اختراعی نظامت
اختراعی نظامت (انگریزی: Innovation management) نظامت، اختراع اور تبدیلی کی نظامت کے طریقوں کا امتزاج ہے۔ اس سے مراد مصنوعات، کاروباری طریقے، بازار کاری اور ادارہ جاتی اختراع ہے۔ اختراعی نظامت آئی ایس او 56000 (سابقًا 50500)[1] کا موضوع ہے۔ اس سلسلے کو آئی ایس او ٹی سی 279 نے تیار کیا تھا۔
بھارت میں دھیرو بھائی امبانی ایسی بڑی شخصیت ہیں، جن سے ہزاروں لوگوں نے کچھ نہ کچھ سیکھا ہے اور کمال کا کام کیا۔ دھیرو بھائی نے آپ کی زندگی میں بہت ساری مشکلات، مسائل اور چیلنجوں کا سامنا کیا اور اپنی محنت، جدوجہد اور کامیابی حاصل کرنے کے مضبوط جذبے سے دنیا بھر کے لوگوں کو ترغیب دینے والی کہانی کے ہیرو بنے۔ دھیرو بھائی نے جب کاروبار کی دنیا میں قدم رکھا تھا تو انھیں کوئی نہیں جانتا تھا۔ صفر سے ان کا سفر شروع ہوا تھا۔ لیکن جدوجہد کے بل پر انھوں نے ایک بہت بڑی کاروباری سلطنت کھڑی کی۔ دھیرو بھائی کی غیر معمولی کامیابی کے پیچھے بھجيا بیچ کر کاروباری بننے والے ایک عام انسان سے دنیا بھر میں مشہور ہونے والے انتہائی کامیاب کاروباری بننے کی نایاب کہانی ہے۔[2] بے شمار مصنوعات کی تیاری کا بیڑا ان کا ریلائنس گروپ ان کی زندگی ہی میں اٹھا چکا تھا۔ جیو موبائل خدمات اور کئی مصنوعات اسی پہل کا حصہ ہے۔ اختراعی نظامت اسی طرح جدت پسندی اور مصنوعات و نیز کاروبار سازی کا نام ہے۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ de Casanove A. (ISO TC 279 chairwoman)، Morel L. (2017)۔ "ISO 50500 series innovation management: overview and potential usages in organizations"۔ ISPIM
- ↑ محض 1200 روپے سے تجارت شروع کرنے والے اروند بلونی بنے 400 کروڑ روپے کی کاروباری سلطنت کے مالک