احمد عبد الستار جواری (1924ء - 1988ء ) وہ ایک ادیب، شاعر اور نحوی ماہر ہیں جن کا تعلق عراق سے ہے۔ وہ اپنی لسانی اور ادبی تحقیقات کی وجہ سے مشہور ہیں اور عربی زبان کے قواعد کو آسان اور جدید بنانے کے نمایاں داعی ہیں۔

احمد عبد الستار جواری
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1924ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کرخ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 22 جنوری 1988ء (63–64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت عراق   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن عرب اکیڈمی دمش   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

احمد عبد الستار 1924ء میں بغداد کے علاقے کرخ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی اور ثانوی تعلیم کرخ میں ہی مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے دار المعلمین العالیہ میں اپنی تعلیم جاری رکھی۔ 1945ء میں، انہوں نے جامعہ قاہرہ سے لائسنس کی ڈگری حاصل کی اور 1947 میں "بغداد میں تیسری صدی ہجری کے آخر تک کا شعر" کے عنوان سے اپنی تحقیق کے لیے ماسٹرز کیا۔ 1953ء میں انہوں نے ابن عصفور کی کتاب "المقرب" کی تحقیق پر ڈاکٹریٹ مکمل کی۔ 1957ء میں، انہیں کلیہ شریعہ کا ڈین مقرر کیا گیا۔ 1962 میں، انہیں اساتذہ کی تنظیم کا نقیب منتخب کیا گیا اور 1969 میں، وہ عرب اساتذہ یونین کے صدر بنے اور 1982 تک اس عہدے پر فائز رہے۔ فروری 1963 کے انقلاب کے بعد، احمد عبد الستار کو وزیر تعلیم مقرر کیا گیا، لیکن بعد میں انہیں اس منصب سے ہٹا دیا گیا۔ بعد ازاں، 1975 میں، وہ دوبارہ وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز ہوئے۔ احمد عبد الستار الجواری نے وزارتِ اوقاف کا عہدہ بھی سنبھالا، تاہم 1979 میں انہیں اس منصب سے برطرف کر دیا گیا۔ اس سے قبل، 1970 میں وہ امورِ صدارتِ جمہوریہ کے وزیر مقرر ہوئے۔ جواری کا عربی زبان کے علمی اداروں، خصوصاً شام، اردن، اور عراق کے مجامعِ لسانی میں کلیدی کردار رہا۔ انہوں نے تعلیم، نفسیات، طب، اور حیاتیات جیسے شعبوں کی متعدد سائنسی اصطلاحات کا ترجمہ کیا اور معجمِ طبی موحد (یکساں طبی لغت) کی تیاری میں اہم خدمات انجام دیں۔[1][2][3][4]

وفات

ترمیم

1963ء میں، انہوں نے موصل اور بصرہ میں یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیم کے قیام میں بھی حصہ لیا۔ احمد عبد الستار جواری نے علمی اور تحقیقی میدان میں گراں قدر خدمات انجام دینے کے بعد 22 جنوری 1988ء کو وفات پائی۔

تصانیف

ترمیم
  • «نحو التيسير».
  • «نحو القرآن».
  • «نحو الفعل».
  • «نحو المعاني».
  • «الحب العذري: نشأته وتطوره».
  • «رأي في مصادر الأفعال الثلاثية».
  • «من دلائل القدم في اللغة العربية».
  • «الشعر في بغداد حتى نهاية القرن الثالث الهجري».
  • تحقيق كتاب المقرب لابن عصفور.
  • «انتصار المنصورة».

حوالہ جات

ترمیم
  1. كامل الجبوري. معجم الأدباء من العصر الجاهلي حتى سنة 2002. دار الكتب العلمية - بيروت. الطبعة الأولى - 2002. الجزء الأول، ص. 175-176
  2. أحمد العلاونة. ذيل الأعلام: قاموس تراجم لأشهر الرجال والنساء من العرب والمستعربين والمستشرقين. دار المنارة للنشر والتوزيع - جدة. الطبعة الأولى - 1998. الجزء الأول، ص. 29
  3. محمد خير يوسف. المستدرك على تتمة الأعلام للزركلي. دار ابن حزم - بيروت. الطبعة الأولى - 2002. الجزء الأول، ص. 40
  4. أحمد عبدالستار الجواري. معجم البابطين لشعراء العربية في القرنين التاسع عشر والعشرين. تاريخ الوصول: 26 سبتمبر 2016 آرکائیو شدہ 2019-12-15 بذریعہ وے بیک مشین

بیرونی روابط

ترمیم