امونیا
امونیا یا امونیہ (Ammonia) ایک زہریلی فارغہ (gas) ہے جو نطرساز اور ہائیڈروجن کا مرکب ہے۔ یہ بہت بڑے پیمانے پر صنعتی اور تجارتی استعمال کے لیے بنائی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں بنائی جانے والی امونیا کا 80 فیصد مصنوعی کھاد بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ اس سے نطری تیزاب (nitric acid) اور دھماکا خیز مواد بھی بنائے جاتے ہیں۔
2014 میں پوری دنیا میں 17 کروڑ 63 لاکھ قلعی امونیا بنائی گئی تھی۔
| |||
نام | |||
---|---|---|---|
IUPAC name
آزین
| |||
شناخت | |||
رقم CAS | 7664-41-7 | ||
بوب کیم (PubChem) | 222 | ||
مواصفات الإدخال النصي المبسط للجزيئات
|
|||
خواص | |||
مالیکیولر فارمولا | NH3 | ||
مولر کمیت | 17.0306 g/mol | ||
ظہور | Colorless gas with strong pungent odor | ||
کثافت | 0.6942[1] | ||
نقطة الانصهار | -77.73 °C (195.42 K) | ||
نقطة الغليان | سانچہ:Chembox BoilingPt1 | ||
الذوبانية في الماء | 89.9 g/100 mL at 0 °C | ||
حموضة (pKa) | 9.21 [2] | ||
القاعدية (pKb) | 4.75 (reaction with H2O) | ||
معامل الانكسار (nD) | εr | ||
ساخت | |||
مالیکولی جیومیٹری | Trigonal pyramid | ||
دو قطبیہ سالمہ | 1.42 D | ||
المخاطر | |||
توصيف المخاطر | |||
تحذيرات وقائية | |||
مخاطر | Hazardous gas, caustic, corrosive | ||
NFPA 704 | |||
نقطة الوميض | None[3] | ||
درجة حرارة الاشتعال الذاتي |
651 °C | ||
مركبات متعلقة | |||
أنيونات أخرى | hydroxide (NH3.H2O) | ||
كتيونات أخرى | امونیئم (NH4+) | ||
ذات علاقة | سبزداد (NH4Cl) | ||
مركبات ذات علاقة | ہائڈرازائن Hydrazoic acid Hydroxylamine Chloramine |
||
بنانے کے طریقے
ترمیمصنعتی پیمانے پر امونیا ہیبر کے طریقہ سے بنائی جاتی ہے۔
تھوڑی مقدار میں امونیا بنانے کے لیے نوشادر کو چونے کے ساتھ ملا کر گرم کیا جاتا ہے۔
خواص
ترمیم- امونیا ایک بے رنگ فارغہ ہے جس کی ایک مخصوص تیز چبھتی ہوئی بو ہوتی ہے۔ یہ آنکھوں، ناک اور سانس کی نالی میں سخت چبھن کرتی ہے اور دم گھٹنے کا احساس پیدا کرتی ہے۔
- یہ ہوا سے ہلکی ہوتی ہے اور اگر لیک ہو جائے تو آسمان کی طرف اُڑ جاتی ہے۔ لیکن اگر ہوا میں نمی کا تناسب بہت زیادہ ہو تو مائع امونیا دھند بنا دیتی ہے جوہوا سے بھاری ہوتی ہے۔
- یہ ایک corrosive مرکب ہے یعنی چھو جانے پر کھال کو گلا سکتا ہے۔
- یہ پانی میں حل ہونے کی بہت زیادہ صلاحیت رکھتی ہے۔ اگر کھال پر پسینہ موجود ہے تو لیک شدہ امونیا سے کھال جلنے کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔
- امونیا کا آبی محلول چکنائی/ چربی حل کرنے کی بڑی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس لیے یہ صفائی کرنے کے محلول میں استعمال ہوتی ہے۔ اگر حادثاتی طور پر سونگھ لی جائے تو پھیپھڑوں کی جھلی گل جاتی ہے اور موت واقع ہو سکتی ہے۔
- یہ فارغہ منفی33.34 ڈگری سینٹی گریڈ پر مائع بن جاتی ہے اور منفی 77.73 پر جم جاتی ہے۔
استعمال
ترمیم- امونیا کا سب سے بڑا استعمال مصنوعی کھاد (فرٹیلائزر) کی تیاری ہے۔
- امونیا سے اوسوالڈ کے طریقے سے نائٹرک ایسڈ (شورے کا تیزاب) بنایا جاتا ہے۔
- فوجی استعمال کے دھماکا خیز مادوں کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے۔
- پلاسٹک سازی اور ٹیکسٹائیل انڈسٹری میں استعمال ہوتی ہے۔
- جب ائرکنڈشننگ میں استعمال ہوتی ہے تو اسے R717 کہتے ہیں۔
- اڑنے والے غباروں میں استعمال ہوتی ہے۔
- ماضی میں اسے گاڑی اور راکٹ کے ایندھن کے طور پر استعمال کیا جا چکا ہے۔ جب امونیا کو بطور ایندھن استعمال کرتے ہیں تو نہ دھواں بنتا ہے نہ فحم یک اکسید (کاربن مونو آکسائیڈ)۔
حیاتیاتی امونیا
ترمیمجانداروں کے جسم میں بھی پروٹین کے میٹابولزم کے نتیجے میں امونیا بنتی رہتی ہے۔ چونکہ یہ زہریلی ہوتی ہے اس لیے اس کا جسم سے جلد از جلد خارج ہونا ضروری ہوتا ہے۔
مچھلیاں امونیا کو براہ راست ارد گرد کے پانی میں خارج کر دیتی ہیں۔
شارک، ممالیہ جانور اور ایمفی بیئن (مینڈک وغیرہ) کے جسم میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ امونیا کو یوریا میں تبدیل کر سکتے ہیں جو پھر گردوں کی مدد سے پیشاب میں خارج ہو جاتا ہے۔
اگر کسی آدمی کا جگر خراب ہو جائے تو امونیا پوری طرح یوریا میں تبدیل نہیں ہو پاتی اور خون میں امونیا کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے دماغ کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ ایسی حالت کو hepatic encephalopathy کہتے ہیں۔
حفاظتی اصول
ترمیمصنعتی ماحول میں ہوا میں امونیا کی مقداردس لاکھ میں 25 حصے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
اگر ہوا میں دس لاکھ میں 500 حصے امونیا موجود ہو تو یہ جان لیوا ہوتی ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ NIST Chemistry WebBook (website page of the National Institute of Standards and Technology) URL last accessed 15 مئی 2007
- ↑ عنوان : Correlation of the Base Strengths of Amines 1 — جلد: 79 — صفحہ: 5441-5444 — شمارہ: 20 — https://dx.doi.org/10.1021/JA01577A030
- ↑ MSDS Sheet from W.D. Service Co.
- ↑ Ammonia data at NIST WebBook, last accessed 7 مئی 2007.