پیدائش: دسمبر 1948ء

ابو عباس

ابو عباس ایک ہوائی جہاز کی ہائی جیکنگ کے منصوبے کے ذمہ دار فلسطینی حریت پسند فلسطین لبریشن فرنٹ کے بانی اور رہنما۔

انتقال:8 مارچ 2004ء

تاریخ ترمیم

عباس ان کئی فلسطینیوں میں سے ایک تھے جنھوں نے انیس سو پچاسی میں اسرائیل کی حراست سے پچاس فلسطینوں کو رہا کرانے کی غرض سے جہاز ہائی جیک کر لیا تھا۔ دو دن جاری رہنے والی اس ہائی جیکنگ میں مسلح فلسطینیوں نے ویل چیئر پر سوار ایک امریکی یہودی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا اور اس کی لاش پھینک دی تھی۔ اس واقعہ کے بعد مصر نے ہائی جیکروں کو حفاظت کے ساتھ نکل جانے کی ضمانت دی تھی لیکن اس رعایت کے بدلے جہاز پر یرغمال کئی امریکیوں کو رہا کرا لیا گیا تھا۔ تاہم ہائی جیکروں کو تیونس کی طرف جانے والا یہ جہاز امریکا کی نیوی کے طیاروں کی نظر میں آگیا اور اسے اٹلی اترنے پر مجبور کر دیا گیا تھا۔

سزائيں ترمیم

عباس کے ساتھیوں کو طویل سزائیں سنائی گئی تھیں لیکن اٹلی میں حکام نے عباس کو رہا کر دیا تھا کیونکہ ان کے خلاف ثبوت ناکافی تھا۔ تاہم بعد میں غیر موجودگی میں انھیں یہ کہہ کر پانچ سال کی سزا سنائی گئی کہ انھوں نے اس ہائی جیکنگ کا منصوبہ بنایا تھا۔ عباس نے گذشتہ سال گرفتار ہونے سے قبل تقریباً سترہ سال عراق میں گزارے۔ انیس سو چھیانوے میں انھوں نے کہا تھا کہ جہاز پر سوار امریکی یہودی کو ہلاک کرنا ایک غلطی تھی۔

موت ترمیم

مارچ 2003 میں امریکی افواج نے انھیں بغداد سے فرار ہوتے وقت گرفتار کر لیا۔ مارچ 2004 میں امریکیوں نے انھیں شہید کر دیا۔

حوالہ جات ترمیم