القدس بریگیڈز (عربی: سرايا القدس) ایک فلسطینی اسلام پسند [1][2] تنظیم تحریک جہاد اسلامی در فلسطین (حركة الجهاد الإسلامي في فلسطين) کا مسلح بازو ہے جس کی پشت پناہی اور معاشی امداد عموماً ایران کرتا ہے۔[3][4][5][6] القدس بریگیڈز کا قیام 1981ء میں فتحی شقاقی اور عبد العزیز عودہ نے غزہ میں کیا تھا۔[1]

القدس بریگیڈز
سرايا القدس
سالہائے فعالیت1981ء (1981ء)-تا حال
مقاصدفلسطینی سرزمین سے حکومت اسرائیل کو بے دخل کر کے اسلامی ریاست کا قیام اور 1948ء سے قبل کے برطانوی زیر انتداب فلسطین کی اصل جغرافیائی سرحدوں کو بحال کر کے ان میں یہاں کے اصل باشندوں کی آبادکاری۔
فعال علاقےغزہ پٹی، مغربی کنارہ، Southern Lebanon
نظریہPalestinian nationalism
سنی اسلام پسندی
صہیونیت مخالف
حیثیتفعال
حجم8,000
ویب سائٹsaraya.ps

القدس بریگیڈز مغربی کنارہ اور غزہ پٹی بالخصوص جنین میں انتہائی متحرک تھی، لیکن اسرائیلی دفاعی افواج کی جانب سے اس جماعت کے خلاف توسیعی کارروائیوں نے اسے سخت نقصان پہنچایا اور نتیجتاً 2004ء کے بعد اس خطہ میں بتدریج یہ جماعت کمزور ہوتی چلی گئی۔[1][2]

1 مارچ 2006ء کو اس جماعت کے عسکری بازو کے ایک سالار ابو الولید الدحدوح کو ہدف بنا کر بم یا میزائل سے اڑا دیا گیا۔ 30 اگست 2006ء کو اسی عسکری بازو کے مغربی کنارہ کے سالار حسام جرادات کو اسرائیلی دفاعی افواج کے انڈر کور گماشتوں نے قصبہ جنین میں مار دیا۔[2]

بعد ازاں القدس بریگیڈز نے غزہ پٹی میں عسکری طور پر اپنی جنگ کو جاری رکھا،[7] متعدد مواقع پر القدس نے شہریوں اور غیر شہریوں کا امتیاز کیے بغیر القدس راکٹ حملے کیے۔[1][8][9] القدس بریگیڈز خودکش حملوں اور بلا امتیاز راکٹ حملوں کے ذریعہ اسرائیل کی عسکری تباہی کی خواہش رکھتے ہیں اور اس کی تشہیر بھی کرتے ہیں۔[1] شہری آبادیوں پر اس طرح کے بلا امتیاز حملوں[10] اور انسانی ڈھالوں کے استعمال[11][12][13] کو بین الاقوامی برادری بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔[14]

القدس بریگیڈز کا مقصد یہ ہے کہ فلسطینی سرزمین سے حکومت اسرائیل کو بے دخل کر کے اسلامی ریاست قائم کی جائے اور 1948ء سے قبل کے برطانوی زیر انتداب فلسطین کی اصل جغرافیائی سرحدوں کو بحال کر کے ان میں یہاں کے اصل باشندوں کے آباد کیا جائے۔ نیز یہ جماعت اسرائیلی یا فلسطینی آبادکار کے متعلق کسی قسم کی سیاسی شراکت یا مصالحتی گفتگو کی روادار بھی نہیں ہے۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت ٹ "Palestinian Islamic Jihad -- al-Quds Brigades"۔ Australian National Security۔ Australian Attorney-General's Department۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  2. ^ ا ب پ ت "IDF uncovers massive tunnel near Gaza fence Four terrorists killed in Gaza City clashes"۔ icej.org۔ The International Christian Embassy Jerusalem۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  3. Aaron Mannes (2004)۔ Profiles in Terror: The Guide to Middle East Terrorist Organizations۔ Rowman & Littlefield۔ صفحہ: 201 
  4. THE TERRORIST CONNECTION - IRAN, THE ISLAMIC JIHAD AND HAMAS
  5. Palestine Islamic Jihad (PIJ). NCTC.
  6. "Government: Listing of Terrorism Organisations"۔ 14 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 دسمبر 2015 
  7. Michael, and Talal Abu Rahma, and Kareem Khadder Martinez۔ "Israel fires on 29 'terror sites' after rockets from Gaza hit populated areas"۔ cnn.com۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  8. Rachel Hirshfeld۔ "Video: Jihadists Firing from Residential Zones, Proud of It"۔ israelnationalnews.com۔ Arutz Sheva۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  9. Sharona Schwartz۔ "World 'Human Shields': Video and Photo Appear to Show Terror Group Firing Rockets at Israel from Densely Populated Area"۔ theblaze.com۔ TheBlaze Inc۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  10. Robert W. Kurz، Charles K. Bartles (2007)۔ "Chechen suicide bombers" (PDF)۔ Journal of Slavic Military Studies۔ Routledge۔ 20: 529–547۔ doi:10.1080/13518040701703070۔ 11 اکتوبر 2017 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2012 
  11. "Hamas Caught Using Human Shields in Gaza"۔ idfblog.com۔ Israel Defense Forces۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2014 
  12. STEVEN, and FARES AKRAM ERLANGER۔ "Israel Warns Gaza Targets by Phone and Leaflet"۔ nytimes.com۔ نیو یارک ٹائمز Company۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2014 
  13. "Tag: Human Shield"۔ idfblog.com۔ Israel Defense Forces۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جولا‎ئی 2014 
  14. "Protection of the civilian population"۔ Protocol Additional to the Geneva Conventions of 12 August 1949, and relating to the Protection of Victims of International Armed Conflicts (Protocol I), 8 June 1977.۔ International Committee of the Red Cross۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2014 

بیرونی روابط ترمیم