آئی ایم ڈیٹ چینج
آئی ایم ڈیٹ چینج (ترجمہ: میں ہوں یہ تبدیلی ؛ انگریزی :I Am That Change) بھارتی تیلگو زبان کی مختصر فلم ہے۔ یہ فلم 2014ء میں جاری کی گئی۔ اس فلم کے ہدایت کار سوکومار ہیں۔ اس فلم کو مشہور تیلگو اداکار اللو ارجن نے گیتا آرٹس کے بینر تلے پروڈیوس کیا۔[1] اللو ارجن کے علاوہ اس مختصر فلم میں ٹنشق ریڈی، وکرم چیتنیا، سوریا اشرتھ، ٹرشا، سری ورشنی، بھرت ریڈی مرکزی کرداروں میں ہیں۔ سئے کارتیک اس فلم کے موسیقی ہدایت کار ہیں جبکہ سنیما گرافی امول راتھوڑ سنبھالی۔ اس فلم کے ایڈیٹر پراوین پوڈی ہیں۔[2]
آئی ایم ڈیٹ چینج میں ہوں یہ تبدیلی | |
---|---|
فائل:Allu Arjun's I Am That Change.webp فلم پوسٹر | |
ہدایت کار | سوکومار |
پروڈیوسر | اللو ارجن |
تحریر | سوکومار |
ستارے | اللو ارجن ٹنشق ریڈی وکرم چیتنیا سوریا اشرتھ ٹرشا سری ورشنی بھرت ریڈی |
موسیقی | سئے کارتیک |
سنیماگرافی | امول راتھوڑ |
ایڈیٹر | پراوین پوڈی |
پروڈکشن کمپنی | |
تاریخ نمائش | 15 اگست، 2014ء |
دورانیہ | 3 منٹ |
ملک | بھارت |
زبان | تیلگو |
یہ مختصر فلم 14 اگست، 2014ء کو تقریبا رات 8:30 کے قریب یو ٹیوب پر اللو ارجن کے چینل پر جاری کی گئی۔ یہ فلم بھارت کی یوم آزادی سے ایک دن پہلے اس دن کو سلامی دینے کے لیے جاری کی گئی۔[3] جاری ہونے کے کچھ وقت بعد یہ مختصر فلم انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی اور کئی مشہور فلمی و سیاسی شخصیات نے اس فلم کی کہانی، منصوبہ اور کام کو سہرایا۔[4] یہ فلم تھیٹر اسکرینوں پر بھی دکھائی گئی جہاں پر بھی اس فلم کو اچھا جواب (response) ملا۔[5] اس فلم کی اشاعت کے چند دن بعد اللو ارجن ایک 25 سیکنڈ کی آن لائن ویڈیو میں نظر آئے جس میں آپ پولیس والوں کو ڈرنک اینڈ ڈرائیو (drunk-and-drive) ٹیسٹ لینے سے منع کر رہے ہیں اور ان سے بحث کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ یہ باتیں فلم میں دیے گئے پیغام کے خلاف تھی، جس کی وجہ سے اللو ارجن کو ان کے مداحوں کی طرف سے برے تجزیے ملے۔ لیکب بعد میں اللو ارجن نے یہ واضح کر دیا کہ انھوں نے پولیس والوں نے کو ٹیسٹ لینے دیا اور پولیس نے انھوں کو وہاں سے جانے دیا۔[6]
کہانی
ترمیمایک امیر لڑکا ٹنشق ریڈی گاڑی چلاتے وقت فون پر بات کر رہا ہوتا ہے اور ٹریفک قانون توڑ دیتا ہے تو ایک ٹریفک حوالدار اس کو روکتا ہے، ٹنشق اس کو ₹500 کی رشوت دیتا ہے۔ دوسری طرف ایک کمرہ امتحان میں پریشان بیٹھی طالبہ کسی سے نقل کے آسرے میں بیٹھی ہوتی ہے۔ اس کی دوست اس کو اپنی شیٹ دیتی ہے۔ ایک اور جگہ ایک بچہ کول ڈرنک (cool drink) پی رہا ہوتا ہے اور پیپر کپ کو کچرہ دان کے قریب گرا دیتا ہے وہ اپنے باپ کے ساتھ تھوڑا سا ہی آ گے بڑھتا ہے اور پھر رک جاتا ہے۔ دوسری طرف اللو ارجن ایک جگہ پبلک میٹنگ میں جاتے ہیں اور سیکیورٹی کو چیک کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
لیکن بعد میں اللو ارجن کو اپنی غلطی کا احساس ہوتا ہے اور وہ سیکیورٹی کو چیک کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اور پھر ٹریفک حوالدار بھی اس رشوت کو ٹھکرا کر اس کے خلاف جرمانہ لگا دیتا ہے۔ وہ بچہ بھی اپنی غلطی قبول کرتا ہے اور پیپر کپ کو اٹھا کر کچرہ دان میں گرا دیتا ہے۔ دوسری طرف وہ طالبہ بھی اپنی غلطی کا احساس کرتی ہے اور وہ اپنی دوست کو شیٹ واپس کر دیتی ہے۔ یہ سب لوگ ایمانداری کے ساتھ اور کرپشن کے بغیر اپنی ڈیوٹی/کام پورا کرتے ہیں۔ یہ مختصر فلم اللو ارجن کے یہ کہتے "اپنی ذمہ داریوں کو بھی اچھے طریقے سے نبھانے کو وطن پرستی کہتے ہیں، تبدیلی کی شروعات ہم سے ہوتی، میں ہوں یہ تبدیلی، آپ بھی بنیے یہ تبدیلی" اور باقی کرداروں کے یہ کہتے "میں ہوں یہ تبدیلی" ختم ہوجاتی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Sukumar to direct Allu Arjun for a short film"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 7 August 2014۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2014
- ↑ "Allu Arjun - Sukumar short film first look poster released"۔ IndiaGlitz۔ 12 August 2014۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2014
- ↑ "Allu Arjun-Sukumar's 'I Am That Change' to be out to night"۔ IndiaGlitz۔ 14 August 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2014
- ↑ "Allu Arjun's short film is a hit"۔ The Times of India۔ 15 August 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 اگست 2014
- ↑ "Superb response for 'I am that change'"۔ IndiaGlitz۔ 16 August 2014۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2014
- ↑ "Allu Arjun clarifies drunk-and-drive incident"۔ India Today۔ 19 August 2014۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 اگست 2014