یونس بن بکیر
یونس بن بکر بن واصل الشیبانی ، آپ تبع تابعی اور صدوق درجہ کے حدیث کے راوی ہیں۔ [1] آپ پر مرجئہ ہونے کی جراح بھی ہے۔آپ کی وفات ایک سو ننانوے ہجری میں ہوئی۔ [2]
یونس بن بکیر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیم- ہشام بن عروہ ، سلیمان اعمش ، طلحہ بن یحییٰ، زکریا بن ابی زیدہ ، محمد بن اسحاق اور ان کی سند سے، عمر بن زر، کہمس بن حسن ، مطر بن میمون محاربی الثقات سے روایت ہے۔ -نضر ابی عمر خزاز، سری بن اسماعیل، اور ابو خلدہ خالد، بن دینار ، اسباط بن نصر ، علی بن حزور، یونس بن ابی اسحاق، ابو کعب صاحب حریر، حجاج بن ابی زینب، شعبہ بن حجاج۔
- ان کی سند کے مطابق : سعدویہ، ابن نمیر، اسحاق بن موسی خطمی ، ابو خیثمہ ، ابو کریب ، ہناد ، یحییٰ بن معین ، محمد بن مثنیٰ ، عبید بن یعیش، ابو سعید اشجع ، سفیان بن وکیع۔ ، عقبہ بن مکرم الضبی اور محمد بن عمان بن کرامہ، احمد بن محمد بن یحییٰ القطان، احمد بن عبد الجبار عطاردی اور دیگر۔ [2]
جراح اور تعدیل
ترمیمابوبکر بن ابی شیبہ نے کہا: ہی " لین الحدیث ہے۔ ابو حاتم رازی نے کہا: اس کا مقام صدوق" دیانت ہے۔ ابو حاتم بن حبان البستی نے کتاب الثقات " میں ان کا ذکر کیا ہے۔ احمد بن حنبل نے کہا: میں لوگوں میں سے اس سے نفرت نہیں کرتا۔ احمد بن شعیب نسائی نے کہا: "لیس بالقوی" وہ مظبوط نہیں ہے۔" احمد بن صالح عجلی نے کہا: لا باس بہ" اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ابراہیم بن یعقوب جوزجانی نے کہا: اسے اپنے معاملے میں ثابت قدم رہنا چاہیے۔ ابن حجر عسقلانی کہتے ہیں: صدوق ہے لیکن غلطیاں کرتا ہے، حافظ ذہبی نے کہا: "الحافظ اور اس نے میزان الاعتدال میں کہا: یونس کے بارے میں حمانی کا قول ضعیف ہونے کی وجہ سے قابل قبول نہیں ہے۔" شعیب الارناؤط نے کہا: "ثقہ ہے۔" عبید بن یش المحمی نے کہا: ثقہ۔ عثمان بن سعید الدارمی نے کہا: "وہ یونس سے اختلاف کرتا ہے اور ایک بار کہا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔" علی بن المدینی نے کہا: "میں نے اس کی حدیث لکھی ہے اور سکوت اختیار کیا ہے " محمد بن عبد اللہ بن نمیر نے کہا: ثقہ۔ یحییٰ بن معین نے کہا: ثقہ ہے۔ [2]
وفات
ترمیمآپ کی وفات 199ھ میں ہوئی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "موسوعة الحديث : يونس بن بكير بن واصل"۔ hadith.islam-db.com۔ 04 اگست 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2021
- ^ ا ب پ "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة التاسعة - يونس بن بكير- الجزء رقم9"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2021