5 0 اپریل 2023ء کو مسجد الاقصی میں فلسطینی نمازیوں اور اسرائیلی پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ یہ جھڑپیں یہودی عبادت گزاروں کی موجودگی سے شروع ہوئیں جنھوں نے بائبل کی روایت کو زندہ کرنے کے لیے فسح کے موقع پر بکرے کی قربانی دینے کا منصوبہ بنایا تھا، جو مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان اور عیسائیوں کے مقدس ہفتہ کے ساتھ ملتی تھی۔ بدھ کی صبح کی بے امنی سے قبل حماس نے نمازیوں سے بکرے کی قربانی کے منصوبے کو روکنے کے لیے مسجد اقصیٰ میں خود کو سیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

2023 Al-Aqsa clashes
اسرائیل-فلسطینی تنازع
مسجد الاقصی
تاریخ5 اپریل 2023ء
مقام
تنازع میں شریک جماعتیں
متاثرین
  • 14+ زخمی
400 فلسطینی گرفتار

اس کے نتیجے میں ہونے والی جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 400 کو اسرائیلی پولیس نے الاقصیٰ کے احاطے میں گرفتار کر لیا۔ ان واقعات نے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی کو بڑھا دیا ہے اور خطے میں جاری تنازعے کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کرائی ہے۔ [1] اس واقعے کے بعد اسرائیل کی ڈیفنس فورسز (IDF) نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی جانب نو راکٹ فائر کیے گئے۔ [1]

پس منظر

ترمیم

ماضی میں اس کمپاؤنڈ میں اکثر فلسطینی فسادیوں اور اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہی ہیں، جس سے وسیع تر بے امنی پھیلتی ہے۔ مئی 2021ء میں احاطے پر اسرائیلی چھاپے نے غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے والے اسلامی عسکریت پسند گروپ، اسرائیل اور حماس کے درمیان 11 روزہ مکمل تنازعہ میں حصہ لیا۔ [2] 2022ء میں پہلی بار جب رمضان کا اسلامی مقدس مہینہ اور فسح کی ایک ہفتہ طویل یہودی تعطیل تین دہائیوں میں ایک ساتھ ہوئی،۔ سرائیلی پولیس نے یہودی زائرین کو احاطے میں لے جانے سے پہلے صحن کو صاف کیا۔ [2] یہ جھڑپیں مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان اور اور عیسائیوں کے مقدس ہفتہ کی وجہ سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ہوئیں۔

رد عمل

ترمیم

فلسطینی گروپوں نے ان حملوں کی مذمت کی جسے انھوں نے جرم قرار دیا۔ اسرائیلی حکام نے اپنے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ امن عامہ اور حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Abeer Salma، Mohammed Tawfeeq، Jennifer Hauser (April 5, 2023)۔ "Israeli police storm al-Aqsa mosque during Ramadan prayers, sparking rocket fire from Gaza"۔ CNN۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2023 
  2. ^ ا ب
  3. "Israeli forces storm Al-Aqsa, attack worshippers during Ramadan"۔ Al Jazeera۔ 5 April 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2023 
  4. "EU 'deeply concerned' by violence at Jerusalem's Al-Aqsa Mosque"۔ www.aa.com.tr۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2023 
  5. "Kılıçdaroğlu'ndan tepki: Mescid-i Aksa'daki saldırıyı şiddetle lanetliyorum"۔ www.cumhuriyet.com.tr (بزبان ترکی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 اپریل 2023