یاسا یا الیاسق منگول خاقان چنگیز خان نے اپنے زیرِ نگیں ریاستوں میں نظام حکومت کو چلانے کے لیے جو قانون وضع کیا تھا اس کو یاسق کانام دیا جاتاہے۔ اسے چنگیز خان کی کتاب شریعت بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سونے کے اوراق ہر لکھی گئی ہے۔ [1] چنگیزخان کے بعد آنے والے تاتاری حکمرانوں نے بھی اسی قانون کو بحال رکھا تاتاری اسے بہت عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ ہلاکو خان بھی اسی قانون کا قائل تھا۔ یہ قانوں مختلف مذاہب مثلاً یہودیت، مسیحیت، بدھ مت سے ماخوذ تھا دوسرے لفظوں میں اسے مختلف مذاہب کا چربہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. مرتضیٰ احمد خاں مے کش، تاریخ اقوام عالم، مجلس ترقی ادب لاہور، 2012ء، ص 374