ابراہیم بن محمد بن عرعرہ

ابراہیم بن محمد بن عرعرہ ابن برند بن نعمان بن علجہ بن اقفع بن کزمان [1] الحافظ الکبیر ، ابو اسحاق قرشی اسامی بصری ، حارث ابن سامہ ابن لوی ابن غالب کی اولاد سے تھے۔ آپ نے بغداد میں سکونت اختیار کی اور وہاں علم پھیلایا اور آپ کا شمار اہل حدیث کی اولاد میں ہوتا ہے۔ ان کے والد پرانے بخاری شیخوں میں سے تھے۔ ابراہیم 160ھ کے بعد یا اس سے پہلے پیدا ہوئے تھے۔[2] [3] [4]

محدث
ابراہیم بن محمد بن عرعرہ
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش بصرہ
شہریت خلافت عباسیہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 10
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد معتمر بن سلیمان ، یحیٰ بن سعید القطان ، عبد الوہاب ثقفی ، عبد الرزاق صنعانی ، عبد الرحمٰن بن مہدی
نمایاں شاگرد مسلم بن حجاج ، ابو حاتم رازی ، ابو زرعہ رازی ، ابوبکر بن ابی خیثمہ ، ابویعلیٰ موصلی
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

شیوخ

ترمیم

حضرت جعفر بن سلیمان ضبعی، معتمر بن سلیمان، یحییٰ بن سعید القطان، محمد بن جعفر، عبد الوہاب ثقفی، حرامی بن عمارہ، عبد الرزاق بن حمام سے روایت ہے۔خلیل بن احمد مزنی، اور عبدالرحمٰن بن مہدی، اور اس کے دادا عرعرہ بن برند، اور کئی دوسرے محدثین۔

تلامذہ

ترمیم

راوی:امام مسلم، ابو زرعہ رازی، ابو حاتم رازی ، صالح جزرہ، ابراہیم حربی، احمد بن ابی خیثمہ، ابو یعلی موصلی، احمد بن حسن بن عبدالجبار صوفی محدث وغیرہ۔

جراح اور تعدیل

ترمیم

ابو حاتم رازی نے کہا صدوق ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا امام ، حافظ ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا امام الحافظ ثقہ ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "تاريخ بغداد - الموسوعة الشاملة"۔ islamport.com۔ مورخہ 30 أبريل 2021 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-30 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |archive-date= (معاونت)
  2. "إبراهيم بن محمد بن عرعرة - The Hadith Transmitters Encyclopedia"۔ hadithtransmitters.hawramani.com۔ مورخہ 2021-04-28 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-30
  3. "موسوعة الحديث : إبراهيم بن محمد بن عرعرة بن البرند بن النعمان بن كزمان"۔ hadith.maktaba.co.in۔ مورخہ 30 أبريل 2021 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-30 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |archive-date= (معاونت)
  4. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثانية عشرة - إبراهيم بن محمد بن عرعرة- الجزء رقم11"۔ islamweb.net (عربی میں)۔ مورخہ 2021-04-28 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-30