آنس معین
پاکستان کے اردو زبان کے مشہور شاعر جنہوں نے جواں عمری میں ہی خودکشی کرلی تھی۔
آنس معین 29 نومبر 1960ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ اُن کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ اُن کا رحجان صوفی ازم کی طرف زیادہ تھا۔ انھوں نے 5 فروری 1986ء] کو ملتان میں ٹرین کے نیچے آ کر خودکشی کر لی۔[1] کہیں سے نہیں لگتا تھا کہ وہ خودکشی کر سکتے ہیں۔ اُن کی خودکشی سے متعلق کئی وجوہات بیان کی جاتی ہیں۔ پہلی یہ کہ اُن کے ایک صوفی دوست نے کہا، موت کے بعد زندگی اتنی خوبصورت ہے کہ اگر لوگوں کو پتہ چل جائے تو دنیا کی آدھی آبادی خودکشی کر لے۔ دوسری وجہ یہ بیان کی جاتی ہے جس بنک میں وہ کام کرتے تھے وہاں ایک فراڈ ہوا اور انچارج کے طور پر وہ خود کو اس کا ذمہ دار سمجھ رہے تھے۔ ان تمام حالات نے انھیں خودکشی پر مجبور کر دیا۔[2][3][4][5]
آنس معین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 29 نومبر 1960ء لاہور ، پنجاب |
وفات | 5 فروری 1986ء (26 سال) ملتان ، پنجاب ، پاکستان |
وجہ وفات | خودکشی بذریعہ ریل |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر |
درستی - ترمیم |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ اردو پوائنٹ۔ آرٹیکل
- ↑ https://aalmiakhbar.com/archives/130722
- ↑ {بحوالہ:معلم اردو لکھنئوکاآنس معین نمبر۔ ماہنامہ محفل لاہورکاآنس معین نمبر
- ↑ "آنس معین: آنے والی صدی کا توانا شاعر – ا شترا ک"۔ 01 جنوری 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2023
- ↑ Safdar Hamadani، admin (2022-02-02)۔ "آنس معین۔کم سن نابغہ،کم سن عبقری۔۔ پرویز بزمی | Aalmi Akhbar" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2023