اگادیر (Agadir) (تشلحیت: Agadir, ⴰⴳⴰⴷⵉⵔ; مغربی عربی: اگادير‎ ؛ عربی: اكادير‎)جنوب مغربی المغرب کا شہر اور سوس ماسہ درعہ (‎ (Souss-Massa-Draعلاقہ کا صدر مقام ہے۔ 2004ء کی مردم شماری کے مطابق شہر کی آبادی لگ بھگ دو لاکھ ہے۔

اگادیر
(عربی میں: أكادير)
(اسٹینڈرڈ مراقشی تمازیقی میں: ⴰⴳⴰⴷⵉⵔ ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

اگادیر
اگادیر
نشان

تاریخ تاسیس 1505  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انتظامی تقسیم
ملک المغرب
پرتگیزی سلطنت (1505–1541)  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1][2]
دار الحکومت برائے
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 30°25′17″N 9°34′59″W / 30.421388888889°N 9.5830555555556°W / 30.421388888889; -9.5830555555556   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[3]
بلندی 74 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2044) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 538000 (calculation ) (1 جولا‎ئی 2023)[4]  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  • گھرانوں کی تعداد 105057 (2014)[5]  ویکی ڈیٹا پر (P1538) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات مرکزی یورپی وقت   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 2561668  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

تاریخ

ترمیم

عہد وسطی میں شہر مچھیروں کی بستی تھا جس کو اگادیر العربا کہا جاتا تھا۔ 1505ء میں پرتگالیوں نے شہر میں تجارتی چوکی بنائی جس کا نام سانتا کروز دو کابو دے گوۓ (Santa Cruz do Cabo de Gué) رکھا اور شہر کی سربراہی کے لیے گورنر مقرر کیا۔ 1541ء میں شہر وطاسیون (Wattasid) حکمران خاندان کے زیر اقتدار آیا اور ساحل کے اوپر ابھری ہوئی چٹان پر قصبہ تعمیر کیا گيا۔ شہر تقریبا دو صدیوں تک عروج پر رہا۔ 1911ء میں جرمن جنگی کشتی دی پینتھر (the Panther) ساحل پر نمودار ہوئی جو باضابطہ طور پر وہاں موجود جرمن باشندوں کو بچانے کے لیے بھیجی گئی تھی۔ لیکن یہاں سے ہی جرمنی اور فرانس کے درمیان اگادیر بحران شروع ہوا جس نے بعد میں فرانس کو پورے المغرب پر اپنا تسلط قائم کرنے کے لیے بہانہ مہیہ کیا۔

29 فروری 1960ء کو رات سوا بارہ بجے صرف پندرہ سیکنڈ دورانیہ کے زلزلہ نے اگادیر کو تباہ و برباد کر دیا، قدیم شہر دفن ہو گيا اور مرنے والوں کے تعداد کا اندازہ تقریبا 15,000 لگایا گيا۔ تاریخی قصبہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا جس کے صدر دروازے پر آج بھی جرمن فقرہ پڑھا جا سکتا ہے "Vreest God ende eert den Kooning " (خدا سے ڈرو اور بادشاہ کی عزت کرو۔ Fear God and honor thy King)۔

اگادیر کی تباہی کو دیکھتے ہوئے المغرب کے شاہ محمد پنجم نے کہا، "اگر تقدیر نے اگادیر کو تباہ کرنے کی ٹھانی تھی تو اس کی تعمیر نو کا انحصار ہمارے ایمان اور اور ہماری ہمت پر ہے "۔ تعمیر نو کا آغاز 1961ء میں زلزلہ کے مرکز سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلہ پر کیا گيا۔

مزید دیکھیے

ترمیم
  1.    "صفحہ اگادیر في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء 
  2.     "صفحہ اگادیر في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء 
  3.     "صفحہ اگادیر في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2024ء 
  4. https://www.citypopulation.de/en/morocco/cities/?cityid=1342
  5. http://rgph2014.hcp.ma/file/166326/
  6. https://www.pleven.bg/bg/pobratimeni-gradove/agadir-maroko