"الموسوعۃ الحدیثیۃ لمرویات الامام ابی حنیفۃ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ردِّ ترمیم تکرار حروف ایموجی ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 18:
'''الموسوعۃ الحدیثیۃ لمرویات الامام ابی حنیفۃ''' [[امام ابو حنیفہ]] کی ساری احادیث کو ایک [[انسائیکلوپیڈیا]] کی شکل میں جمع کردیا گیا جو20 جلدوں پر مشتمل ہے۔
== مؤلف ==
موسوعہ کے مؤلف محدث العصر حضرت مولانا لطیف الرحمن صاحب مکی حفظہ اللہ کا تعارف:
مؤلف مولانا لطیف الرحمن مکی بہرائچی ہیں جنہوں نے کچھ علمائے کرام کے بکھرے کام کو یکجا کر دیا ان علماء کرام میں [[محمد عبد الحی فرنگی محلی|مولانا عبد الحی فرنگی محلی]]، [[محمد زاہد کوثری|العلامہ زاہد الکوثری]]، مولانا ظفر احمد العثمانی، مولانا مفتی مہدی حسن شاہ جہاں پوری، علامہ ابو الوفاء الأفغانی، اور عبد الرشید النعمانی حضرات شامل ہیں۔
اس لنک میں ملاحظہ فرمائیں۔
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
https://nomanmakkiblog.wordpress.com/2020/12/10/muhaddithul-asar-moulana-lateefur-rahman-saheb-hafidhahullah-ka-taruf/?preview=true
 
محدث العصر دامت برکاتہم العالیہ کی تصانیف کی تفصیلات اس لنک میں ملاحظہ فرمائیں:
👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻👇🏻
https://nomanmakkiblog.wordpress.com/2020/12/10/muhaddithul-asar-moulana-lateefur-rahman-saheb-hafidhahullah-ki-tasaneef/?preview=true
 
== اہمیت تالیف ==
 
"علماء احناف پر امام صاحبؒ کا ایک قرض تھا گویا وہ ادا ہوگیا"
 
تقریباً پچھلے سو سال سے علماء احناف کی جو تمنا اور کوشش تھی کہ امام ابو حنیفہ علیہ رحمۃ کی ساری احادیث کو ایک انساںٔیکلوپیڈیاںٔی انداز میں جمع کردیا جاںٔے۔ تاکہ غیر مقلدین کی طرف سے، امام اعظم ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ پر جو قلیل الحدیث ہونے کا بہتان ہے، وہ علمی انداز میں زاںٔل ہو۔ ایک ایسا علمی کارنامہ جس کی تمنا کںٔی ایک مؤقر علماء امت اپنے دلوں میں لیکر اس دار فانی سے کوچ کرگئے۔
 
مؤلف موسوعہ نے اپنے مقدمہ میں ان علماء کرام کے نام کی تفصیل ذکر کی ہے جن میں امام مولانا عبد الحی فرنگی محلی رحمۃ اللہ علیہ، شیخ الاسلام العلامہ زاہد الکوثری رحمۃ اللہ علیہ، مولانا العلامہ ظفر احمد العثمانی رحمۃ اللہ علیہ، مولانا مفتی مہدی حسن شاہ جہاں پوری رحمۃ اللہ علیہ، علامہ ابو الوفاء الأفغانی رحمۃ اللہ علیہ، اور مولانا العلامہ عبد الرشید النعمانی رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ حضرات شامل ہیں۔ اس طرح یہ کام قرض کے طور پر علمائے احناف کے ذمہ باقی رہا، یہاں تک کہ اللہ رب العزت نے اس عظیم کام کی تکمیل کا شرف مقیم البلد الامین ہمارے شیخ و مربی محدثِ العصر حضرت مولانا لطیف الرحمن صاحب مکی بہرائچی دامت برکاتہم العالیہ کے مقدر میں لکھ دیا۔ آپ محدث کبیر علامہ حبیب الرحمن الاعظمی رحمۃ اللہ علیہ کے تلامذہ میں سے ہیں۔
 
الحمد للہ حضرت محدث العصر مولانا لطیف الرحمن صاحب قاسمی دامت برکاتہم العالیہ کی طویل جد وجہد اور حضرات مشاںٔخ کرام کی خصوصی توجہ اور دعاؤں کی برکت سے یہ عظیم کام پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔
 
== وجہِ تالیف ==