اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص

اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص ابو محمد مدنی ، القرشی الزہری۔آپ مدینہ کے ثقہ تابعی ، محدث اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔آپ کے دادا جلیل القدر عشرہ مبشرہ صحابی حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ہیں۔ حجاج بن یوسف ثقفی نے ان کے والد کو ابن اشعث کا ساتھی ہونے کی وجہ سے قتل کر دیا تھا اور آپ اس وقت جوان تھے۔ آپ کی وفات 134ھ میں ابو عباس الصفح کے دور خلافت میں ہوئی۔ ابوداؤد کے علاوہ محدثین کی جماعت نے ان سے روایات لی ہیں۔[1]

اسماعیل بن محمد بن سعد بن ابی وقاص
معلومات شخصیت
پیدائشی نام إسماعيل بن محمد بن سعد بن أبي وقاص
کنیت أبو محمد
لقب القرشى الزهري المدني
والد Muhammed ibn Sa`d ibn Abi Waqqas   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
طبقہ التابعون
ابن حجر کی رائے ثقة حجة
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روایت حدیث ترمیم

انس بن مالک، حمزہ بن مغیرہ بن شعبہ، حمید بن عبد الرحمٰن بن عوف، سالم بن عبد اللہ بن عمر، سعید بن عبید بن سباق، عامر بن سعد بن ابی وقاص، سے روایت ہے۔ عبد اللہ بن شداد بن الحاد، عروہ بن المغیرہ، بن شعبہ، قزعہ بن یحییٰ، محمد بن سعد بن ابی وقاص، مصعب بن سعد بن ابی وقاص، نافع، ابن عمر کے غلام۔ اور ابوبکر بن سلیمان بن ابی حاتمہ۔ سفیان بن عیینہ، سلیمان بن بلال، صالح بن کیسان، عبد اللہ بن جعفر المخرمی، عبد اللہ بن عبد الرحمٰن بن سعد بن مخرمہ، عبد الرحمٰن بن ابی بکر بن ابی ملیکہ اور عبد العزیز بن عبد اللہ بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہم سے روایت ہے۔ عبد العزیز بن عمر بن عبد العزیز، عبد الملک بن عبد العزیز بن جریج، عبد الواحد بن ابی عون، عثمان بن حفص بن خلدہ زرقی، مالک بن انس، محمد بن ابی حامد المدنی اور ابن شہاب الزہری سے، [1]

جراح و تعدیل ترمیم

محمد بن سعد البغدادی نے کہا: "ثقہ" اور یحییٰ بن معین نے کہا: "ثقہ ہے" اور سفیان بن عیینہ نے کہا: "وہ ان لوگوں میں سب سے زیادہ معزز تھے۔" یعقوب بن شیبہ نے کہا: وہ مدینہ کے فقہا میں سے تھے۔ [2] [3]

وفات ترمیم

آپ نے 134ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب سير أعلام النبلاء للذهبي، الطبقة الرابعة، إسماعيل بن محمد، جـ 6، صـ 128، 129 آرکائیو شدہ 2017-11-04 بذریعہ وے بیک مشین
  2. {{|Q116749953|ج=5|ص=379|via=المكتبة الشاملة}}
  3. محمد بن سعد البغدادي (1990)، الطبقات الكبرى، تحقيق: محمد عبد القادر عطا (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 5، ص. 379، OCLC:949938103، QID:Q116749953 – عبر المكتبة الشاملة