آئی سی سی خواتین ٹی20 عالمی کپ 2020ء
آئی سی سی خواتین ٹی 20 عالمی کپ، 2020ء آئی سی سی کا ساتواں خواتین ٹی 20 عالمی کپ ٹورنامنٹ تھا۔[3] اس کا انعقاد 21 فروری سے 8 مارچ 2020ء کے درمیان میں آسٹریلیا میں ہوا۔ [4][5] فائنل میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کھیلا گیا۔ [6] یہ ایک اسٹینڈ ٹورنامنٹ ہے، جو مردوں کے ٹورنامنٹ سے آٹھ ماہ پہلے منعقد ہوتا ہے
![]() آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ خواتین کا مونوگرام | |
تاریخ | 21 فروری – 8 مارچ 2020ء |
---|---|
منتظم | انٹرنیشنل کرکٹ کونسل |
کرکٹ طرز | خواتین ٹوئنٹی20 بین الاقوامی |
میزبان | ![]() |
شریک ٹیمیں | 10 |
کل مقابلے | 23 |
تماشائی | 136,549 (5,937 فی میچ) |
بہترین کھلاڑی | ![]() |
کثیر رنز | ![]() |
کثیر وکٹیں | ![]() |
باضابطہ ویب سائٹ | iccworldtwenty20.com |
ٹیمیں
ترمیمٹیم | اہلیت |
---|---|
آسٹریلیا | خودکار قابلیت |
انگلستان | |
بھارت | |
نیوزی لینڈ | |
پاکستان | |
جنوبی افریقا | |
سری لنکا | |
ویسٹ انڈیز | |
بنگلہ دیش | بمقابلہ کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کے ذریعے |
تھائی لینڈ |
کھیل کے گراونڈز
ترمیمکینبرا | ملبورن | |
---|---|---|
مانوکا اوول | جنکشن اوول | ملبورن کرکٹ گراؤنڈ |
گنجائش : 13,550 | گنجائش: 7,000 | گنجائش: 100,024 |
میچ: گروپ مرحلہ | میچ: گروپ مرحلہ | میچ: فائنل |
پرتھ | سڈنی | |
واکا گراونڈ | سڈنی شوگراؤنڈ اسٹیڈیم | سڈنی کرکٹ گراؤنڈ |
گنجائش: 24,500 | گنجائش: 22,000 | گنجائش: 48,000 |
میچ: گروپ مرحلہ | میچ: گروپ مرحلہ | میچ: سیمی فائنل |
میچ آفیشلز
ترمیم12 فروری 2020 کو آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کے لیے آفیشلز کا تقرر کیا۔ 12 امپائرز کے ساتھ سٹیو برنارڈ، کرس براڈ اور جی ایس لکشمی کو بھی میچ ریفری کے طور پر نامزد کیا گیا۔[7]
|
گروپ اسٹیج
ترمیمآئی سی سی نے 29 جنوری 2019ء کو سڈنی میں فکسچر کی تفصیلات جاری کیں۔[8]
گروپ اے
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | بھارت | 4 | 4 | 0 | 0 | 0 | 8 | 0.979 |
2 | آسٹریلیا | 4 | 3 | 1 | 0 | 0 | 6 | 0.971 |
3 | نیوزی لینڈ | 4 | 2 | 2 | 0 | 0 | 4 | 0.364 |
4 | سری لنکا | 4 | 1 | 3 | 0 | 0 | 2 | −0.404 |
5 | بنگلہ دیش | 4 | 0 | 4 | 0 | 0 | 0 | −1.908 |
ناک آؤٹ مرحلے میں پیش قدمی۔
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- سوفی ڈیوائن (نیوزی لینڈ) ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کرکٹ میں لگاتار 6 بار پچاس یا اس سے زیادہ سکور بنانے والے پہلی کرکٹر بن گئی، مرد ہو یا عورت۔[10]
ب
|
||
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- الیسا ہیلی اور بیتھ مونی ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں کسی بھی وکٹ کے لیے آسٹریلیا کی خواتین کے لیے سب سے زیادہ شراکت داری (151 رنز)۔[12]
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- نیوزی لینڈ نے خواتین کے ٹی20 ورلڈ کپ کے ایک میچ میں سب سے کم سکور کا کامیابی سے دفاع کیا۔[13]
ب
|
||
- سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- ستھیا سندیپانی (سری لنکا) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
ب
|
||
- بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
گروپ بی
ترمیمپوزیشن | ٹیم | کھیلے | جیتے | ہارے | برابر | بلانتیجہ | پوائنٹس | نیٹ رن ریٹ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
1 | جنوبی افریقا | 4 | 3 | 0 | 0 | 1 | 7 | 2.226 |
2 | انگلستان | 4 | 3 | 1 | 0 | 0 | 6 | 2.291 |
3 | ویسٹ انڈیز | 4 | 1 | 2 | 0 | 1 | 3 | −0.654 |
4 | پاکستان | 4 | 1 | 2 | 0 | 1 | 3 | −0.761 |
5 | تھائی لینڈ | 4 | 0 | 3 | 0 | 1 | 1 | −3.992 |
ناک آؤٹ مرحلے میں پیش قدمی۔
ب
|
||
- تھائی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- شیمین کیمپبیل (ویسٹ انڈیز) نے اپنا 100واں ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کھیلا۔[15]
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- مگنون ڈو پریز (جنوبی افریقا) نے اپنا 100واں ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کھیلا۔[16]
ب
|
||
- تھائی لینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ہیتھرنائیٹ (انگلینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنء 1,000 رنز مکمل کیے۔[17]
- ہیدر نائٹ (انگلینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنی پہلی سنچری بنائی،[18] اور خواتین کی بین الاقوامی کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں سنچری بنانے والی پہلی کرکٹر بن گئیں۔[19]
- ہیدر نائٹ اور نیٹ سائور-برنٹ کی 169 رنز کی شراکت ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں کسی بھی وکٹ کے لیے انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ تھی۔[20]
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
ب
|
||
- پاکستان نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- ندا ڈار (پاکستان) نے اپنا 100واں ٹوئنٹی20 بین الاقوامی کھیلا۔[22]
- انیا شروبسول (انگلینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنی 100ویں وکٹ حاصل کی۔[23]
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
ب
|
||
- انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- سوفی ایکلسٹن (انگلینڈ) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنی 50 ویں وکٹ لی،[24] اور بین الاقوامی کرکٹ میں اس کی 100 ویں وکٹ۔[25]
ب
|
||
- تھائی لینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اننگز کے وقفے کے دوران بارش نے مزید کھیل کو روک دیا۔
- عائشہ نسیم (پاکستان) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں ڈیبیو کیا۔
- تھائی لینڈ نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنا سب سے زیادہ سکور کیا۔[26]
ب
|
||
- ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
سیمی فائنلز
ترمیم
ب
|
||
- ٹاس نہیں ہوا۔
- بارش کی وجہ سے کھیل ممکن نہ ہو سکا۔
- بھارت گروپ اے میں سرفہرست رہنے کے بعد فائنل میں پہنچ گیا۔[27]
ب
|
||
- جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کے باعث جنوبی افریقا کو 13 اوورز میں 98 رنز کا نظرثانی شدہ ہدف دیا گیا۔
فائنل
ترمیمب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- الیسا ہیلی (آسٹریلیا) نے ٹوئنٹی20 بین الاقوامی میں اپنء 2000 رنز مکمل کیے۔[28]
- رچا گھوش نے بھارت کی اننگز کے 11.3 اوورز کے بعد تانیہ بھاٹیہ کی جگہ کنکشن متبادل کے طور پر لی۔
ٹورنامنٹ کی ٹیم
ترمیم9 مارچ 2020ء کو آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کی اپنی ٹیم کا اعلان کیا جس میں ایان بشپ، انجم چوپڑا، لیزا اسٹالیکر، راف نکلسن اور ہولی کولون شامل تھے ایک سلیکشن پینل نے منتخب کیا۔[29]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Most runs in the 2020 ICC Women's World Twenty20"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-08
- ↑ "Most wickets in the 2020 ICC Women's World Twenty20"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-08
- ↑ "Outcomes from ICC Board meeting in Cape Town"۔ International Cricket Council۔ 15 اکتوبر 2016۔ 2017-02-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-04
- ↑ "Big-Three rollback begins, BCCI opposes"۔ ESPN کرک انفو۔ 4 فروری 2017۔ 2017-02-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-02-04
- ↑ "Australia is next with two T20 World Cups coming in 2020"۔ International Cricket Council۔ 2018-11-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-11-25
- ↑ "MCG eyeing another World Record"۔ International Cricket Council۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-07
- ↑ "ICC announces Match Officials for all league matches"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-12
- ↑ "ICC Women's T20 World World Cup 2020 fixtures announced"۔ International Cricket Council۔ 2019-01-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-29
- ↑ "ICC Women's World Twenty20 2019/20/Table"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-26
- ↑ "Devine's sixth T20I fifty in a row seals New Zealand win"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-22
- ↑ "The Icewoman: Lanning set for milestone match"۔ Cricket Australia۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-24
- ↑ "T20 World Cup: Alyssa Healy and Beth Mooney post Australia's highest ever partnership in T20 against Bangladesh"۔ Sporting News۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-27
- ↑ Akshat Gaur۔ "New Zealand defends the lowest total in Women's T20 World Cup history against Bangladesh"۔ Cricket Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-29
- ↑ "ICC Women's World Twenty20 2019/20/Table"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-26
- ↑ "West Indies survive Thailand scare to start T20 World Cup campaign on a winning note"۔ Women's CricZone۔ 2020-02-22 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-22
- ↑ "Mignon du Preez set to play her 100th T20I"۔ Cricket South Africa۔ 2020-02-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-23
- ↑ "Heather Knight becomes the first centurion in Women's T20 World Cup 2020"۔ The Cricket Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-26
- ↑ "Heather Knight scores maiden T20I century"۔ Siasat۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-26
- ↑ "First woman to score a ton in all 3 formats: The numbers from Heather Knight's T20 World Cup blitz"۔ Scroll۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-26
- ↑ "Heather Knight, Anya Shrubsole hand England emphatic win"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-26
- ↑ "Lizelle Lee's century guides South Africa to highest team total in Women's T20 World Cup"۔ The Cricket Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-28
- ↑ "Nida Dar set to play her 100th T20I"۔ Pakistan Cricket Board۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-28
- ↑ "Sarah Glenn spins England to Pakistan victory"۔ The Cricketer۔ 2020-02-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-28
- ↑ "Nat Sciver scores fifty, Sophie Ecclestone bags three as England secure semi-final berth"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-01
- ↑ "England beat West Indies to seal semi-final spot"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-01
- ↑ "Thailand batters shine in washed-out final game"۔ International Cricket Council۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-03-03
- ↑ "India qualify for final after washout"۔ International Cricket Council۔ 5 مارچ 2020ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-10-17
- ↑ "ICC Women's T20 World Cup 2020, Final: Australia vs India – Australia's record win, Alyssa Healy's record knock, A rare innings of 10 catches and more stats"۔ CricTracker۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-06-12
- ↑ "Meg Lanning captains WT20WC Team of the Tournament". International Cricket Council (بزبان انگریزی). Retrieved 2023-01-31.