یوگنڈا منصوبہ 1900ء کی دہائی کے اوائل میں منصوبہ تھا کہ برطانوی مشرقی افریقہ کا ایک حصہ یہودی لوگوں کو بطور وطن فراہم کیا جائے۔ اس منصوبے کو سے حمایت متوجہ مفکر و بانئ صہیونیت تھیوڈور ھرتزل کی یورپی یہود کو درپیش سام دشمنی کے لیے بطور عارضی جائے پناہ کی حمایت حاصل تھی [2]

لارڈ کرومر کے یوگنڈا منصوبے کی حمایت میں تھیوڈور ھرتزل کے ہفت روزہ جریدہ ڈائی ویلٹ (الدنیا) کی رپورٹ

تاریخ

ترمیم

برطانوی استعماری سکریٹری جوزف چیمبرلین عالمی صہیونی تنظیم کے عزائم سے واقف تھے جو اس سال کے اوائل میں مشرقی افریقہ کے سفر کے دوران ان کے ذہن میں تھے۔ چیمبرلین نے اپنے سفر کے دوران محسوس کیا کہ ، "اگر تھیوڈور ہرتزل اپنی جدوجہد کو مشرقی افریقہ کا علاقہ حاصل کرنے پر آمدہ ہوا تو یہودی آبادکاروں کے لیے موزوں زمین تلاش کرنے میں کوئی دقت نہیں ہوگی۔" [3]

ھرتزل کا چیمبرلین سے تعارف اسرائیل زینگویل نے 1903ء کے موسم بہار میں کیشنیو پوگروم کے پھیلنے کے چند ہفتوں کے بعد کرایا . [3]

چیمبرلین نے یوسین گیشو نامی 13,000 کلومربع میٹر (5,000 مربع میل) کے علاقہ کی پیش کش کی جو موجودہ کینیا نہ کہ یوگنڈا میں ماؤ ایسکارپمنٹ کے اوپر ایک الگ تھلگ علاقہ تھا- [4]

یہ زمین پہاڑی مستقر کی طرح کے معتدل آب و ہوا اور علیحدگی کی وجہ سے موزوں سمجھا گیا تھا، اس کے چاروں طرف ماؤ جنگل تھا۔ یہ پیش کش روس میں یہود کے خلاف پوگروم کے رد عمل میں تھی اور یہ امید کی جارہی تھی کہ یہ علاقہ ظلم و ستم سے یہود کے لیے پناہ مہیا کر سکتا ہے۔ [5]

چیمبرلین نے یوگنڈا ریلوے کے راستے گزرتے اس زمین کو دیکھا، حالانکہ یہ زمین حقیقت میں یوگنڈا میں نہیں تھی بلکہ مشرقی افریقہ زیرحمایت (جدید کینیا) میں تھی۔ [3]

اس علاقے کو کچھ عرصہ قبل ہی یوگنڈا ریلوے کے ترقیاتی منصوبے کے تحت 1902ء میں زیر حمایت یوگنڈا سے زیر حمایت مشرقی افریقہ منتقل کیا گیا تھا۔ [6]

افسانوں میں

ترمیم
  • 1904ء مہم جوئی کی کہانی، اسی طرح یواسین گیشو کی یہودی ریاست کا تصور لاوی ٹیدحار کے ناول یوگنڈا جو ان کی 2007ء مجموعہ (ہیبرو پنک) عبرانی لونڈا میں میں بتایا گیا ہے[7]
  • "اگر یہودی ریاست کا قیام مشرقی افریقہ میں ہوتا تو"، ایڈم روونر یوگنڈا میں واقع یہودی وطن کے لیے ایک رہنمائے سفر ہے ، کو مختصر فارم کی متبادل تاریخ کے لیے 2016ء کے ضمنی ایوارڈ برائے متبادل تاریخ کا ایوارڈ ملا۔ [8] ایڈم روونر کے مطابق یہ منصوبہ ابتدائی صیہونیوں کے لیے پرکشش تھا کیونکہ اس نے "ہینری مورٹن اسٹینلے" کی مہم جوئی کو دوگزار کر دیا ، جس میں اسٹیج کاریگری اور ریاست کاری کی مہم جوئی کی گئی تھی۔ [3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ترجمہ سکھلائی" 
  2. "The Uganda Proposal"۔ Jewish Virtual Library۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2009 
  3. ^ ا ب پ ت Rovner 2014
  4. Joseph Telushkin (1991)۔ Jewish literacy۔ HarperCollins۔ ISBN 0-688-08506-7۔ Britain stepped into the picture, offering Herzl land in the largely undeveloped area of Uganda (today, it would be considered an area of Kenya). ... 
  5. Theodor Herzl's biography at Jewish Virtual Library
  6. Zdenek Červenka (1973)۔ Land-locked Countries of Africa۔ Nordic Africa Institute۔ صفحہ: 81–88 
  7. The story online at Flurb Magazine http://www.flurb.net/5/5tidhar.htm آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ flurb.net (Error: unknown archive URL)
  8. "Best Short form tie: Adam Rovner, What If the Jewish State..."۔ Sidewise Awards۔ ٹویٹر۔ August 20, 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ April 26, 2018 

کتابیات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم