فروغ فرخزاد
فروغ فرخزاد (1934ء۔ 1967ء) تہران میں پیدا ہوئیں۔ والد فوج میں کرنل تھے۔ ہائی اسکول سے ڈپلوما حاصل کرنے کے بعد رسمی تعلیم کو خیرباد کہا۔ سولہ سال کی عمر میں ایک سرکاری ملازم سے شادی کرلی۔ شادی کے ایک سال بعد 1952ء میں ان کا شعری مجموعہ "قیدی" شائع ہوا۔ 'اہوز' منتقل ہونے سے قبل انھوں نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی۔ ان کا خاوند ان کا بچّہ اپنے ساتھ لے گیا۔ وہ کچھ عرصے بعد تہران واپس آئیں۔ "دیوار"، باغی"، ان کی دیگر شعری تصانیف ہیں۔ ان کی نظم " ہمیں سرد موسم کی ابتدا پر یقین کرنے دو" ۔۔۔ کو جدید ساختیاتی فارسی کی منفرد نظم کہا گیا ہے۔ ان کی فارسی شاعری کا ترجمہ انگریزی میں 'شوہل ولپ' نے کیا ہے۔ فروغ فرخ زاد شاعر ہونے کے علاوہ فلم ساز اور ہدایت بھی تھیں۔ ان کی ایک دستاویزی فلم "گھر سیاہ ہے" کو بہت شہرت ملی۔ بتیس/32 سال کی عمر میں ایک اسکول بس کو حادثے سے بچاتے ہوئے شدید زخمی ہوگئیں۔ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کی موت کے بعد ان کے خطوط کا مجموعہ شائع ہوا۔
فروغ فرخزاد Forugh Farrokhzad فروغ فرخزاد | |
---|---|
فروغ فرخزاد
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | جنوری 5, 1935ء تہران، ایران |
وفات | فروری 13، 1967 تہران، ایران |
(عمر 32 سال)
وجہ وفات | ٹریفک حادثہ [1] |
طرز وفات | حادثاتی موت [1] |
قومیت | ایرانی |
شریک حیات | پرویز شاپور (مطلقہ) |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعره |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [2] |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ[3] |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
تصانیف:-
اسیر 1334ہجری
دیوار 1336ہجری
عصیان 1337ہجری
تولدی دیگر :-

کلام
ترمیم"جمّہ"
فروغ فرخزاد/ ایران
خاموش جمّہ
جمّہ ساتھ چھوڈ دیتا ہے
جمّے کی پچھلی گلیاں، پرانی زبوں حالی
جمّے کی افسردگی، خیالات پس مردہ ہو رہے ہیں
جمّے کی کھچاؤٹ کی انگڑائی ۔۔۔ قربانی دے رہا ہے
بے کار جمّہ
گھر خالی ہے
اداس گھر
کواڑ کے سامنے نوجوان آ رہا ہے
اندھیرا گھر، لا حاصل سورج کو بلا رہا ہے
ویرانی کا گھر، شک، غیبت دانی
گھر کے پردے، گھر کی کتابیں، خلوت خانہ اور گھر کی تصویریں
آہ ۔۔۔ میری زندگی گذر گئی، تکبر کی خاموشی سے
ایک انجانی ندی
پنالی اس بے زبان دل پر گرتی ہے، جمہ ساتھ چھوڑ دیتا ہے
یہ دل خالی ہے، گھر اجڑتے ہیں
اور میری زندگی بیت گئی، خاموشی اور تکبر سے۔http://www.haآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ha (Error: unknown archive URL)[4]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب http://www.iranchamber.com/literature/ffarrokhzad/forough_farrokhzad.php
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb122167669 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://forughfarrokhzad.org/index1.htm
- ↑ mariweb.com/articles/article.aspx?id=72964