الیشا چنائی بھارتی پاپ گلوکارہ ہونے کے ساتھ بھارتی اردو فلمی پس پردہ گلوکارہ بھی ہیں [1]۔ ان کے گائے ہوئے گانے بہت مشہور و مقبول ہیں۔ الیشا نے اپنے گائیکی دور کا آغاز البم جادو سے 1985 میں کیا اور 1990 کی دہائی میں وہ "ملکہ ہندوستانی پاپ" کے نام سے مشہور ہوگئیں۔ انھوں نے انو ملک اور بڈو کے ترتیب دیے 1990 کے مقبول گانے گائے۔ الیشا کے ابتدائی البم میں جادو، بیبی ڈال اور آہ الیشا شامل ہیں۔ انھوں نے 1980ء کی دہائی میں ٹارزن، ڈانس ڈانس، کمانڈو اور گرو فلموں میں مقبول نغمے گائے۔ [1]

الیشا چنائی
ذاتی معلومات
پیدائشی نامسجاتا چنائی
معروفیتالیشا، الیشا چنائی
پیدائش (1965-03-18) 18 مارچ 1965 (عمر 59 برس)بھارت
اصنافانڈی پاپ، پس پردہ گلوکارہ
پیشےگلوکارہ
سالہائے فعالیت1988 تاحال

کیریئر ترمیم

1980 کی دہائی کے دوران میں ان کا سب سے بڑا ہٹ گانا "کاٹے نہیں کٹتے" (مسٹر انڈیا) تھا، جسے انھوں نے لکشمی کانت – پیارے لال کی موسیقی میں کشور کمار کے ساتھ 1987 میں ریکارڈ کیا تھا۔ ایک اور کامیاب گانا، 1989 میں، فلم تری دیو کا "رات بھر جام سے" تھا، جس میں کلیان جی-آنند جی اور وجو شاہ کی موسیقی تھی۔[2]

1990 کی دہائی میں انو ملک سے تنازع کے بعد کئی سال ان کے ساتھ کام نہیں کیا۔ انو ملک سے صلح کے بعد انھوں نے متعدد گانوں کی ریکارڈنگ کے لیے ان کے ساتھ کام کیا، جس میں عشق وشق، فدا، نو اینٹری، لو اسٹوری 2050 ، مان گئے مغل اعظم، اگلی اور پگلی، چہرہ اور کمبخت عشق شامل تھے۔ [3]

2005 میں الیشا چنائی کا کیریئر نئے عروج پر پہنچا جب اس نے "کجرا رے" (بنٹی اور ببلی) گایا، یہ گانا بہت مقبول ہوا اور اس کے لیے الیشا کو بہترین پس پردہ گلوکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔ وہ انڈین آئیڈل 3 شو کے لیے جج بھی بنیں اور انو ملک کے ساتھ زی ٹی وی کے اسٹار یا راک اسٹار شو میں بھی جج رہیں۔


ذاتی زندگی ترمیم

چنائے گجراتی ہیں [4]۔ ان کی شادی اپنے منیجر راجیش جھویری سے ہوئی تھی جن سے وہ علیحدگی اختیار کر چکی ہیں۔ [5]

ایوارڈ ترمیم

  • 2005 میں نغمہ "کجرا رے" (فلم بنٹی اور ببلی) کے لیے بہترین پس پردہ گلوکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ
  • 1995 میں انھیں بین الاقوامی بل بورڈ ایوارڈ ملا (میڈ ان انڈیا گانے کے آس پاس) [6]
  • فنکارہ کمال کے لیے فریڈی مرکری ایوارڈ بھی جیتا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Asha Kasbekar (2006)۔ Pop culture India!: Media, Arts, and Lifestyle۔ ABC-CLIO۔ صفحہ: 34۔ ISBN 1-85109-636-1۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جنوری 2010 
  2. "Interview | I think my time has come: Alisha Chinai"۔ DNA (بزبان انگریزی)۔ 8 ستمبر 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جنوری 2018 
  3. India Today International – Volume 2, Issues 27-34 – Page 56 2003 Indipop Rock 'n' Rule 1 QO r It has been in arrival mode ever since Alisha -L-/0 J Chinai's Jaadu hit platinum. Ten years on, her Made in India sparked the music video boom. India believed it had found a Madonna clone, while in Daler Mehndi's energetic warbling, they thought folk – or a reasonable simulacrum – had achieved record-busting status. But film music remains indomitable, accounting for 65-75 per cent of sales
  4. "Priyanka Chopra is Alisha's fan"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 16 اکتوبر 2011 
  5. "The Sunday Times on the Web – Plus"۔ Sundaytimes.lk۔ 8 دسمبر 1996۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 ستمبر 2011 
  6. Alisha going global آرکائیو شدہ 6 فروری 2009 بذریعہ وے بیک مشین outlookindia.com اخذکردہ بتاریخ 29 اگست 2007