بحرین
مملکتِ بحرین خلیج فارس میں واقع ایک جزیرہ ہے۔بحرین خلیج فارس میں ایک جزیرے پر مشتمل چھوٹا سا ملک ہے۔ سعودی عرب جنوب اور مغرب میں ہے اور شاہ فہد پل سے بحرین سے منسلک ہے خلیج فارس میں مشرق میں قطر ہے۔ قطر اور بحرین کے مابین پل بنانے کا 2008 میں منصوبہ شروع کیا گیا جو تا حال شروع نہیں ہواہے۔ یہاں کی صدر زبان عربی ہے۔
بحرین | |
---|---|
بحرین کا پرچم | بحرین کا شعار |
شعار(عربی میں: بحريننا) | |
ترانہ: بحریننا | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 26°04′03″N 50°33′04″E / 26.0675°N 50.551111°E [1] |
بلند مقام | جبل دخان (134 میٹر ) |
پست مقام | خلیج فارس (0 میٹر ) |
رقبہ | 786.5 مربع کلومیٹر [2] |
دارالحکومت | منامہ |
سرکاری زبان | عربی [3] |
آبادی | 1311134 (2014)[4] |
|
933409 (2019)[5] 920430 (2020)[5] 908649 (2021)[5] 912199 (2022)[5] سانچہ:مسافة |
|
560779 (2019)[5] 557039 (2020)[5] 554616 (2021)[5] 560034 (2022)[5] سانچہ:مسافة |
حکمران | |
طرز حکمرانی | آئینی بادشاہت |
اعلی ترین منصب | حمد بن عیسی آل خلیفہ (6 مارچ 1999–) |
سربراہ حکومت | سلمان بن حمد آل خلیفہ (11 نومبر 2020–) |
مقننہ | بحرین قومی اسمبلی |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 14 اگست 1971 |
عمر کی حدبندیاں | |
شرح بے روزگاری | 4 فیصد (2014)[6] |
دیگر اعداد و شمار | |
کرنسی | بحرینی دینار |
مرکزی بینک | بحرین مرکزی بینک |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+03:00 |
ٹریفک سمت | دائیں |
ڈومین نیم | bh. |
سرکاری ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
آیزو 3166-1 الفا-2 | BH |
بین الاقوامی فون کوڈ | +973 |
درستی - ترمیم |
آبادیات
ترمیمبحرین کی آبادی کی اکثریت، منامہ اور محرق شہروں میں رہتی ہے۔ 2010ء کی مردم شماری کے مطابق 70.2% آبادی مسلمان اور مسیحی جو بحرین کا دوسرا بڑا مذہبی گروہ ہے، ان کی آبادی 14.5% ہے جب کہ ہندو 9.8% اور بدھ مت ہیں 2.5%۔ بحرین میں 4 بڑے مذاہب اسلام، مسیحیت، ہندو مت اور بدھ مت ہیں جب کہ بہائیت، سکھ اور دروز سمیت متعدد دیگر عقائد والے بھی کچھ لوگ ہیں۔[7] بحرین کی نسلی شناخت کے بارے میں فناشل ٹائمز نے 31 مغي 1983ء کے ایک تحقیقی مضمون میں لکھا کہ، بحرین مذہبی اور نسلی دونوں طرح مخلوط ریاست ہے، گذشتہ دس سال کے عارضی تارکین وطن چھوڑ کر بحرین میں کم از کم آٹھ یا نو نسلی گروہ ہیں۔
مذہب
ترمیماسلام بحرین کا ریاستی مذہب ہے۔ تارکین وطن کی آمد اور غیر مسلم ممالک سے مہمان کارکنوں، جیسا کہ بھارت، فلپائن اور سری لنکا کے باعث، 20 ویں صدی کے آخر تک ملک میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ بحرین کی 2010ء کی مردم شماری کے مطابق 70.2 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے۔[8] آخری سرکاری مردم شماری (1941ء میں) میں مسلمان آبادی کا 53% اہل تشیع مسلمانوں پر مشتمل تھا۔[9]
مزید دیکھیے
ترمیمویکی ذخائر پر بحرین سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "صفحہ بحرین في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2024ء
- ↑ https://www.bahrain.bh/wps/wcm/connect/bnp_en/about%20the%20kingdom/about%20bahrain/related%20topics/facts%20and%20figures
- ↑ باب: 2
- ↑ ناشر: عالمی بنک — https://data.worldbank.org/indicator/SP.POP.TOTL — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اپریل 2019
- ^ ا ب ناشر: عالمی بینک ڈیٹابیس
- ↑ http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
- ↑ "General Tables"۔ Bahraini Census 2010۔ 22 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 3 مارچ 2012
- ↑ "General Tables"۔ بحرینی مردم شماری 2010۔ 22 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 دسمبر 2018
- ↑ پبلک ریکارڈ آفس: [http://www.nationalarchives.gov.uk/information-management/legislation/public-records-act/history-of-pra ' |url=https://www.state.gov/j/drl/rls/irf/2010_5/168261.htm |title=International Religious Freedom Report |publisher=US State Dept. |date=2011-09-13 |accessdate=2012-03-05 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225033402/https://www.state.gov/j/drl/rls/irf/2010_5/168261.htm%20 |archivedate=2018-12-25 |url-status=live}}