اختراعات کا پھیلاؤ
اختراعات کا پھیلاؤ (انگریزی: Diffusion of innovations) نئی ترکیبات اور ٹکنالوجی کے فروغ کی توضیح کرنے والا نظریہ ہے۔
2005ء میں دنیا بھر میں ملیریا نے تقریباً 12 لاکھ افراد کی جانیں لیں۔ 2019ء میں ملیریا سے متعلقہ اموات کی تعداد 405,000 تھی۔ 30 جون 2005ء کو شروع کیے جانے والا امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کا ملیریا کا ابتدائیہ یعنی پروگرام (پی ایم آئی) ایک ایسی بیماری کے خلاف جنگ میں فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا جو ہزاروں برسوں سے انسانوں میں طاعون کی طرح پھیل چکی تھی۔ گذشتہ 15 برسوں کے دوران امریکی قیادت نئی توانائی، وسائل اور عطیات دہندگان اور متاثرہ ممالک کے مابین رابطہ کاری کا ایک عزم لے کر سامنے آئی ہے۔ امریکا کا بین الاقوامی ترقیاتی ادارہ، یو ایس ایڈ کی قیادت میں اور بیماری کے کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کی جانب سے عملی شکل دینے والا پی ایم آئی (منصوبہ) اب افریقہ کے زیریں صحارا کے 24 ممالک اور جنوب مشرقی ایشیا میں میکانگ کے عظیم ذیلی خطے کے تین ممالک میں کام کر رہا ہے۔ یہ ممالک دنیا میں ملیریا کی بیماری والے ممالک کا 90 فیصد بنتے ہیں۔[1]
اس طرح کی اختراعات کئی کاروباری شعبے میں زیادہ عام ہیں۔ ایک ٹکنالوجی کا اختراع جلد دوسرے کو دعوت دیتا ہے۔ جیسے کہ موبائل ٹکنالوجی کا فروغ تیزی سے ہوا ہے اور اس میں مزید اختراعات جاری ہیں۔