اعظم خان ہوتی
اعظم خان ہوتی عوامی نیشنل پارٹی کے سرکردہ رہنما تھے۔ وہ اپنی ہی جماعت کے قائد اسفندیار ولی کے برادر نسبتی، بیگم نسیم ولی خان کے بھائی اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر ہوتی کے والد تھے۔
ولادت اور تعلیم
ترمیممحمد اعظم خان ہوتی 27 اپریل 1946 کو مردان کے سرکردہ سیاسی رہنما امیر محمد خان کے یہاں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم رسالپور سے حاصل کی۔ ایچی سن کالج لاہور سے ایف ایس سی کے بعد گورنمنٹ کالج نوشہرہ سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔
فوج سے وابستگی
ترمیماعظم ہوتی نے 1967 میں پاک فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ 1971 کی پاک بھارت جنگ میں انھوں نے کیپٹن کی حیثیت سے شرکت کی۔ 1972 میں انھوں نے فوج کی ملازمت چھوڑ دی تھی۔
سیاست
ترمیم1972 میں اعظم ہوتی نے فوج کی ملازمت چھوڑ کر اور نیشنل عوامی پارٹی(نیپ ) سے سیاست کا آغاز کیا۔ نیپ پر پابندی کے باعث دیگر سرکردہ رہنماوں کی طرح اعظم ہوتی کو بھی جلاوطنی کی زندگی اختیار کرنی پڑی۔ نوتشکیل شدہ جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے بانیوں میں وہ بھی شامل تھے۔ وہاپنی جماعت کی نوجوانوں کی شاخ "ننگیالے پختون" کے بھی بانی رہے ہیں۔ 1991 اور 1997 کے عام انتخابات میں عوامی نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن بنے اور دونوں ہی مرتبہ وفاقی وزیر مواصلات بنے۔ مارچ 2012 میں وہ سینٹ کے رکن منتخب ہوئے۔ اس کے کچھ ہی عرصے کے بعد وہ گلے کے کینسر میں مبتلا ہوئے۔
وفات
ترمیم68 سال کی عمر میں 15 اپریل 2015 کی صبح اعظم خان ہوتی کا انتقال ہو گیا - [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اکتوبر 2015