اسفند یار بخاری
سید اسفند یار بخاری پاک فوج میں کیپٹن تھے جو 18 ستمبر2015ء کو بڈھ بیر میں شہید ہوئے۔
پیدائش
ترمیمآپ 14 اگست 1988ء کو ناڑہ اٹک میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام ڈاکٹر سید محمد فیاض بخاری ہے۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم آرمی پبلک اسکول اٹک سے ہی حاصل کی۔ اس کے بعدفضائیہ کالج کامرہ اور کیڈٹ کالج حسن ابدال سے ایف ایس سی کی اور پاک فوج میں کمیشن اپلائی کر کے بطورِ لیفٹیننٹ بھرتی ہو گئے۔
عملی زندگی
ترمیمکیپٹن اسفند یار بخاری پاک فوج کا قابلِ فخرنوجوان تھا۔ آپ کا تعلق ایف ایف 11 سے تھا اور جناح ونگ کے کمانڈرتھے۔ 2008ءمیں آپ کو جنرل اشفاق پرویز کیانی نے کاکول اکیڈمی میں بہترین کارکردگی پراعزازی شمشیر سے نوازا۔ انھیں فخر اٹک کا خطاب بھی حاصل ہے۔
اعزازات
ترمیم27 سالہ کیپٹن اپنی مختصر سی عمر کے ساتھ کئی اعزازات رکھتا تھا۔
منسوب عمارتیں
ترمیم- ضلعی اسپتال اٹک کو کیپٹن اسفند یار اسپتال نام دیا گیا
- شین باغ کے داخلی راستے پر اسفندیار بخاری شہید گیٹ قائم کیا گیا
- کامرہ آڈیٹوریم کو کیپٹن اسفندیار آڈیٹوریم نام دیا گیا
- ریلوے پارک اٹک کو اسفندیار ریلوے پارک کے نام سے منسوب کیا گیا ۔[1]
وفات
ترمیمآپ 18 ستمبر 2015ءکو پشاور ائیر بیسبڈھ بیرمیںدہشت گردوں سے لڑتے ہوئے اپنی جاں، جانِ آفریں کے سپرد کی ان کے جنازہ میں چیف آف آرمی اسٹاف وزیر اعظم ،وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ سول و عسکری قیادت نے شرکت کی۔[2] ان کا جنازہ ان کے آبائی شہر اٹک میں ادا کیا گیا وہیں تدفین کی گئی
حوالہ جات
ترمیم- ↑ اٹک،کیپٹن اسفند یار بخاری شہید کی پہلی برسی منائی گئی
- ↑ "کیپٹن اسفندیار بخاری شہید | Daily Gujar Khan Express Urdu Newspaper"۔ 01 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2017