ابن حنیف
مرزا ابن حنیف (پیدائش: 30 دسمبر، 1930ء - وفات: 29 جولائی، 2004ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز ادیب، ماہرِ آثار قدیمہ، محقق اور مورخ تھے جو اپنی کتب مصر کا قدیم ادب،سات دریاؤں کی سرزمین، دنیا کا قدیم ترین ادب اورجنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔
ابن حنیف | |
---|---|
پیدائش | مرزا ظریف بیگ 30 دسمبر 1930 ء کلیانہ، ضلع حصار، برطانوی ہندوستان |
وفات | 29 جولائی 2004 ء ملتان، پاکستان |
قلمی نام | ابن حنیف |
پیشہ | ماہرِ آثار قدیمہ، صحافی، محقق، مورخ |
زبان | اردو |
نسل | مہاجر قوم |
شہریت | پاکستانی |
اصناف | آثار قدیمہ، تحقیق، تاریخ، صحافت |
نمایاں کام | مصر کا قدیم ادب جنوبی پنجاب کے آثارِ قدیمہ مصر کی قدیم مصوری سات دریاؤں کی سرزمین |
اہم اعزازات | ستارہ امتیاز |
حالات زندگی
ترمیمابن حنیف 30 دسمبر، 1930ء کو گاؤں کلیانہ، ضلع حصار، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا نام مرزا ظریف بیگ تھا۔[1][2]۔
ادبی خدمات
ترمیمانھوں نے آثار قدیمہ کے موضوع پر بڑی نادر و نایاب کتابیں تحریر کیں جن میں ہزاروں سال پہلے ، گل گامش کی داستان، سات دریاؤں کی سرزمین، دنیا کا قدیم ترین ادب اورجنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ، مصر کا قدیم ادب،بھولی بسری کہانیاں ، مصر کی قدیم مصوری اورتخلیق کائنات کے نام سرِ فہرست ہیں۔[1]
تصانیف
ترمیم- ہزاروں سال پہلے
- جنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ
- مصر کی قدیم مصوری
- سات دریاؤں کی سرزمین
- دنیا کا قدیم ترین ادب
- تخلیق کائنات
- گل گامش کی داستان
اعزازات
ترمیمحکومت پاکستان نے 2005ء میں ابن حنیف کو ان کی خدمات کے صلے میں ستارہ امتیاز عطا کیا۔[1]
وفات
ترمیمابن حنیف نے 29 جولائی، 2004ء کو ملتان، پاکستان میں وفات پائی۔[1][2]