ابن قطاح صقلی ( 433ھ - 515ھ / 1041ء - 1121ء ) ادب اور لغت کے ماہر ہیں۔

ابن قطاح صقلی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1041ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1121ء (79–80 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

ابو قاسم علی بن جعفر بن علی سعدی، معروف ابن قطاع سعدی صقلی، اغالبه خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک مشہور علمی شخصیت تھے۔ وہ صقلیہ (سسلی) میں 10 صفر 433ھ / 9 اکتوبر 1041ء کو پیدا ہوئے۔ انہوں نے تعلیم کے لیے اندلس کا سفر کیا اور صقلیہ پر فرنج (نورمانڈیوں) کے قبضے کے بعد مصر منتقل ہو گئے۔ مصر میں، وہ وزیر بدر جمالی کے بیٹے، افضل بن بدر جمالی، کی تعلیم و تربیت میں مصروف رہے، جو خلیفہ الآمر باللہ منصور کے وزیر تھے۔ ابن قطاع نے زبان و ادب میں گہری مہارت حاصل کی اور اپنے زمانے کے ایک نمایاں ماہر لغت و ادب کے طور پر مشہور ہوئے۔ [3]

وفات

ترمیم

ان کا انتقال فسطاط (موجودہ قاہرہ) میں 515ھ / 1121ء میں ہوا، اگرچہ بعض روایات کے مطابق 514ھ / 1120ء میں انتقال ہوا۔

تصانیف

ترمیم

آپ کی درج ذیل تصانیف ہیں:

  • «الدرة الخطيرة في شعراء الجزيرة» أو«الدرة الخطيرة في المختار من شعر شعراء الجزيرة» أي صقلية. وقد حقق المستشرق أومبرتو ريتستانو منتخبات من هذا الكتاب.[4]
  • «كتاب الأفعال» أو «كتاب أبنية الأفعال»، وهو نسخة موسعة من كتاب الأفعال لابن القوطية.
  • «لمح الملح» جمع فيه طائفة من شعر الأندلسيين.[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب ناشر: او سی ایل سی — وی آئی اے ایف آئی ڈی: https://viaf.org/viaf/66800347/ — اخذ شدہ بتاریخ: 25 مئی 2018
  2. ^ ا ب Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/19014 — بنام: Abū al-Qāsim ʿAlī b. Ǧaʿfar Ibn al-Qaṭṭāʿ
  3. كارل بروكلمان۔ "أبو القاسم علي بن جعفر المعروف بابن القطاع السعدي الصقلي"۔ تاريخ الأدب العربي۔ موسوعة شبكة المعرفة الريفية۔ 12 أبريل 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 كانون الأول 2012 
  4. أحمد العلاونة۔ ذيل الأعلام (الأولى ایڈیشن)۔ جدة: دار المنارة۔ صفحہ: 50۔ 09 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. خير الدين الزركلي (أيار 2002 م)۔ الأعلام - ج 4 (الخامسة عشر ایڈیشن)۔ بيروت: دار العلم للملايين۔ صفحہ: 269۔ 10 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ