امرجیت چندن
امرجیت چندن (پنجابی: ਰਾਤ ਚੰਦਨ, پیدائش 1946) ایک پنجابی مصنف، ایڈیٹر، مترجم اور کارکن ہیں۔ انھوں نے پنجابی میں شاعری کے آٹھ مجموعے اور مضامین کے پانچ مجموعے لکھے ہیں۔ انھیں "جدید پنجابی شاعری کا عالمی چہرہ" کہا جاتا ہے۔
امرجیت چندن | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1946ء (عمر 77–78 سال) نیروبی |
شہریت | مملکت متحدہ |
نسل | پنجابی لوگ [1] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | پنجاب یونیورسٹی |
پیشہ | مصنف ، شاعر |
پیشہ ورانہ زبان | پنجابی |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
ان کی شاعری اور مضامین کی 25 سے زائد کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ انھوں نے شاعری اور مضامین کی 15 سے زائد کتابوں کی تدوین کی ہے۔ ان کے کام کا عربی، برازیلین-پرتگالی، یونانی، اطالوی، سلووینی اور ترکی سمیت کئی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔[2][3]
زندگی
ترمیمکینیا میں ابتدائی سال
وہ نیروبی، کینیا میں 1946 میں پیدا ہوئے جہاں ان کے والد گوپال سنگھ چندن ریلوے میں کام کرتے تھے اور بعد میں انہون نے فوٹو گرافی کو کل وقتی پیشہکے طور پر اختیار کیا۔ وہ کینیا کی غدر پارٹی کے رہنما بھی تھے، انھوں نے 1940 سے 1947 تک مشرقی افریقہ کی لیبر ٹریڈ یونین اور مقامی سکھ کمیونٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر کام کیا۔ انہون نے کینیا کے راستے کچھ غدریوں کو ماسکو کے سفر میں سہولت فراہم کی جہاں انھوں نے کمیونسٹ یونیورسٹی آف دی ٹائلرز آف دی ایسٹ (KUTV) میں تعلیم حاصل کی جسے مشرق بعید کی یونیورسٹی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک انقلابی تربیتی اسکول تھا جو کمیونسٹ انٹرنیشنل کے زیر اہتمام کام کرتا تھا اور 1921 سے لے کر 1930 کی دہائی کے آخر تک موجود تھا۔
(مشرقی) پنجاب، ہندوستان آمد
1957 میں جب ان کی عمر آٹھ سال کی تھی تو ان کا خاندان پنجاب ہندوستان میں اپنے آبائی شہر نکودر منتقل ہو گیا۔انھوں نے پنجاب یونیورسٹی، چندی گڑھ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ چندن نے 1971 میں مشرقی پنجاب میں ماؤنواز-نکسلی تحریک میں شمولیت سے قبل، پنجابی کمیونسٹ پارٹی کے کے زیر اہتمام شائع ہونے والے روزنامہ نواں زمانہ (نیو ایج) میں سب ایڈیٹر کے طور پر کام کیا اور بعد میں بابا گرومکھ سنگھ آف لالٹن کی زیر ادارت شائع ہونے والے دیش بھگت یادگار جالندھر میں مدیر کی حیثیت سے کام کیا۔
(مغربی) پنجاب، پاکستان کے ساتھ تعلقات
وہ مشرقی اور مغربی پنجاب کے ادب کے درمیان پل کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ زبیر احمد کے ساتھ مل کر ایک سالانہ پنجابی میگزین ’’بارہ ماہ‘‘ نکالتے ہیں جو لاہور سے شاہ مکھی رسم الخط میں شائع ہوتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.poetryinternational.org/pi/poet/10489/Amarjit-Chandan/en/tile
- ↑ Paramjeet Singh (2018-04-07)۔ Legacies of the Homeland: 100 Must Read Books by Punjabi Authors (بزبان انگریزی)۔ Notion Press۔ ISBN 9781642494242
- ↑ T. N. S. Editor (2014-09-21)۔ "Chandan's world"۔ TNS - The News on Sunday (بزبان انگریزی)۔ 05 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 نومبر 2019