یوکرین میں کھیل
یوکرین میں زیادہ مقبول فٹ بال اور کشتی رہے ہیں۔ یوکرین کو سوویت یونین کے دور میں کھیل کی حوصلہ افزائی سے بہت فائدہ ہوا۔
فٹ بال
ترمیمقومی سطح پر یوکرین میں دو مشہور فٹ بال ٹیمیں ہیں:
یہ دونوں ٹیمیں قومی فٹ بال مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کی فعال قومی فٹ بال ٹیم بھی موجود ہے۔
باسکٹ بال
ترمیمیوکرین نے 2013ء ایف آئی بی اے یورو سولہ 16 سال سے کم عمروں کی چیمپئن شپ کی میزبانی کی تھی۔ اس نے یوروباسکٹ 2015ء کی بھی میزبانی کی تھی۔ ملک میں اس کھیل کے لیے کافی سہولتیں مہیا کی گئی ہیں۔
رگبی یونین
ترمیم1990ء کے دہے سے یوکرین کو رگبی کے کھیل سے کافی رغبت ہوئی، جس کے لیے سوویت یونین کے دور کے کوچ ایگور یوکوف کی کوششوں کا بڑا دخل ہے۔
کرکٹ
ترمیمیوکرینی کرکٹ ایسوسی ایشن یوکرین میں کرکٹ کو فروغ دے رہی ہے۔
خواتین کے فنی جمناسٹکس
ترمیمیوکرین میں کئی کامیاب خواتین جمناسٹ رہی ہیں۔ 2008ء بیجنگ گرمائی اولمپکس، 2009ء یورپی چیمپئن شپ اور ایسے کئی مقابلوں میں خواتین ٹیمیں حصہ لے چکی ہیں اور اپنا بہترین مظاہرہ بھی دے چکی ہیں۔
مردوں کے فنی جمناسٹکس
ترمیمیوکرین میں کئی کامیاب مد جمناسٹ رہے ہیں۔ 2008ء بیجنگ گرمائی اولمپکس، 2009ء یورپی چیمپئن شپ اور ایسے کئی مقابلوں میں مردوں کی ٹیمیں حصہ لے چکی ہیں اور اپنا بہترین مظاہرہ بھی اس میں شامل مرد دے چکے ہیں۔
لَے سے بھری جمناسٹکس (rhythmic gymnastics)
ترمیمکیف کا دیریوگنز اسکول ملک میں کا مشہور ہے۔ یہ کئی لَے سے بھرے جمناسٹوں کو تیار کر چکا ہے اور انھیں عالمی شہرت حاصل ہوئی ہے۔
اولمپک تحریک
ترمیمیوکرین گرمائی اولمپکس اور سرمائی اولمپکس میں باضابطہ حصہ لیتے رہا ہے۔ 1996ء گرمائی اولمپکس میں اس ملک کی ٹیم نویں مقام پر آئی تھی۔
کھیل کی تعلیم
ترمیمنصاب تعلیم میں شامل کھیل کے علاوہ ملک میں الگ سے کئی کھیل کے اسکول بنے ہیں۔ یہ سب سوویت یونین کے دور کی تہذیب سے چلے آ رہے ہیں۔
یوکرین میں حالیہ عرصے کی مشہور کھیل سے تعلق رکھنے والی شخصیات
ترمیمنام | سال پیدائش | کھیل کی سرگرمیاں |
---|---|---|
اینڈری شیوچینکو | 1976ء | فٹ بالر، پانچ وقت کے چیمپئن، 1998ء-99ء کا بہترین کھلاڑی |
یانا کلوچکووا | 1982ء | چار وقت کے اولمپک چیمپئن |
روسلان پونومریئوف | 1983ء | 17 ویں عالمی شطرنج چیمپئن |
کیٹرینا لگنو | 1989ء | دنیا کی سب سے کم عمر شطرنج کی گرینڈمدر (12 سال میں) |
ولادیسلاف تیرزیول | 1953ء-2004ء | دنیا کی طویل ترین چوٹیوں کا فاتح کوہ کن |
اینا بیسونووا | 1984ء | 2007ء کی دنیا کی بہترین فنی جمناسٹ قرار پائی |
میکولا میلچیف | 1967ء | سڈنی اولمپکس کے چیمپئن تیرانداز |
وادیم گربوزوف | 1987ء | عالمی شہرت یافتہ رقاصہ |
وصیل لوماچینکو | 1988ء | اولمپک چیمپئن |
نیکیتا کریلوف | 1992ء | مردوزن کی مشترکہ فنون سپہ گری کی لڑائیوں کی چیمپئن |
حوالہ جات
ترمیم- http://myukraine.info/en/ukrainian/sports-ukraineآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ myukraine.info (Error: unknown archive URL)
- http://www.britannica.com/EBchecked/topic/612921/Ukraine/30127/Sports-and-recreation
- http://www.euro2009.it/archivio/html/File/Milan_Result_Book(1).pdfآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ euro2009.it (Error: unknown archive URL)
- https://web.archive.org/web/20140426233118/http://cyberleninka.ru/article/n/infrastruktura-fizicheskoy-kultury-i-sporta-ukrainy-sovremennoe-sostoyanie-problemy-razvitiya-sposoby-resheniya
- http://www.bbc.com/urdu/sport/2016/08/160810_rio_2016_phelps_record_zis