ابوھبیرہ بن حارث بن علقمہ الانصاری شہدائے غزوہ احد میں شامل صحابی ہیں۔

ابو ہبیرہ بن حارث
معلومات شخصیت

نام و نسب

ترمیم

ابوہبیرہ بن حارث بن علقمہ بن عمروبن کعب بن مالک بن نجار انصاری خزرجی نجاری غزوہ احد میں شہیدہوئے،ان کی کنیت ہی ان کا نام ہے،ایک روایت میں ابواسیرہ مذکو رہے،ابوالفضل مدینی مخزومی نے باسنادہ تا ابویعلی،ہارون بن معروف سے،انھوں نے عبد اللہ بن وہب سے،انھوں نے محزمہ سے،انھوں نے اپنے والدسے،انھوں نے سعیدبن نافع سے روایت کی کہ حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی نے مجھے ایک دن دیکھا،کہ میں اشراق کی نماز طلوع آفتاب کے دوران پڑھ رہاتھا،انھوں نے اسے غلط قراردیا،اورمجھے ٹھیک طلوع آفتاب کے دوران نماز پڑھنے سے منع کیا،کیونکہ آپ نے فرمایاتھا،اس کا طلوع شیطان کے دونوںسینگوں کے درمیان سے ہوتاہے،ابویعلی نے اسے اسی طرح روایت کیاہے۔

سعیدتابعی ہیں اور انھیں اس کاعلم نہ تھا،کہ غزوہِ احد میں کو شہیدہوا،اسی بنا پران کا یہ قول کہ ابوہبیرہ نے مجھے نماز پڑھتے دیکھا،مخدوش ہے،اگریہ ابوہبیرہ غزوہِ احد میں شہیدہونے والے مختلف ہوں تو،ورنہ یہ منقطع ہوں گے۔

واقدی نے ان کا نام ابواسیرہ لکھا ہے،جب کہ باقی لوگ ان سے اختلاف کرتے ہیں اور ان کے مطابق یہ ابوہبیرہ ہیں،اورایک روایت میں ان کے بھائی کا نام ابواسیرہ تھا،واللہ اعلم۔

ابوجعفرنے باسنادہ تایونس ابن اسحاق سے بہ سلسلہء شہدائے احد از بنومالک بن نجار پھرازبنوعمرو بن مبذول،ابوہبیرہ بن حارث بن علقمہ بن عمروبن کعب بن ملک بن عمرو بن مبذول کانام لیا ہے،تینوں (ابن مندہ ابو نعیم ابن عبد البر) نے ان کا ذکرکیاہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اسد الغابہ جلد3صفحہ 654حصہ ہشتم مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور