آفتاب عالم (پیدائش:30 نومبر 1992ء) ایک افغان بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے۔افغانستان قومی کرکٹ ٹیم کا ایک کھلاڑی ہے۔[1] اس نے 2010ء کے اوائل میں افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔ اس نے اپنا اول درجہ ڈیبیو مس عینک ریجن کے لیے 13 نومبر 2017ء کو احمد شاہ ابدالی 4 روزہ ٹورنامنٹ 2017-18ء میں کیا۔ وہ 2018ء کے غازی امان اللہ خان ریجنل ایک روزہ ٹورنامنٹ میں اسپین گھر ریجن کے لیے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے، جس نے چار میچوں میں دس آؤٹ کیے تھے۔ ستمبر 2018ء میں، انھیں افغانستان پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ کے پہلے ایڈیشن میں بلخ کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔اپریل 2019ء میں، انھیں 2019ء کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے افغانستان کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ تاہم، آفتاب کو "غیر معمولی حالات" کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا گیا تھا اور ان کی جگہ سید شیرزاد کو شامل کیا گیا تھا۔ ٹورنامنٹ کے بعد، افغانستان کرکٹ بورڈ آفتاب کو کرکٹ عالمی کپ کے دوران پیش آنے والے واقعات کی ایک سیریز کے بعد تمام کرکٹ سے ایک سال کی پابندی لگائی گئی۔ جون 2020ء میں، اے سی بی نے تصدیق کی کہ ان کی پابندی ختم ہو گئی ہے اور وہ تربیتی کیمپ میں قومی ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں۔

آفتاب عالم
ذاتی معلومات
مکمل نامآفتاب عالم
پیدائش (1992-11-30) 30 نومبر 1992 (عمر 31 برس)
صوبہ ننگرہار, دولت اسلامی افغانستان
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم فاسٹ گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 17)16 فروری 2010  بمقابلہ  کینیڈا
آخری ایک روزہ22 جون 2019  بمقابلہ  بھارت
پہلا ٹی20 (کیپ 20)24 مارچ 2012  بمقابلہ  آئرلینڈ
آخری ٹی2022 اگست 2018  بمقابلہ  آئرلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2017اسپین گھر ٹائیگرز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ ٹوئنٹی20آئی فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 25 12 8 40
رنز بنائے 80 2 129 143
بیٹنگ اوسط 13.33 1 10.75 14.30
100s/50s 0/0 0/0 0/0 0/0
ٹاپ اسکور 16* 1* 36 16*
گیندیں کرائیں 1,185 245 1,143 1,975
وکٹ 40 11 17 60
بالنگ اوسط 24.07 29.45 35.05 27.16
اننگز میں 5 وکٹ 0 0 2 0
میچ میں 10 وکٹ 0 0 0 0
بہترین بولنگ 4/25 2/23 6/38 4/25
کیچ/سٹمپ 6/– 3/– 7/– 10/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 22 جون 2019ء

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Aftab Alam (cricketer)"