ابن شعبہ حرانی
ابو محمد حسن بن علی بن حسین بن شعبہ حرانی ایک عالم دین اور شیعہ حدیث کے راوی اور چوتھی صدی ہجری کے قابل ذکر افراد میں سے ایک تھے۔ [1]
محدث امامیہ | |
---|---|
ابن شعبہ حرانی | |
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | حران |
وجہ وفات | طبعی موت |
رہائش | حران |
کنیت | ابو محمد |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل تشیع |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمابن شعبہ حرانی صدیوں سے امامیوں میں اس حد تک نامعلوم تھا کہ اس ممتاز فقیہ اور محدث کا نام شیخ، نجاشی، اور شیخ منتجب الدین کے «فهرست» میں مذکور نہیں تھا۔ اور نہں ابن شہر آشوب کے «معالم» میں اور نہ دوسری جگہوں پر تھا ۔ یہاں تک کہ شیخ ابراہیم قطیفی نے اپنی کتاب «التمحيص» میں حرانی کا حوالہ دیتے ہوئے تستری کی کتاب «الوافية في يقين الفرقة الناجية» میں «مجالس المؤمنين» کے بارے میں ایک روایت نقل کی ہے۔ اس کے بعد حرانی شیعہ علماء کی دلچسپی کا موضوع بن گیا۔۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "معلومات عن ابن شعبة الحراني على موقع viaf.org"۔ viaf.org۔ 5 سبتمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ
ذرائع
ترمیم- مفاخر إسلام، علی الدوانی 3: 79، طهران، اميركبير، 1364 ش.
- تمدن اسلامی در قرن چهارم هجری، آدم متز 1: 220، ترجمة علي رضا ذكاوتي، طهران، اميركبیر، 1364.
- ياقوت الحموي، معجم البلدان 2: 271 (تحقيق فريد عبد العزيز الجندي، بيروت، دارالكتب العلمية. (141هـ ق).
- عمر رضا كحالة، معجم المؤلفين 3و4: 252 (ط ـ بيروت، داراحياء التراث العربي).
- مرتضی الانصاري، المكاسب 1: 5 – 12(قم، مؤتمر الشيخ الانصاري 1415هـ ق).