ابو طلحہ السودانی
ابو طلحہ السودانی (پیدائش: 1960ء - وفات: 2007ء) سوڈان سے تعلق رکھنے والے القاعدہ کے ایک اہم عسکری رہنما تھے، جو افریقی خطے میں تنظیم کی سرگرمیوں کی قیادت کرتے تھے۔ ابو طلحہ السودانی صومالیہ میں القاعدہ کے آپریشنز کے ذمہ دار تھے اور ان کا شمار تنظیم کے اہم ترین اراکین میں ہوتا تھا۔ انہیں 2007ء میں صومالیہ میں ایک فوجی کارروائی کے دوران ہلاک کر دیا گیا۔[1]
ابو طلحہ السودانی | |
---|---|
ابو طلحہ السودانی صومالیہ میں لی گئی ایک نامعلوم تصویر میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1960ء (اندازاً) سوڈان |
وفات | 2007ء صومالیہ |
قومیت | سوڈانی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
پیشہ | القاعدہ کے سینئر رکن |
وجہ شہرت | افریقی خطے میں القاعدہ کی سرگرمیوں کی قیادت |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
درستی - ترمیم |
پس منظر
ترمیمابو طلحہ السودانی سوڈان میں پیدا ہوئے اور اسلامی شدت پسندی کی جانب راغب ہوئے۔ وہ جلد ہی القاعدہ کے ساتھ منسلک ہو گئے اور افریقہ میں تنظیم کی عسکری سرگرمیوں کی قیادت کرنے لگے۔ ان کا اصل نام طارق عبداللہ تھا، تاہم وہ اپنے کوڈ نام "ابو طلحہ السودانی" سے مشہور ہوئے۔[2]
القاعدہ میں کردار
ترمیمابو طلحہ السودانی کو القاعدہ کے افریقی نیٹ ورک میں ایک کلیدی حیثیت حاصل تھی۔ وہ صومالیہ میں عسکری کارروائیوں کے انچارج تھے اور الشباب (عسکری تنظیم) کے ساتھ مل کر کام کرتے تھے۔ انہیں کئی بین الاقوامی دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ بھی قرار دیا جاتا ہے، جن میں 1998ء میں کینیا اور تنزانیہ میں امریکی سفارت خانوں پر حملے شامل ہیں۔[3]
ہلاکت
ترمیم2007ء میں صومالیہ میں ایک امریکی فوجی کارروائی کے دوران ابو طلحہ السودانی ہلاک ہو گئے۔ امریکی حکام کے مطابق، ان کی ہلاکت القاعدہ کے افریقی نیٹ ورک کو کمزور کرنے کے لیے ایک بڑی کامیابی تھی۔[4]
عالمی ردعمل
ترمیمابو طلحہ السودانی کی ہلاکت پر عالمی سطح پر مختلف ردعمل سامنے آئے۔ امریکی حکام نے اس کارروائی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا، جبکہ القاعدہ اور اس کے حامیوں نے ان کی موت کو ایک بڑا نقصان قرار دیا۔[5]
القاعدہ میں اہمیت
ترمیمابو طلحہ السودانی القاعدہ کے اہم رہنما تھے اور افریقہ میں تنظیم کی عسکری کارروائیوں کے انچارج تھے۔ ان کی موت کے بعد افریقہ میں القاعدہ کے نیٹ ورک کو ایک بڑا دھچکا پہنچا۔