اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ (کتاب)

اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے معروف محقق ڈاکٹر محمد عزیز کی تصنیف ہے جو اصلاً ہندوستان کے مختلف مذاہب کی ادبیات پر اردو کے احسانات کے موضوع پر تحریر شدہ ایک تحقیقی مقالہ ہے جس پر مقالہ نگار کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو سے پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی گئی۔ پھر اسے انجمن ترقی اردو، ہند نے سنہ 1955ء میں کتابی شکل میں شائع کیا۔ اسے کتابی شکل میں شائع کرنے سے قبل مصنف نے اپنے مقالے کو مختصر کر دیا تھا جو اپنے اصل حجم کے بنسبت دو تہائی ہے۔[1]

اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ
مصنفڈاکٹر محمد عزیز
ملکبھارت
زباناردو
صنفتاریخ
ناشرانجمن ترقی اردو، ہند
تاریخ اشاعت
سنہ 1955ء
صفحات376

مصنف کو یونیورسٹی کے رفقا سے گفتگو کے دوران میں اس موضوع کا خیال آیا۔ موضوع کا مرکزی نقطہ یہ ہے کہ ہندوستان میں اسلام کے سوا دیگر مذاہب پر اردو کے کیا احسانات ہیں نیز ان مذاہب کی اخلاقیات کی اشاعت میں اردو کا کتنا حصہ ہے۔[2] چنانچہ مصنف نے کم و بیش چار سو اردو کتابوں سے کشید کرکے ہندوستانی مذاہب کی بنیادی تعلیمات کے اقتباسات نقل کیے ہیں اور متعدد اہم کتابوں کا تعارف پیش کیا ہے۔[3]

تفصیلات ترمیم

باب اول ترمیم

پہلے باب میں مصنف نے ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد کی تاریخ، ہندو باشاہوں کی سرپرستی، مسلمانوں کی تجارتی حیثیت، ان کی آمد کے مقامی تہذیب پر اثرات، حکمرانوں کی جانب سے تبلیغ اسلام کی اجازت، تبلیغ کے اثرات سے مقامی باشندوں کا قبول اسلام، مقامی باشندوں سے ان کے اختلاط کے نتیجے میں نئی زبان کا آغاز اور اس کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں وغیرہ کا مفصل تذکرہ کیا ہے۔ مصنف نے اپنے تمام بیانات کو تاریخی اور تمدنی شواہد سے مدلل کرکے پیش کیا ہے۔[4]

دیگر ابواب ترمیم

کتاب کے بقیہ ابواب میں ہندوستان کے غیر اسلامی مذاہب اور فرقوں کا ذکر ہے۔ ہر مذہب یا فرقے کے بنیادی اصول اردو کی مستند کتابوں سے اخذ کر کے لکھے گئے ہیں، اخذ و قبول کے باب میں اس امر کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ محض ان کتابوں اور رسائل سے اقتباسات لیے جائیں جنہیں متعلقہ مذہب یا فرقے کے افراد نے لکھا ہو۔[5]

آخری باب ترمیم

آخری باب میں جو اصلاً اس کتاب کا خلاصہ ہے، غیر اسلامی اردو کتابوں کا تذکرہ کیا گیا ہے اور چند اہم کتابوں کے اقتباسات بھی درج کیے گئے ہیں۔ نیز جن کتابوں کی عبارتیں پیش کی گئی ہیں ان کے اسلوب پر بھی مختصر تبصرہ کیا گیا ہے۔[6]

حوالہ جات ترمیم

  1. اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ، ص: 7؛ محمد عزیز۔
  2. اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ، تعارف، ص: 9؛ محمد عزیز۔
  3. اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ، تعارف، ص: 10؛ محمد عزیز۔
  4. اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ، تعارف؛ محمد عزیز۔
  5. اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ، تعارف، ص: 11؛ محمد عزیز۔
  6. اسلام کے علاوہ مذاہب کی ترویج میں اردو کا حصہ، تعارف، ص: 12؛ محمد عزیز۔

بیرونی روابط ترمیم