آمنہ بابر پاکستانی ماڈل ہیں۔ ان کی پیدائش 28 دسمبر کو ہوئی۔ انھوں نے 2014 میں 13 ویں لکس اسٹائل ایوارڈ میں بہترین ایمرجنگ ٹیلنٹ - فیشن ایوارڈ جیتا اور 14 ویں لکس اسٹائل ایوارڈز میں بطورماڈل، پہلے لکس اسٹائل ایوارڈ کی نامزدگی بھی حاصل کی [1]۔ تیسرے ہم ایوارڈز میں بہترین ماڈل خواتین بھی حاصل کیا [2] انھوں نے خاور ریاض اور اس کے بعد اس نے عمار بلال ، فہد حسین ، علی ذیشان ، اطہر شہزاد ، گڈو شانی ، مرام اور آبرو ، دیویس ، نیلوفر شاہد ، صائم علی اور رانا نعمان حق جیسے متعدد مشہور ناموں کے ساتھ کام کیا ہے۔ وہ باقاعدگی سے پی ایف ڈی سی سنسک فیشن ویک اور پاکستان فیشن ویک میں حصہ لیتی رہتی ہیں۔ صرف نصف دہائی کے کیریئر میں ، انھوں نے خود کو پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل کے فیشن شوز ، سیمینارز اور فیشن ہفتوں میں حصہ لیتے ہوئے ملک کی ایک مشہور فیشن ماڈل کے طور پر اپنے آپ کو منوایا ہے۔۔ وہ تین سال کے لیے ثناء سفیناز کی لان برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔انھوں نے 13 ویں لکس اسٹائل ایوارڈز [3] میں بہترین ایمرجنگ ٹیلنٹ - فیشن ایواڈ جیتا اور انھیں 14 ویں لکس اسٹائل ایوارڈ میں بہترین ماڈل کے لیے پہلی نامزدگی بھی ملی ، لیکن یہ ایواڈ سپر ماڈل اور اداکارہ آمنہ الیاس کے نام ہوا۔ اپنے اداکاری کے کیریئر کے بارے میں انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ، "میں فی الحال اپنے ماڈلنگ کیریئر پر زور دے رہی ہوں اور اسے اپنا بہترین شاٹ دے رہی ہوں۔" انھوں نے مزید کہا کہ ان کا کم از کم دو سال تک فلموں میں جلوہ گر ہونے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ "میں جلد ہی کسی بھی وقت فلموں کی دنیا میں قدم رکھنے کا ارادہ نہیں کر رہی ہوں۔ لیکن اگر مجھے ایک بہت اچھی پیش کش مل جاتی ہے تو میں شاید اسے لے لوں۔" وہ اپنی پہلی فلم کے بارے میں مزید بیان کرتی ہیں ، "میں اپنے پہلے پروجیکٹ کے لیے یقینی طور پر ایک پاکستانی فلم کا انتخاب کروں گی۔ بالی ووڈ بہت دور کی بات ہے۔ پہلے اپنی پہچان پاکستان میں تو بنا لوں و01و

آمنہ بابر
معلومات شخصیت
پیدائش 28 دسمبر 1992ء (32 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ماڈل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
13ویں لکس اسٹائل ایوارڈ ذ (2014)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ARY Digital nominates with nominations at 2015 LSA"۔ اے آر وائی نیوز۔ July 16, 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ July 17, 2015 
  2. "Categories and winners at servise 3rd hum awards"۔ ہم نیٹورک۔ 10 April 2015۔ 22 دسمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جولا‎ئی 2015 
  3. "Amna Ilyas deserved LSA win: Amna Babar"۔ correspondent۔ دی ایکسپریس ٹریبیون۔ October 8, 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ April 9, 2016 

بیرونی روابط

ترمیم