ادہم بن امیہ عبدی شہدائے کربلا میں سے تھے۔ جنھوں نے واقعہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام کی فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔

تعلق

ترمیم

قبیلہ عبد قیس سے بصرہ کے باشندہ تھے۔بصرہ میں ایک خاتون تھیں ماریہ بنت منقذ عبدیہ جو حضرت علی علیہ السلام اور محبِ اھل بیت نبوت علیھم السلام تھیں اور ان کے مکان پر اکثر شیعان علی علیہ السلام کا اجتماع ہوتا رھتا تھا۔جب امام حسین علیہ السلام نے مکہ معظمہ سے کوفہ کی روانگی کا قصد کیا اور ابن زیاد بصرہ سے کوفہ کی گورنری پر مامور ھوا اور بصرہ کے نئے گورنر کی جانب سے ناکہ بندی کا انتظام ھوا تاکہ کوئی شخص نصرتِ حسین علیہ السلام کے لیے بصرہ سے نہ جانے پائے تو ماریہ عبدیہ کے مکان پر یزید بن ثبیط قیسی نے نصرتِ حسین علیہ السلام کی غرض سے کوفہ کی طرف جانے کا عزم ظاہر کیا.چونکہ صریحی طور پر انکا یہ مقصد خطرے سے خالی نہ تھا کچھ زیادہ اشخاص ان کے اس عزم سے ہم آہنگ نہ ھوئے پھر بھی یزید بن ثبیط کے دو فرزند اور چار دوسرے افراد وہ تھے جنھوں نے ان کے ساتھ اتحادِ عمل کیا.چنانچہ ان سب نے اپنی جانوں پر کھیل کر مقام ابطح پر جو مکہ معظمہ ہی کی حدود میں تھا امام حسین (علیہ السلام) کی ھمراھی اختیار کی.انھی چار اشخاص میں ایک ادھم بن امیہ عبدی بھی تھے جو روزِ عاشور حملہ اولٰی میں درجہ شہادت پر فائز ھوئے.[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم