ابن حبیش ( 504ھ-584ھ / 1111ء-1188ء )، عبدالرحمن بن محمد بن عبد اللہ انصاری اندلسی، ابو قاسم ابن حبیش: آپ مؤرخ، عالم عربی و قرأت ، ماہر لسانیات اور حدیث کے حفاظ میں سے تھے ۔آپ اصل المریہ سے تھے۔ پھر وہ الجزیرہ، بلنسیہ کے قاضی بن گے، اور وہاں سے مرسیہ ہجرت کر گئے جہاں ان کی وفات ہو گئی۔ [1]

محدث
ابن حبیش
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش اندلس ،مرسیہ ،المریہ
شہریت خلافت عباسیہ
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
ابن حجر کی رائے امام ، الحافظ
ذہبی کی رائے امام ، الحافظ
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

حالات زندگی

ترمیم

ذہبی نے کہا: ابن حبیش، قاضی، امام ، عالم، حافظ، ثابت تھے ۔ ان کی کئی جلدوں میں ایک کتاب (المغازی) ہے۔ اس کی کتاب کی اہمیت اس کے ارتداد اور الفتوح کے گمشدہ ماخذ سے نقل کرنے سے ظاہر ہوتی ہے، جن میں سب سے اہم کتاب الردہ از الواقدی ہے۔ یعقوب بن محمد الزہری کی کتاب اور مدینی کی کتاب ابوبکر کے دور سے لے کر عمر کے آخری دور تک عراق کی فتوحات کی کتاب سمجھی جاتی ہے۔ [2]

وفات

ترمیم

آپ نے 584ھ میں مرسیہ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم