رجب
اسلامی تقویم کا ساتواں مہینہ
ساتواں اسلامی مہینہ۔ زمانہ جاہلیت میں بھی اس کو مقدس اور حرمت کا مہینہ سمجھا جاتا تھا۔ اسے رجب المرجب بھی کہا جاتا ہے۔ اس ماہ میں عمرہ کی رسم ادا کی جاتی تھی اور جنگ حرام سمجھی جاتی تھی۔ قریش اور قیس کے قبیلہ میں ایک جنگ اسی مہینے میں ہوئی تھی جس کو جنگ فجار (فجور سے مشتق ہے) کہتے ہیں اس میں حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی شریک ہوئے تھے لیکن آپ نے کسی پر تلوار نہیں چلائی۔ اہل اسلام اس مہینے کو اس واسطے متبرک سمجھتے ہیں کہ اسی ماہ کی ستائیسویں شب کو واقعہ معراج ہوا۔ مسلمان 27 رجب کو واقعہ معراج کی تقریب مناتے ہیں۔ اسی مہینہ کی 13 تاریخ کو حضرت علی رض کی ولادت بھی ہوئی۔
ولادت
ترمیم- 1 رجب، امام محمد باقر۔
- 5 رجب، امام علی نقی۔
- 9 رجب، علی اصغر، حسین ابن علی کے بیٹے جو کربلا میں شہید ہوئے۔
- 10 رجب، امام محمد تقی نویں شیعی امام۔
- 13 رجب، علی بن ابی طالب، چوتھے خلیفہ راشد، پہلے شیعہ امام
- 20 رجب، سکینہ بنت حسین، حسین ابن علی کی بیٹی۔
وفات
ترمیم- 3 رجب علی نقی، اثنا عشري امام
- 15 رجب زینب بنت علی
- 18 رجب ابراہیم علیہ السلام (اہل تشیع کے مطابق)
- 22 رجب معاویہ بن ابو سفیان امیر شام
- 25 رجب موسیٰ کاظم، ساتویں اثنا عشري امام
- 26 رجب ابو طالب بن عبد المطلب، محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے چچا اور علی بن ابی طالب کے والد
تعطیلات و تہوار
ترمیم- 12 رجب جناب علی ابن ابی طالب کرم اللہ وجہہ جنگ جمل کے بعد کوفہ تشریف لائے، کوفہ کو پایہ تخت قرار دیا اور پہلا خطبہ ارشاد فرمایا
- 15 رجب تحویل قبلہ در مسجد قبلتین
- 22 رجب نیاز امام جعفر صادق رحمة اللہ علیہ
- 27 رجب کو واقعہ معراج پیش آیا۔