انورادھا آچاریہ
انورادھا آچاریہ (پیدائش 1972ء) ایک بھارتی صنعتکار ہے۔ وہ اوسیمم بائیو سولیوشنز اور میاپ مائی جینوم کی بانی اور سی ای او ہے۔ اسے عالمی معاشی فورم کی جانب سے ینگ گلوبل لیڈر کے اعزاز سے نوازا گیا تھا۔
انورادھا آچاریہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1972 (عمر 51–52 سال) بیکانیر، بھارت |
رہائش | حیدرآباد |
شہریت | بھارتی |
قومیت | بھارت |
نسل | بھارتی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | آئی آئی ٹی کھرگپور یونیورسٹی آف الیانیس |
پیشہ | انجینئر |
وجہ شہرت | علم موراثہ |
اعزازات | |
ینگ گلوبل لیڈر (جوان عالمی قائدہ)، عالمی معاشی فورم | |
بلاگ | Anu Acharya's blog [1] |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمانورادھا کا جنم بیکانیر میں ہوا تھا مگر اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کھرگپور میں گزارا۔ وہ آئی آئی ٹی کھرگپور سے 1995ء میں فارغ التحصیل ہوئی۔[2] اس کے بعد وہ 1995ء میں طبعیات میں ایم ایس سی اور ماسٹر آف انفارمیشن سائنس یونیورسٹی آف الیونوئیس ایٹ شکاگو سے پڑھی۔[3]
عہدہ جات
ترمیمانورادھا میاپ مائی جینوم کی بانی اور سی ای او ہے۔ یہ سالمہ جاتی تشخیصی کمپنی انفرادی علم موراثہ اور تشخیصی مصنوعات فراہم کرتی ہے۔[4]
وہ اوسیمم بائیو سولیوشنز کی بانی اور سی ای او ہے جو علم موراثہ کے منصوبوں کو آؤٹ سورس کرتی ہے تاکہ کھوج بینی، توسیع اور تشخیص ہو سکے، اس کا صدرمقام حیدرآباد، دکن ہے۔ ادارے کیی تاسیس 2000ء میں ہوئی۔ وہ کونسل آف سائنٹیفیک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ ریسرچ کی انتظامی مجلس کی رکن بھی ہے،[5] وہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیومیڈیکل جینومکس کے بورڈ کی رکن ہے جو کلیانی، مغربی بنگال میں ہے[6] اور وہ عالمی کونسل برائے وراثیات 2011ء کی نائب صدر نشین ہیں۔[7]
انورادھا بائیوٹیک انٹرپرائزیز کے بورڈ کی رکن ہے،[8] وہ ایکشن فار انڈیا کے مشاورتی بورڈ کی رکن ہے[9] اور آئیوی کیاپ ویچرز کے تربیت کنندوں کے بورڈ کا حصہ ہے۔[10] میری لینڈ میں قائم کمپنی جِین لاجیک کے علم موراثہ ڈیویژن کو اوسیمم بائیو سولیوشنز نے 2007ء میں حاصل کیا اور 2012ء میں اوسیمم بائیو سولیوشنز نے کاروبار کے ایک حصے کو ٹرانس جینومیکس کو فروخت کیا اور اپنی تجارت کو ملک بھر میں پھیلایا۔
اوسیمم سے پہلے انورادھا ایس ای آئی انفارمیشن نامی مشاورتی کمپنی اور ایک دورمواصلات سافٹ ویر کمپنی بہ نام مین ٹیس انفارمیشن (جسے اب ڈائنیجی کارپوریشن کا نام دیا گیا ہے) میں عہدہ جات سنبھالے تھے۔
شہرت
ترمیم2006ء میں انورادھا آچاریہ کو ریڈ ہیررینگ میگزین نے ایسے 25 ٹیک ٹائٹنز (طرزیاتی سرداروں) کی فہرست میں شامل کیا جو 35 سال کم ہوں۔[11] اسے بائیو اسپیکٹرم میگزین کی جانب سے سال کی بہترین شروعاتی صنعت کار (Entrepreneur of the year) خطاب سے نوازا۔[12] اس کے علاوہ 2008ء میں اسے ایسٹیا لائف سائنس انوویٹرز ایوارڈ دیا گیا۔[12] اسے عالمی معاشی فورم کی جانب سے ینگ گلوبل لیڈر کے اعزاز سے 2011ء میں نوازا گیا تھا۔[13] 2015ء میں اکنامک ٹائمز نے ای ٹی وومن اہیڈ (رسالے کی تسلیم کردہ پیش قدم خاتون) کا بھی اعزاز دیا گیا تھا۔[14]
مطبوعات
ترمیمانورادھا نے ایک کتاب شاعری پر شائع کی جس کا عنوان "Atomic Pohe- Random Rhymes at odd times- On Science, Non Science and Nonsense".[15] تھا۔ اس نے تحقیق کو ایک خدمت کے طور اپنی کتاب Pharmaceutical Outsourcing: Discovery and Preclinical Services (Pharmaceutical Outsourcing, Volume I میں پیش کیا۔[16] اس نے فطری حیاتی ٹیکنالوجی پر ایک مضمون لکھا جس کا عنوان "What mergers can do for you"[17] تھا۔ وہ مختلف رسائل اور اخبارات جن میں دی ہندو بزنس لائن شامل ہیں، کے لیے فعال انداز میں لکھتی ہے۔[18] اس اپنا ایک الگ بلاگ بھی قائم ہے، جس کا عنوان زائچے سے موراثہ نامے تک ( Janampatri to Genomepatri) ہے۔[19]
نجی زندگی
ترمیمانورادھا آچاریہ ایک پروفیسر کے گھر پیدا ہوئی ہے۔ اس نے اپنی زندگی کے ابتدائی سال ایک کیمپس ٹاؤن میں گزارے۔ وہ سبھاش لِنگا ریڈی سے بیاہی گئی ہے جو اوسیمم بائیو سولیوشنز کے بانی اور چیف فائنانس آفیسر ہیں۔[20] ان کی دو بیٹیاں ہیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "انو آچاریہ کا بلاگ- علم موراثہ کے ذریعے عالمی معیارات اپنانا"۔ 25 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2017
- ↑ A toast to IIT Kharagpur آرکائیو شدہ فروری 14, 2012 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Movers and Shakers with Anuradha Acharya
- ↑ Mapmygenome
- ↑ CSIR Members of the Governing Body
- ↑ National Institute of Biomedical Genomics: Members of the Governing Body آرکائیو شدہ مارچ 2, 2012 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Global Agenda Council Members 2011 آرکائیو شدہ جنوری 26, 2012 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ ABLE Executive Council آرکائیو شدہ جنوری 1, 2012 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Advisory Board for Action for India آرکائیو شدہ جنوری 8, 2012 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Board of Mentors IvyCap Ventures آرکائیو شدہ فروری 6, 2012 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ Titans in Waiting آرکائیو شدہ فروری 4, 2014 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب "Biospectrum Biotech Industry Awards declared"۔ 22 ستمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2017
- ↑ "Ocimum Biosolutions's CEO Anuradha Acharya honoured as 2011 Young Global Leader"۔ 01 جنوری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2017
- ↑ "ET startup awards: Anu Acharya becomes the "Women Ahead", Technology News, ETtech"۔ 04 جولائی 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2017
- ↑ Atomic Pohe- Random Rhymes at odd times- On Science, Non Science and Nonsense
- ↑ Outsourcing: Discovery and Preclinical Services (Pharmaceutical Outsourcing, Volume I
- ↑ What Mergers can do for you
- ↑ Musical Ability- Its all in the genes
- ↑ "Anu Acharya's blog- going global with genomics"۔ 25 نومبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 اپریل 2017
- ↑ Summary of Project Information (SPI)