اسلم ریاض حسین ( ت 1924– 10 مارچ 2004) [1] ایک سابق پاکستانی قانون دان اور پہلے محتسب تھے جنھوں نے 1976 سے 1978 تک لاہور ہائی کورٹ کے 28 ویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں، [2] [3] اور جولائی 1977 سے ستمبر 1978 تک پنجاب کے 20ویں گورنر رہے۔ [2] 1978 میں، وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے طور پر مقرر ہوئے اور ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے ذمہ دار 11 رکنی بینچ میں سے ایک تھے۔

اسلم ریاض حسین
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1924ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 2004ء (79–80 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
گورنر پنجاب   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
5 جولا‎ئی 1977  – 18 ستمبر 1978 

زندگی

ترمیم

وہ تصدق حسین کے ہاں پیدا ہوئے جو ایک شاعر اور صوبہ پنجاب کے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل تھے۔ ان کی والدہ، بیگم سلمیٰ تصدق حسین ایک سیاسی کارکن تھیں اور ان دو خواتین میں سے ایک تھیں جو 1946 کے بھارتی صوبائی انتخابات میں آل انڈیا مسلم لیگ کے ٹکٹ پر پنجاب قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہوئیں۔

انھوں نے سنٹرل ماڈل اسکول سے تعلیم حاصل کی اور بعد میں گورنمنٹ کالج لاہور چلے گئے۔ [4] جسٹس جاوید اقبال کے ہم جماعت کی حیثیت سے وہ محمد اقبال سے کئی بار ملے۔ بعد میں وہ لندن چلے گئے جہاں انھوں نے 1958 میں لنکنز ان سے اپنا قانونی پیشہ حاصل کیا۔

1962 میں انھوں نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں یہاں تک کہ انھیں 1969 میں مغربی پاکستان کا ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا اور 1970 میں مغربی پاکستان ہائی کورٹ کے جج کے طور پر تعینات ہونے کے ایک سال بعد۔

جب محمد ضیاء الحق نے فوجی بغاوت کا اعلان کیا تو انھیں پنجاب کا گورنر بھی مقرر کیا گیا۔ [4]

ان کا انتقال 10 مارچ 2004 کو لاہور، پاکستان میں ہوا۔ وہ اپنے خاندانی قبرستان شادمان کالونی، گلبرگ، لاہور میں آسودۂ خاک ہیں۔ [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Former justice Aslam Riaz passes away"۔ Brecorder۔ 2004-03-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2021 
  2. ^ ا ب "Our Governors"۔ Punjab Portal۔ 2021-06-03۔ 03 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2021 
  3. "Former Chief Justices"۔ Lahore High Court۔ 2020-08-08۔ 08 اگست 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2021 
  4. ^ ا ب پ "LAHORE: Justice Aslam Riaz passes away"۔ DAWN.COM۔ 2004-03-11۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2021