اشہر حرم جنہیں تمام اسلامی مہینوں میں سب سے افضل قرار دیا گیا ہے۔ یہ چار مہینے ہیں:

ذو القعدہ، ذوالحجہ، محرم، رجب

ماقبل اسلام

ترمیم

اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت میں بھی ان مہینوں کی تعظیم کی جاتی تھی اور قتال کو حرام سمجھا جاتا ہے۔ تاہم جاہلی معاشرہ میں ان مہینوں کی تقدیم و تاخیر کا عام رواج تھا جسے نسیء کہتے ہیں۔

بعد از آمد اسلام

ترمیم

اسلام کی آمد کے بعد بھی ان مہینوں کی حرمت قائم رہی۔ اور ان مہینوں میں قتال کو حرام قرار دیا گیا۔ تاہم قتال کی حرمت کے سلسلے میں بعض علما کا اختلاف رہا ہے، وہ اس حکم کو منسوخ سمجھتے ہیں۔
امام ابوحنیفہ اور امام مالک کے نزدیک اشہر حرم میں قتل کی دیت میں تغلیظ (زیادتی) نہیں ہوتی۔ اس کے برخلاف امام شافعی و احمد بن حنبل کے نزدیک دیت قتل میں تغلیظ ہوگی۔