ابو لیث سمرقندی
ابو الليث نصر بن محمد بن ابراہيم بن الخطاب الفقيہ الحنفی السمرقندى لقب امام الہدى متوفى 373ھ
ابو لیث سمرقندی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 944ء سمرقند |
تاریخ وفات | سنہ 983ء (38–39 سال)[1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان [2]، مفسر قرآن |
کارہائے نمایاں | بحر العلوم |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیمامام ابو الليث سمرقندی ازبکستان کے شہر سمرقند ميں پید اہوئے جسے عربی میں سمران کہا جاتا ہے يہ مشہور شہر ماوراء النہرکے نام سے معروف ہے اس کی مساجد اور مدارس آج بھی اس کی روشن تاريخ اورشہرت پر دلالت کرتے ہيں ۔
نام و نسب
ترمیمآپ کا نام نصر بن محمد بن احمد بن ابراہیم ہے۔ آپ مفسر،محدث،فقیہ،حافظ، مشہور عابد وزاہد، صوفی اور اَئمہ اَحناف ميں سے ہيں ،فقیہ اور امام الھدیٰ کے لقب سے ملقب ہيں، اپنے اصل نام سے زیادہ اپنی کنيت ابوالليث سمرقندی سے مشہور ہیں۔
اساتذہ کرام
ترمیمآپ نے کئی اساتذہ سے علمی فيض حاصل کيا،چند کے نام درج ذیل ہيں :
- (1)۔ آپ کے والد گرامی محمد بن ابراہيم التوزی
- (2)الفقيہ ابو جعفر الہندوانی
- (3)المفسِّرمحمد بن الفضل البلخی
- (4)خليل بن احمد القاضی
تلامذہ
ترمیمآپ سے کئی تشنگان ِ علم نے علمی فيوض وبرکات حاصل کیے جن ميں سے چند کے نام يہ ہيں :
- (1)لقمان بن حکيم الفرغانی(یہ آ پ کی کتابوں کے راوی ہيں )
- (2)ابو سہل احمد بن محمد
- (3)محمد بن عبد الرحمن الزبيری
ان کے علاوہ بھی آپ کے کئی شاگرد ہيں ۔
تصنیفات
ترمیمآپ کی چندتصنیفات کے نام درج ذیل ہيں :
- (1)بستان العارفین
- (2)تفسیر القرآن(یہ چار جلدوں میں ہے)
- (3) تنبیہ الغافلین
- (4)حصر المسائل، فی الفروع
- (5)خزانۃ الفقہ
- (6)دقائق الاخبارفی ذکر الجنۃ والنار
- (7)شرح الجامع الصغير للشيبانی، فی الفروع
- (8)عيون المسائل
- (9) الفتاوٰی
- (10)مبسوط، فی الفروع
- (11)مختلف الروايۃ، فی مسائل الخلاف
- (12)مقدّمۃ فی الفقہ
- (13)نوادر الفقہ
- (14) النوازل، فی الفروع
- (15)مقدمۃ الصلوٰۃ المشہورۃ
- (16) تأسيس النظائر الفقھیۃ
- (17)قرّۃ العيون ومفرح القلب المحزون
- (18)عمدۃ العقائد
- (19) فضائل رمضان
- (20) شرعۃ الاسلام
- (21) تفسير جز عم يتساء لون
- (22)رسالۃ فی اصول الدین
وصال
ترمیمآپ کی تاريخ وفات ميں اختلاف ہے۔ صاحب جواہر المضيۃ اورصاحب تاج التراجم نے 373ھ ذکر کی ہے اورعلامہ داؤدی نے طبقات المفسِّرین ميں ذکر کيا کہ آپ کا وصال 383ھ ميں ہوا۔ امام ذھبی نے سیر اعلام النبلا میں اس بات کو ترجیح دی ہے کہ آپ کا وصال 375ھ میں ہوا ۔[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/136291163 — اخذ شدہ بتاریخ: 13 اگست 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/136291163 — اخذ شدہ بتاریخ: 20 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ قرۃ العیون ومُفرِح القلب الْمحزون مؤ لِّف فقیہ ابواللیث نصر بن محمد سمرقندی صفحہ 10 تا12