استقلال احمد ( عربی: استقلال أحمد[1] ایک بحرینی اداکارہ اور عراقی نژاد میڈیا شخصیت ہیں۔ [2][3] وہ کویت میں پیدا ہوئی اور پرورش پائی، لیکن شادی کے بعد وہ بحرین چلی گئیں اور تب سے وہیں رہیں۔

استقلال احمد
معلومات شخصیت
پیدائش 17 نومبر 1962ء (62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بحرین   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی ترمیم

استقلال کی پیدائش کویت کی آزادی کے چند ماہ بعد ہوئی تھی، جو اس کے پہلے نام کا ماخذ ہے ( عربی لفظ "آزادی" سے)۔ اس کا بھائی اداکار کاظم الزمل ہے۔ وہ ابتدائی عمر سے ہی آرٹس میں دلچسپی رکھتی تھی، اسکول تھیٹر پیشکش میں سرگرمی سے حصہ لیتی تھی۔ ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد، اس نے مقامی ہائیر انسٹی ٹیوٹ آف ڈرامیٹک آرٹس میں داخلہ لیا، تھیٹر، ادب اور تنقید میں بڑی مہارت حاصل کی۔

استقلال کا پہلا عوامی کردار منى کے عنوان سے 1975ء کا ٹیلی پلے تھا، جس میں اس نے چودہ سال کی عمر میں اداکاری کی تھی۔ تاہم، اس کا اہم کردار دارب الزالق میں تھا، جو 1977ء کا ایک اہم طنزیہ تھا جس میں اس نے عبد الحسین عبدالرضا کے ساتھ اداکاری کی تھی۔ اس نے 1988ء کے سیریل الرجال لعبتهم النقود ("دی مین ہیو پلیسڈ ان بیٹس") کے ذریعے اعلیٰ سطح کے کرداروں کا سلسلہ شروع کیا، جو بحرین جانے سے پہلے اس کا آخری کردار تھا۔

شادی اور ریٹائرمنٹ ترمیم

بحرین کے ایک براڈکاسٹر سے شادی کے بعد وہ بحرین چلی گئیں اور اداکاری سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ [4] ان کے پانچ بچے تھے جن میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں۔ تاہم، وہ میڈیا میں حصہ لیتی رہیں اور ایک براڈکاسٹر اور شائع شدہ شاعرہ ہیں۔

1992ء میں، اس نے عائشہ عبد اللطیف کے ساتھ "صباح الخير يا بحرين" ("گڈ مارننگ بحرین") کی مشترکہ میزبانی شروع کی۔ شو کی قومی سطح پر پہنچ تھی اور احمد 2012ء میں ایک مختصر دستبرداری کے علاوہ وہاں اینکر رہیں گے۔[5][6]

اعزازات ترمیم

اس نے الجیران میں اپنے کردار کے لیے قاہرہ میں ریڈیو ڈراما میں 2008ء کی بہترین اداکارہ کا اعزاز جیتا تھا۔

بیرونی روابط ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "استقلال احمد .. زهره جديده للمسرح فى الكويت"۔ Al-Seyassah۔ December 18, 1975 
  2. Khaled Al-Kayyal (January 2, 2010)۔ "فنانات تركن النحومين واعتزلن بهدوء"۔ Al Yaum۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020 
  3. "فنانون وفنانات غابوا عن الساحة.. و لا يزالون في ذاكرة الجمهور"۔ September 28, 2012۔ March 9, 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020 
  4. Abdul Sattar Najm (February 21, 2010)۔ "استقلال أحمد: حزينة.. لأن قلة من زملائي يتذكرونني"۔ Annahar (Kuwait)۔ August 8, 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020 
  5. Sawsan Fereydoun (November 21, 2012)۔ "استقلال أحمد تعود إلى "صباح الخير يا بحرين" بعد إعلان انسحابها"۔ Al Ayam۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020 
  6. Hammoud Al-Anzi (November 4, 2007)۔ "ممثلات ومطربات اعتزلن الفن ولكن أعمالهن خالدة ولا تعتزل"۔ Al Rai (Kuwait)۔ September 19, 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2020