امیر محل
امیر محل آرکوٹ کے خطابی نواب اور ان کے خاندان کی رہائش گاہ ہے۔ یہ چنئی بھارت کے ایک مضافاتی علاقے رویا پیٹہ میں واقع ہے۔ اس کو 1798 میں انڈو-سراسینک انداز میں تعمیر کیا گیا تھا۔ امیر محل 1876 سے اس خاندان کی رہائش گاہ ہے۔ آرکوٹ کے شہزادہ نواب محمد عبد العلی اپنے خاندان کے ساتھ محل میں رہتے ہیں۔
تاریخ
ترمیمامیر محل 1798 میں برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی نے اپنے انتظامی دفاتر کے لیے تعمیر کیا تھا۔ [1] جب 1855 میں ڈوکٹرین آف لیپس کی روسے کارنیٹک سلطنت پر کمپنی نے قبضہ کر لیا تو، چیپاک محل، جونوابوں کی سرکاری رہائش گاہ تھی، نیلام کر دیا گیا، جس کو مدراس حکومت نے خرید لیا۔ [1] نواب ٹرپلیکین ہائی روڈ پر واقع شادی محل نامی عمارت میں منتقل ہو گئے [1] تاہم انگریزوں نے محسوس کیا کہ شادی محل "پرنس آف آرکوٹ کی رہائش کے لیے موزوں نہیں ہے" اور انھیں رویا پیٹہ میں امیر محل عطا کر دیا۔ [2] رابرٹ کریشولم کو دفتر کی عمارت کو محل میں تبدیل کرنے کا کام سونپا گیا۔ [2] 1876 میں نواب اپنے خاندان کے ساتھ امیر محل میں چلے گئے۔ [1] اور تب سے محل آرکوٹ کے نوابوں کی رہائش گاہ ہے۔ [1]
آج امیر محل شہر کی بھاگ دوڑ میں کہیں کھو سا گیا ہے۔ مقامی لوگ اس کو جانتے تک نہی اور عوام کو اندرجانے کی اجازت شاذو نادر ہی دی جاتی ہے، البتہ خاص لوگ یہاں آتے رہتے ہیں۔ آے آر رحمان بھی یہاں آچکے ہیں۔ [3]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ S. Muthiah (2004)۔ Madras Rediscovered۔ East West Books (Madras) Pvt Ltd۔ صفحہ: 168۔ ISBN 81-88661-24-4
- ^ ا ب Shanti Jayewardene-Pillai (2007)۔ Imperial conversations: Indo-Britons and the architecture of South India۔ Yoda Press۔ صفحہ: 200۔ ISBN 8190363425
- ↑ Sharon Abraham (2021-09-25)۔ "Amir Mahal - A palace amidst a metropolitan city!"۔ Mittai Stories (بزبان انگریزی)۔ 19 اکتوبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2021