ادارہ فروغ قومی زبان
ادارہ فروغ قومی زبان ، حکومت پاکستان کی قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن، وفاقی وزارت تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، قومی ورثہ اور ثقافت کے ماتحت ادارہ ہے جس کا نصب العین ملک میں اردو زبان کی ترویج ہے۔ اس ادارہ کا قیام 4 اکتوبر 1979ء کو آئین پاکستان 1973ء کے آرٹیکل 251 کے تحت عمل میں آیا تاکہ قومی زبان 'اردو' کے بحیثیت سرکاری زبان نفاذ کے سلسلے میں مشکلات کو دور کرے اور اس کے استعمال کو عمل میں لانے کے لیے حکومت کو سفارشات پیش کرے، نیز مختلف علمی، تحقیقی اور تعلیمی اداروں کے مابین اشتراک و تعاون کو فروغ دے کر اردو کے نفاذ کو ممکن بنائے۔ ادارے نے اپنے مقاصد کی بجاآوری کے لیے اب تک سات سو کے قریب عنوانات کے کتابیں شائع کی ہیں جس میں ایک سو زائد لغات، فراہنگ اور کشاف شامل ہیں۔ قومی انگریزی اردو لغت، قانونی انگریزی اردو لغت، فرہنگ تلفظ، اردو چینی لغت وغیرہ قابل ذکر مذکورہ لغات کے علاوہ چار درجن سے زائد کتابیں ادارے کی ویب گاہ پر آن لائن موجود ہیں۔ روفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر اس ادارے کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل ہیں۔
ادارہ فروغ قومی زبان | |
---|---|
مخفف | NLPD |
صدر دفتر | ایوان ِ اُردو، ادارہ فروغِ قومی زبان، پطرس بخاری روڈ، سیکٹر ایچ ایٹ/فور، اسلام آباد |
تاریخ تاسیس | اکتوبر 4، 1979 |
قسم | علمی و ادبی ادارہ |
مقاصد | اردو کابطور قومی زبان فروغ، ترویج اور اشاعت |
خدماتی خطہ | پاکستان |
ڈائریکٹر جنرل | پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر |
باضابطہ ویب سائٹ | http://www.nlpd.gov.pk |
درستی - ترمیم |
اغراض و مقاصد
ترمیمادارہ کے ویب سائٹ کے مطابق اس کے اغراض و مقاصد یہ ہیں :
- پاکستان کی قومی زبان کی حیثیت سے اردو کو فروغ دینے کے ذرائع و وسائل پر غور کرنا؛ نفاذ کے سلسلے میں تمام ضروری انتظامات کرنا اور سرکاری سطح پر قومی زبان کے جلد از جلد نفاذ کے لیے حکومت کو سفارشات پیش کرنا۔
- سرکاری/ نیم سرکاری دفاتر، عدلیہ اور دوسرے شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین کی دوران ملازمت تربیت کی غرض سے لغات اور دوسرے پیشہ وارانہ مطالعاتی مواد کی ترتیب و تدوین کے لیے انتظامات کر کے اردو کو پورے ملک میں دفتری زبان کی حیثیث سے رائج کرنے کے عمل کو سہل بنانا۔
- اردو کی ترقی کے تمام اداروں کے مابین ارتباط قائم کرنا۔
- سرکاری ملازمتوں کے وفاقی اور صوبائی کمیشنوں کے تعاون سے اردو کو مقابلے کے امتحانات کی زبان کے طور پر اختیار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا۔
- دیگر ایسی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونا جو قومی زبان سے متعلق وفاقی حکومت ادارے کے سپرد کریں۔
انتظامی ڈھانچہ
ترمیمادارہ ایک ملحقہ محکمہ ہے جو قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن، وزارت وفاقی تعلیم ، پیشہ ورانہ تربیت، قومی ورثہ و ثقافت کے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے تحت کام کرتا ہے۔
مطبوعات
ترمیمادارے نے مختلف موضوعات پر 700سے زائد کتب شائع کی ہیں۔ جس میں ایک سو کے قریب مختلف لغات و فرہنگ شامل ہیں۔ مذکورہ لغات میں قومی انگریزی اُردو لغت، قانونی انگریزی اُردو لغت اور فرہنگ تلفظ قابل ذکر ہیں۔ یہ لغات ادارے کی ویب گاہ پر آن لائن استفادہ کے لیے بھی دستیاب ہیں۔
مقتدرہ کا کتب خانہ
ترمیمادارے کا کتب خانہ 52000سے زائد ذخیرہ کتب پر مشتمل ہے۔ اس میں ادارے کے مقاصد کے حوالے سے جدید تر موضوعات پر کتابیں اور کتب نادرہ کے علاوہ 18000سے زائد رسائل و جرائد کا وسیع ذخیرہ بھی موجود ہے۔ اس کتب خانے کا ایک بڑا حصہ حوالہ جاتی کتابوں اور مواد پر مشتمل ہے جس میں تقریباً ہر اہم مضمون کی انسائیکلوپیڈیا، لغات اور ببلو گرافی موجود ہیں۔ کتب خانے میں مختلف موضوعات کی لغات و اصطلاحات کا وسیع ذخیرہ موجوہ ہے۔ سمعی و بصری مواد کا کچھ حصہ بھی موجود ہے۔ مطبوعات جامعہ عثمانیہ حیدر آباد دکن کا بھی بڑا حصہ نہایت محنت اور کوشش سے حاصل کیا گیا ہے۔ بہت سی پرانی اور نایاب کتب کے حوالہ سے اس کتب خانے میں ایک الگ شعبہ "کتب نادرہ" کے نام سے قائم کیا گیا ہے جس میں سترہویں اٹھارویں اور انیسویس صدی کی بعض نایاب کتب و لغات شامل ہیں۔ اس کتب خانہ میں کتابوں کے علاوہ ایک بڑی تعداد نئے اور پرانے رسائل کی بھی ہے۔ اس کے علاوہ ادارے کے کتب خانے میں گوشہ افتخار عارف، بشیر سیفی، اعجاز راہی اور شان الحق حقی بھی قائم ہیں۔ یہ گوشے صاحب گوشہ یا ان کے ورثہ کی طرف سے عطیہ کردہ کتابوں کے سبب قائم کیے گئے ہیں۔
اخبار اردو کی اشاعت
ترمیمیہ ادارہ 1981 ءسے ایک جریدہ شائع کرتا ہے جس کا مقصد قومی زبان کے مسائل، لسانی مباحث اور دیگر تحقیقی موضوعات پر تحریریں شائع کرنا ہے۔ جون 2011ءسے اخبار اردو کے تمام شمارے ادارے کی ویب گاہ آن لائن بھی موجود ہیں۔