ییلونائف (تلفظ /ˈjɛloʊnaɪf/) (2006 population: 18,700[1]) کینیڈا کی نارتھ ویسٹ ریاست کا دار الخلافہ ہے۔ اس کی کل آبادی 2006 میں 18700 تھی۔ یہ شہر گریٹ سلیو لیک کے شمالی کنارے پر آرکٹک سرکل سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس کے مغرب میں ییلو نائف کی خلیج اور ییلو نائف دریا کے دہانے کے پاس موجود ہے۔ ییلو نائف اور اس کے آس پاس کے آبی ذخائر یہاں موجود ایک مقامی قبیلے کے نام پر رکھے گئے ہیں جو یہاں تانبے کے ذخائر سے اوزار بناتے تھے۔ اس کی موجودہ آبادی ملی جلی ہے۔ یہاں کی گیارہ سرکاری زبانوں میں سے پانچ زبانیں بڑی تعداد میں لوگ بولتے ہیں۔

یلو نائف
انتظامی تقسیم
متناسقات 62°27′00″N 114°24′00″W / 62.45000°N 114.40000°W / 62.45000; -114.40000
مزید معلومات
فون کوڈ 867
قابل ذکر
ہاتف تبادلہ گاہ 444 445 446 669 765 766 767 873 920 999
GNBC رمز LBAMG

یئیلونائف کو پہلی بار 1935 میں آباد کیا گیا تھا۔ جلد ہی یہ شہر نارتھ ویسٹ ریاست کی آبادی کا مرکز بن گیا۔ اسے 1967 میں ریاست کا صدر مقام بنایا گیا۔ جونہی یہاں سونے کی کان ختم ہونے لگی، شہر کو کان کنی کے شہر سے بدل کر حکومتی اداروں کا مرکز 1980 کی دہائی میں بنا دیا گیا۔ تاہم حال ہی میں شہر کے شمال میں ہیروں کی دریافت سے دوبارہ یہاں کان کنی کی صنعت زور پکڑنے لگی ہے۔

تاریخ

ترمیم

روایتی طور پر مقامی قبائل اس علاقے میں آباد تھے۔ موجودہ ییلو نائف میں وہ لوگ آباد ہیں جو 1930 کی دہائی کے وسط میں یہاں پراسپکٹنگ کے لیے آئے تھے۔

19ویں صدی کی آخر میں کلونڈیک کے ایک مہم جو نے ییلو نائف کی خلیج کے آس پاس سونا دریافت کیا۔ چونکہ یہاں سونے کی دوڑ شروع ہو چکی تھی اور گریٹ سلیو جھیل دور ہونے کی وجہ سے اسے زیادہ توجہ نہیں ملی۔

1920 کی دہائی کے آخر میں کینیڈا کے آرکٹک علاقے کی چھان بین ہوائی جہاز کی مدد سے شروع ہوئی۔ 1930 کی دہائی میں گریٹ بیئر جھیل کے آس پاس یورینیم اور چاندی کے ذخائر دریافت ہوئے اور لوگ ادھر ادھر پھیل کر مزید دھاتوں کی تلاش کرنے لگ گئے۔ 1933 میں دو مہم جو ییلو نائف دریا کے بہاؤ کے ساتھ کشتی پر گئے اور انھوں نے کوئٹہ جھیل سے سونے کے ذرات تلاش کر لیے۔ یہ جھیل ییلو نائف دریا سے تیس کلومیٹر دور ہے۔ ہومر جھیل سے بھی چند مزید ذخائر ملے۔

اگلے سال جونی بیکر مزید ماہرین کے ہمراہ دوبارہ سونے کے مزید ذخائر کی تلاش اور ان کو نکالنے کے لیے آیا۔ ییلو نائف کی مشرقی طرف سونا دریافت ہوا اور مختصر وقت کے لیے برواش کی کان بھی چلائی گئی۔ ییلو نائف کی خلیج کے مغرب میں جب حکومت کے ماہرین ارضیات نے نسبتاً آسان جگہ پر مزید سونا دریافت کیا تو کچھ وقت کے لیے پھر سے سونے کی دوڑ شروع ہو گئی۔ کون کی کان یہاں پہلی باقاعدہ کان تھی اور اس کی وجہ سے 1936 اور 1937 کے درمیان ییلو نائف کا شہر بسایا گیا۔ 5 ستمبر 1938 میں کان سے پیداوار شروع ہوئی۔

1940 میں ییلو نائف کی آبادی تیزی سے بڑھی اور 1000 کی تعدادعبور کر گئی۔ 1942 میں یہاں سونے کی پانچ کانیں کام کر رہی تھیں۔ جنگ کے لیے افرادی قوت کی ضرورت پڑی تو سونے کی پیداوار رک گئی۔ 1944 میں شہر کے شمالی سرے پر جائنٹ مائن سے بھی سونے کے ذخائر ملے۔ اس وجہ سے یہاں جنگ کے بعد پھر لوگوں کی قطاریں لگ گئیں۔ اس کے علاوہ کون کی کان سے بھی مزید دریافتیں ہوئیں اور کان کی عمر بڑھا دی گئی۔ شہر میں دریافت ہونے والے سونے کی وجہ سے شہر کو اس جگہ سے کچھ دور ہٹا دیا گیا۔ ڈسکوری مائن کے لیے اس کے ساتھ ہی ایک الگ شہر بسایا گیا جو ییلو نائف سے 81 کلومیٹر دور شمال مشرق میں تھا۔ یہ کان 1950 سے 1969 تک چالو رہی۔

1939 سے 1953 تک ییلو نائف کا سارا انتظام شمالی امور کے محکمے کے پاس تھا جو کینیڈا کا سرکاری ادارہ تھا۔ ایک چھوٹی کونسل جس کے چند اراکین منتخب ہوتے اور کچھ اراکین کو حکومت مقرر کرتی، اس کا نظام سنبھالتے۔ 1953 تک ییلو نائف اتنا پھیل گیا کہ اسے میونسپلٹی بنا دیا گیا۔ اس کی اپنی کونسل اور ٹاؤن ہال بھی تھا۔ ییلو نائف کے پہلے میئر جان جوک میک نیون تھے۔ ستمبر 1967 میں ییلو نائف کو سرکاری طور پر نارتھ ویسٹ ٹیریٹوری کا صدر مقام بنا دیا گیا۔ اس وجہ سے اسے تیسری بار عروج ملا۔ نئے سب ڈویژن بنا کر آنے والے نئے افراد کو سنبھالا گیا۔

1978 میں روس کا ایٹمی ایندھن سے چلنے والا مصنوعی سیارہ کاسمونس 954 ییلو نائف کے نزدیک گر کر تباہ ہو گیا۔ اگرچہ تھوڑی مقدار میں نیوکلیائی مواد بکھر گیا لیکن کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔ اسے تلاش کرنے کی کوشش جزوی طور پر کامیاب رہی۔ یہاں سے 400 کلومیٹر دور 1991 میں ہیروں کی دریافت سے شہر کو ایک بار پھر چوتھی بار عروج ملا۔

یئیلونائف کی سونے کی آخری کان 2004 میں بند ہوئی۔ آج یہ شہر ایک حکومتی شہر اور ہیرے کی کانوں کا سروس سینٹر ہے۔ یکم اپریل 1999 کو نارتھ ویسٹ ٹیریٹوری سے نُناوت کو الگ کر دیا گیا۔ نتیجتاً وہاں اکالوئٹ کو صدر مقام بنایا گیا۔ اس طرح اب ییلو نائف کینیڈا کا سب سے کم آبادی والا دار الخلافہ نہیں رہا۔

قوانین اور حکومت

ترمیم

یئیلونائف میں میونسپل گورنمنٹ کا نظام موجود ہے اور اس کے لیے ییلو نائف سٹی کونسل ایک میئر اور آٹھ کونسلروں پر مشتمل ہوتی ہے۔ نارتھ ویسٹ ٹیری ٹوریز کی حکومت آئینی اقدامات اور ضابطوں کی مددسے میونسپل گورنمنٹ کو اختیارات دیتی رہتی ہے۔ کونسل کی میٹنگیں کونسل کے چیمبروں میں ہوتی ہیں جو سٹی ہال میں واقع ہیں۔ یہ میٹنگیں ہر ماہ کے دوسرے اور چوتھے پیر کو ہوتی ہیں۔ انھیں عوام بھی دیکھ سکتی ہے۔ میونسپل انتخابات ہر تین سال بعد ہوتے ہیں۔ ییلو نائف کے موجودہ میئر گورڈن وان ٹگھم ہیں۔

یئیلونائیف کو ریاستی حکومت میں کل انیس میں سے سات اراکین کی نمائندگی حاصل ہے۔ یہ نمائندے ہر چار سال بعد چنے جاتے ہیں اور یہ نارتھ ویسٹ ٹیریٹوریز کی قانون ساز اسمبلی کی عمارت میں بیٹھتے ہیں۔ یہ ارکان ہاؤس سپیکر اور کابینہ کے چھ اراکین اور پریمئر کا انتخاب کرتے ہیں جو کابینہ کہلاتے ہیں۔ مزید براں وفاقی حکومت کی طرف سے ایک کمشنر بھی مقرر کیا جاتا ہے جو لیفٹینٹ گورنر کی جگہ سنبھالتا ہے۔

ریاست کو مغربی آرکٹک حلقے کے نام سے وفاقی انتخابات میں جانتے ہیں اور اس کا ایک رکن پارلیمان اور ایک سینیٹر ہوتے ہیں۔ ییلو نائف ریاست کے 19 انتخابی اضلاع میں سے سات پر مشتمل ہے جو فریم لیک، گریٹ سلیو، کم لیک، رینج لیک، ویلیڈہ، ییلو نائف سینٹر اور ییلو نائف ساؤتھ۔

معیشت

ترمیم

ریاست کا سب سے بڑا شہر ہونے کی وجہ سے یہ کان کنی، صنعتوں، نقل و حمل، مواصلات، تعلیم، صحت، سیاحت، تجارت اور حکومتی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ تاریخی اعتبار سے ییلو نائف کی معاشی ترقی پہلے پہل سونے کی دریافت اور پھر حکومت کی وجہ سے آئی ہے۔ تاہم سونے کی گرتی قیمتوں اور بڑھتے اخراجات کی وجہ سے سونے کی آخری کان بھی 2004 میں بند کر دی گئی ہے۔

1990 کی دہائی میں سونے کی کانوں کی بندش اور 1999 میں حکومتی ملازمین کی چھانٹی کے بعد ہیروں کی دریافت کی وجہ سے یہاں کی معیشت دوبارہ پروان چڑھ رہی ہے۔ یہ ہیرے ایکاٹی ڈائمنڈ مائن سے نکلتے ہیں اور بی ایچ پی بلیٹن کی ملکیت ہے۔ اسے 1998 میں کھولا گیا۔ دوسری کان ڈیاوک ڈائمنڈ مائن ہے جو 2003 میں پیداور دینے لگی ہے۔ 2004 میں ان دونوں کانوں کی پیداوار 12618000 قیراط یعنی 2524 کلو تھی۔ اس کی کل قیمت 2.1 ارب کینیڈین ڈالر ہے۔ قیمت کے اعتبار سے کینیڈا دنیا کا سب سے زیادہ ہیرے پیدا کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے اور وزن کے اعتبار سے چھٹے نمبر پر ہے۔ تیسری کان ڈی بیئرز سنیپ لیک ڈائمنڈ مائن کو 2005 میں منظوری اور امداد ملی جس کے بعد 2007 میں اس نھے کام شروع کر دیا۔ ایک اور کان کی منظوری کی درخواست بھی ڈی بیئرز نے دی ہوئی ہے۔ اگر یہ منظور ہو گئی تو 2010 میں چوتھی کان پر کام شروع ہو کر 2012 تک پوری طرح چالو ہو جائے گی۔ قدرتی گیس کی تلاش، اضافے اور توسیع سے بھی صوبے کی ترقی پر مثبت اثر پڑا ہے۔ نارتھ ویسٹ ریاست کی 2003 میں ترقی کی شرح 10.6 فیصد تھی۔

یئیلونائف کے بڑے آجروں میں سے ریاستی حکومت، وفاقی حکومت، ڈیاوک ڈائمنڈ مائن انکارپوریٹڈ/ہیری ونسٹسن ڈائمنڈ کارپوریشن، بی ایچ پی بلیٹن، فرسٹ ائیر، نارتھ ویسٹل، آر ٹی ایل روبنسن ٹرکنگ اور ییلو نائف کا شہر اہم ہیں۔ حکومتی ملازمین 7644 ہیں جن کی اکثریت ییلو نائف سے ہے۔

سردیوں کے دوران تبٹ ٹو کونٹویوٹو سڑک کھول دی جاتی ہے جس پر سیمی ٹریلر ٹرک سپلائیاں لے کر نارتھ ویسٹ اور نناوت کی ریاستوں کی کانوں کو جاتے ہیں۔ یہ سڑک جنوری کے آخر سے لے کر مارچ کے آخر یا اپریل کے آغاز تک کھلی رہتی ہے۔ اس دوران یہاں ٹرک ڈرائیوروں کی بڑی جماعت جمع ہو جاتی ہے جو شمال کی طرف برفانی سڑک پر ٹرک چلانے آتے ہیں۔ 2007 میں ہسٹری چینل کی آئس روڈ ٹرکرز کی سیریز میں ان میں سے کئی ڈرائیور دکھائے گئے ہیں۔

سیاحت اس ریاست کی نئی صنعت ہے اور سیاحوں کے لیے ییلو نائف اہم گذرگاہ ہے۔ سیاحوں کی اکثریت جاپانیوں کی ہوتی ہے جو شمالی موسم اور یہاں کے روایتی طرز زندگی اور شمالی روشنیوں کا بھی مطالعہ کرنے آتے ہیں۔ 2004-05 میں سیاحوں نے یہاں ساڑھے دس کروڑ کینیڈین ڈالر خرچ کیے۔

ریاست کی آمدنی کا نصف سے زیادہ حصہ جائداد پر لگے ٹیکسوں سے آتا ہے۔ ریاستی اسکول بھی اسی ٹیکس کو بڑھا کر اپنی آمدنی میں اضافہ کرتے ہیں۔ جائداد کے ٹیکس میونسپل اور ایجوکیشن مل ریٹ سے بنتے ہیں۔ مل ریٹ 2005 میں 13.84 فیصد رہائشی اور 19.87 کاروباری تھے۔

علاقائی کانیں

ترمیم

یئیلونائف کو بنانے کا اصل مقصد 1930 کی دہائی کے اواخر اور 1940 کی دہائی کے اوائل میں یہاں موجود سونے کی کانوں کی رسد گاہ بنانا تھا۔ اب یہ تمام کانیں بند ہو چکی ہیں۔ یہاں سونے کے علاوہ ٹنگسٹن، ٹنٹلم اور یورینیم بھی نکلتی تھی۔ اکثر کانیں کم گروپ کے علاقے میں ہیں جو ییلو نائف کی آتش فشانی بیلٹ میں ہے۔

موسم اور طبعی خد و خال

ترمیم

یئیلونائف کا موسم نیم بنجر سب آرکٹک ہے اور یہاں سالانہ بارش اور برف 300 ملی میٹر سے کم پڑتی ہے کیونکہ یہ شہر پہاڑی سلسلے کے مغربی سائے میں واقع ہے۔ گریٹ سلیو جھیل کے نزدیک ہونے کی وجہ سے ییلو نائف میں 100 سے زیادہ دن ایسے ہوتے ہیں جب زمین منجمد نہیں ہوتی۔ زیادہ تر بارش جون سے اکتوبر کے درمیان ہوتی ہے اور اپریل سال کا خشک ترین جبکہ اگست نم ترین مہینہ ہے۔ خزاں میں ہونے والے برفباری بہار تک موجود رہتی ہے۔

یئیلونائف کینیڈین شیلڈ میں واقع ہے جو آخری برفانی دور کے بعد بنی تھی۔ اس کے آس پاس کے مناظر پتھریلے ہیں اور بڑی گریٹ سلیو لیک کے علاوہ بھی یہاں کئی چھوٹی جھیلیں موجود ہیں۔ صنوبر اور چیل کے درخت یہاں بکثرت ہیں اور چھوٹی جھاڑیاں بھی پائی جاتی ہیں۔ تاہم بالکل بنجر پتھریلے علاقے بھی یہاں موجود ہیں جہاں صرف لائکن اگتی ہے۔ ییلو نائف کی بلندی کی وجہ سے دن اور رات کے دورانیے میں بہت فرق ہوتا ہے۔ دسمبر میں پانچ گھنٹے کا دن اور جون میں بیس گھنٹے کا دن ہوتا ہے۔ مئی کے آخر سے لے کر جولائی کے آغاز تک رات کو کچھ نہ کچھ روشنی باقی رہتی ہے۔ ییلو نائف کی گرمیوں میں سورج خوب چمکتا ہے۔

ایمرجنسی سروسز

ترمیم

رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس یہاں بطور پولیس کام کرتی ہے۔ یہاں جی ڈویژن کا صدر دفتر ہے اور تیس سے زیادہ افسران یہاں کام کرتے ہیں۔ شہر میں قانون نافذ کرنے والے افسران بھی کام کرتے ہیں جنہیں شہری حکومت بھرتی کرتی ہے۔ ییلو نائف کا آگ بجھانے کا ادارہ شہر میں لگنے والی آگ، ایمبولینس، ریسکیو اور خطرناک عناصر کی دیکھ بھال کرتا ہے۔ 911 کی ہنگامی سروسز کو لاگو کرنے کے بارے بات چیت چل رہی ہے تاہم اس کو نصب کرنے میں کافی خرچہ ہوتا ہے اور دوسرا ماضی میں کئی بار یا تو ایمرجنسی سروسز کو غلط جگہ بھیجا گیا یا پھر مناسب سروس نہیں بھیجی گئی۔

یوٹیلیٹیز اور خدمات

ترمیم

یئیلونائف کو بجلی کی فراہمی نارتھ لینڈ یوٹیلیٹیز کرتی ہے جو 6350 گھریلو اور 800 تجارتی صارفین کو بجلی مہیا کرتی ہے۔ ییلو نائف تقریباً ساری کی ساری بجلی ہی پانی سے پیدا کرتا ہے جو سنیئر بلیو فش سسٹمز کو استعمال کرتا ہے۔ یہ نظام نارتھ ویسٹ ٹیریٹوریز پاور کارپوریشن دیتی ہے۔ اس کی مقامی پیداوار 67.9 میگاواٹ ہے۔ اس میں 30.89 میگاواٹ جیک فش ڈیزل پلانٹ کے دس جنریٹروں سے، 28.8 میگاواٹ سنیئر جھیل سے اور 7.5 میگاواٹ میرمر بلیو فش سے پیدا ہوتی ہے۔ ییلو نائف کے تقریباً سارے شہر کو شہری انتظامیہ گھر کے استعمال کے لیے پانی مہیا کرتی ہے۔ اس کا اپنا سیوریج کا نظام ہے۔ سیوریج کا پانی پمپوں کی مدد سے مختلف جھیلوں میں ڈالا جاتا ہے جہاں یہ قدرتی طور پر ڈی کمپوز ہو جاتا ہے۔ پانی ییلو نائف دریا سے لیا جاتا ہے اور اسے کلورین ڈال کر اور مائع فلورائیڈ کی مدد جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے۔ تاہم اسے کسی طرح سے فلٹر یا ٹریٹ نہیں کیا جاتا۔ گھریلو کچرا ادائیگی کر کے پھینکا جاتا ہے۔ اس کے تحت ہر گھریلو صارف کو 77 لٹر کے کچرے کے بیگ کی اجازت ہوتی ہے۔ اضافی بیگوں کے لیے الگ سے قیمتاً ادائیگی کا نشان لگانا پڑتا ہے۔

ذرائع نقل و حمل

ترمیم

یئیلونائف اگرچہ جغرافیائی طور پر الگ تھلگ ہے مگر اس کا اپنا نقل و حمل کا عمدہ نظام ہے۔ ییلو نائف کا ہوائی اڈا شمالی کینیڈ اکا مصروف ترین ہوائی اڈا ہے۔ 2007 میں 70699 ہوائی پروازیں ہوئیں۔ کل مسافروں کی تعداد 400000 جبکہ سالانہ 30000 ٹن سامان بھی بھیجا جاتا ہے۔ اس کے دو اسفالٹ کے رن وے ہیں۔ ایک ساڑھے سات ہزار فٹ یعنی 2.3 کلومیٹر جبکہ دوسرا پانچ ہزار فٹ یعنی ڈیڑھ ہزار میٹر لمبا ہے۔ اس ائیر پورٹ پر امیگریشن اور کسٹمز کی سہولت موجود ہے۔ تاہم اس ائیر پورٹ کو صرف ایسی تجارتی پروازوں کو ہینڈل کرنے کی اجازت ہے جن میں پندرہ سے زیادہ مسافر نہ ہوں۔ تاہم ہنگامی حالات میں بوئنگ 747 اور دیگر چوڑے جہاز بھی اتر سکتے ہیں۔

مستقل جمی ہوئی زمین کی وجہ سے یہاں سڑکوں کی تعمیر ایک مسئلہ ہے۔ اس وجہ سے سڑکوں کو ہر دس سے بیس سال کے بعد ہموار اور ری سرفیس کیا جاتا ہے۔ ییلو نائف کی تمام سڑکیں پختہ ہیں۔ ان کی چوڑائی نو میٹر سے لے کر 13.5 میٹر تک ہوتی ہے۔ سردیوں میں شہری انتظامیہ سڑکوں پر پڑی برف کو ہٹاتی ہے۔ زیادہ تر سڑکوں پر حد رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اسکول کے علاقوں میں 30 کلومیٹر اور ہائی وے پر 70 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ شہری حکومت کے ٹھیکے پر مختلف کوچ لائنوں کی طرف سے مہیا کی جاتی ہے۔ تین روٹ عام ہیں جبکہ مصروفیت کے گھنٹوں میں ایکسپریس روٹ بسیں بھی چلتی ہیں۔ ہائی وے سسٹم کو ریاستی حکومت سنبھالتی ہے۔ ہائی وے 4 یعنی انگراہم ٹریل اور ہائی وے 3 یعنی ییلو نائف ہائی وے ییلو نائف سے گذرتی ہیں اور یہ ہر موسم میں قابل استعمال ہوتی ہیں۔

خد و خال

ترمیم

دیگر بڑے شہروں کی طرح یئیلو نائف میں بھی تجارتی، صنعتی اور رہائشی علاقے الگ الگ ہیں۔

آبادی

ترمیم

2005 کے سروے کے مطابق یہاں شہر مٰں 19429 افراد اور 5795 خاندان آباد ہیں۔ آبادی کی گنجانی 142.86 افراد فی مربع کلومیٹر ہے۔ 2006 کے سروے کے مطابق 22.2 فیصد افراد مقامی قبائل سے تعلق رکھتے ہیں۔

زبان

ترمیم

82 فیصد کے لگ بھگ افراد انگریزی کو مادری زبان کہتے ہیں اور 4 فیصد فرانسیسی کو۔ 4 فیصد ہی افراد مقامی زبانوں میں سے کسی ایک کو اپنی مادری زبان کہتے ہیں۔ دوسری چھوٹی زبانوں میں تگا لگ، ویت نامی، چینی، جرمن اور ہسپانوی ہیں۔

یئیلونائف میں محض پانچ سو سے کچھ زیادہ تارکین وطن آباد ہیں جو 2001 تا 2006 یہاں آئے۔ ان کی ایک تہائی سے زیادہ تعداد فلپائن سے ہے جبکہ گھانا، ویت نام، امریکا اور چین سے بھی لوگ آئے ہیں۔

مذہب

ترمیم

2001 کے سروے کے مطابق 73 فیصد افراد خود کو مسیحی جبکہ 24 فیصد لادین ہیں۔

میڈیا

ترمیم

یئیلونائفر یہاں کا مقامی اخبار ہے جو ہفتے میں دو دن یعنی بدھ اور جمعے کو چھپتا ہے۔ ناردرن نیوز سروسز ہی کی طرف سے دوسرا اخبار نیوز/ نارتھ نارتھ ویسٹ ٹیریٹوری اخبار ہر پیر کے دن چھپتا ہے جو پوری ریاست میں جاتا ہے۔

یہاں پانچ بڑے ریڈیو اور تین ٹیلی ویژن اسٹیشن ہیں۔

یہاں دو میگزین بھی چھپتے ہیں۔

  1. ^ ا ب "2006 Census"۔ Government of Canada۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 ستمبر 2009