البزی
امام البزی جن کا پورا نام احمد بن محمد بن عبد اللہ بن قاسم بن نافع بن ابو بزہ، عبد اللہ ابن کثیر قاری مکہ کے شاگرد ہیں جو قراء سبعہ میں شامل ہیں۔ ان کا اصل نام احمد بن محمد بن عبداللہ بن ابی بزۃ المؤذن المکی ابو الحسن ہے۔ چالیس سال حرم کے مؤذن رہے۔[1] امام بزی نے کہا: فمن قال مخلوق، فھو علیٰ غیر دین اﷲ و دین رسول اﷲ! حتی یتوب ’’جس نے کہا کہ (قرآن) مخلوق ہے وہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے دین پر نہیں ہے حتیٰ کہ وہ توبہ کرلے۔ ‘‘[2] حافظ ذہبی نے کہا: ’مقرء مکۃ و مؤذن‘ مکہ کے مقری اور اس کے مؤذن تھے۔ ابن جزری نے کہا: أستاذ محقق ضابط متقن[3] تنبیہ: امام بزی سے تکبیروں والی روایت مستدرک حاکم (3/344) میں آئی ہے۔ اس کے بارے میں امام ابوحاتم الرازی نے کہا: ھذا حدیث منکر[4] امام ذہبی نے کہا: ھذا من مناکیر البزي[5] حافظ ابن حجر نے ذہبی کی بات پر خاموشی اختیار کی ہے۔[6] حدیث میں ضعیف تھے لیکن قراء ت میں امامت کے مرتبہ پر فائز تھے۔
البزی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 787ء |
تاریخ وفات | سنہ 864ء (76–77 سال) |
عملی زندگی | |
پیشہ | ماہر اسلامیات ، قاری |
درستی - ترمیم |