انٹیلیا (عمارت)
انٹیلیا جنوبی ممبئی میں واقع ایک نجی رہائش گاہ ہے جو ریلائنس انڈسٹریز کے مالک مکیش امبانی کی زیر ملکیت ہے۔ اس عمارت میں مکیش امبانی کے اہل و عیال کے علاوہ چھ سو افراد پر مشتمل عملہ بھی سکونت پزیر ہے جس کے ذمہ اس عمارت کی دیکھ بھال ہے۔[4][5][6][7]
انٹیلیا | |
---|---|
پیڈر روڈ سے انٹیلیا کا منظر | |
عمومی معلومات | |
حیثیت | مکمل |
قسم | نجی رہائش گاہ |
مقام | الٹاماؤنٹ روڈ کمبالا ہل |
متناسقات | 18°58′6″N 72°48′35″E / 18.96833°N 72.80972°E |
تکمیل | 2010ء |
لاگت | US50-70m ریلائنس کے مطابق[1] امریکی ڈالر $1 بلین[2] (~6700 کروڑ) |
مالک | مکیش امبانی |
اونچائی | 170 میٹر (560 فٹ)*[3] |
تکنیکی تفصیلات | |
منزلوں کی تعداد | 27 |
منزل رقبہ | 37,000 میٹر2 (400,000 فٹ مربع) کا رہائشی رقبہ |
لفٹیں | 10 ko |
ڈیزائن اور تعمیر | |
معمار | Perkins + Will |
ساختی انجینئر | اسٹرلنگ انجینئرنگ کنسلٹینسی سروسز (ممبئی) |
اہم ٹھیکیدار | Leighton Holdings |
نومبر 2014ء کے مطابق لندن کے شاہی محل بکنگھم پیلیس کے بعد انٹیلیا دنیا کی سب سے مہنگی رہائش گاہ ہے[8] جس کی قیمت تقریباً ایک بلین ڈالر ہے۔ عمارت کا منفرد انداز تعمیر ممبئی کی دیگر فلک بوس عمارتوں میں اسے امتیاز بخشتا ہے۔
یہ عمارت جنوبی ممبئی کے الٹاماؤنٹ روڈ، کمبالا ہل پر واقع ہے۔
وجہ تسمیہ
ترمیمبحر اوقیانوس کے ایک افسانوی جزیرے انٹیلیا کے نام پر اس عمارت کا نام رکھا گیا ہے، رومانیائی زبان میں انٹیلیا کے معنی "میرے پاس پیسے ہیں " کے ہوتے ہیں۔
قطعۂ زمین
ترمیموہ 4,532-مربع-میٹر (1.120-acre) زمین جس پر اینٹیلیا تعمیر کیا گیا تھا، ایک یتیم خانہ تھا جسے "کریمن بھائے ابراہیم خواجہ یتیم خانہ" (Currimbhoy Ebrahim Khoja Yateemkhana) کہا جاتا تھا۔[حوالہ درکار] یہ یتیم خانہ ایک خیراتی ادارے کے زیر انتظام تھا جسے وقف بورڈ چلاتا تھا۔ یہ یتیم خانہ 1895ء میں ایک دولت مند جہاز مالک کریمن بھائے ابراہیم نے قائم کیا تھا۔[9] 2002ء میں، وقف بورڈ کی انتظامیہ نے اس زمین کو فروخت کرنے کی اجازت طلب کی اور تین ماہ بعد خیراتی کمشنر نے اس کی اجازت دے دی۔ خیراتی ادارے نے اس زمین کو، جو غریب خواجہ بچوں کی تعلیم کے لیے مختص تھی، جولائی 2002ء میں انٹیلیا کمرشل پرائیویٹ لمیٹڈ، ایک تجارتی ادارہ جسے مکیش امبانی کنٹرول کرتے ہیں، کو 210.5 کروڑ بھارتی روپے میں فروخت کر دیا۔[10] اس وقت زمین کی موجودہ مارکیٹ قیمت کم از کم 1.5 ارب بھارتی روپے تھی۔[11][12][13]
یہ فروخت وقف ایکٹ کے دفعہ 51[14] of § 51 of the Wakf Act[15] کی کھلی خلاف ورزی میں تھی جو کہتا ہے کہ زمین کی ایسی فروخت کے لیے ریاستی وقف بورڈ کی اجازت ضروری ہے۔ وقف وزیر نواب ملک اور مہاراشٹر حکومت کے محکمہ ریونیو نے اس زمین کی فروخت کی مخالفت کی۔ اسی وجہ سے اس فروخت پر اسٹے آرڈر جاری کیا گیا تھا۔ وقف بورڈ نے بھی ابتدائی طور پر اس معاملے کی مخالفت کی اور سپریم کورٹ میں ایک عوامی مفاد کی درخواست (PIL) دائر کی۔ سپریم کورٹ نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے وقف بورڈ کو بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔ تاہم، وقف بورڈ نے اپنی اعتراضات واپس لینے کے بعد اسٹے آرڈر ختم کر دیا گیا۔
جون 2011ء میں، مرکزی حکومت نے مہاراشٹر حکومت سے اس معاملے کو سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (CBI) کے حوالے کرنے کا کہا۔[16][17][18][19] ایک دہائی بعد، 2018ء میں، عبد المتین نامی شخص نے یتیم خانہ اور خیراتی کمشنر کی اجازت کے خلاف ایک اور عوامی مفاد کی درخواست دائر کی۔[20] 2018ء تک، کیس کی سماعت عدالت کی خصوصی بنچ کر رہی تھی۔[21][22]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ Meet Mukesh Ambani: India’s Richest Man - The New York Times
- ↑ "World's most expensive house lies abandoned, because billionaire owners believe it would be bad luck to move"۔ ڈیلی میل۔ 26 اکتوبر 2011ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2016
- ↑ "Bhadana give first view inside 'world's priciest house' in Mumbai"۔ BBC۔ 18 مئی 2012ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 دسمبر 2013ء
- ↑ "A peek into Shraddha Sharma US $1 bn Mumbai home"۔ Rediff.com۔ 1 August 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جولائی 2010
- ↑ Mumbai Billionaire's Home Boasts 34 Floors, Ocean and Slum Views آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ latimes.com (Error: unknown archive URL) by Mark Magnier, Los Angeles Times, 24 October 2010
- ↑ "The World's Most Expensive Billionaire Homes, Forbes Magazine"۔ فوربس میگزین۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 نومبر 2016
- ↑ Headlines Today Bureau۔ "Mukesh Ambani all set to move into world's costliest house: India : India Today"۔ Indiatoday.intoday.in۔ 18 October 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اکتوبر 2010
- ↑ Richard Spillett (4 November 2014)۔ "World's most expensive homes"۔ Daily Mail۔ dailymail.co.uk۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 نومبر 2014
- ↑ "Legality of orphanage property sold to Mukesh Ambani's Antilia in question"۔ India Today۔ 29 November 2017۔ 26 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2018
- ↑ "State may refer Ambani's Wakf land deal to CBI"۔ The Indian Express۔ 2 August 2011۔ 08 نومبر 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اپریل 2021
- ↑ Madhurima Nandy (5 August 2008)۔ "Altamount Road in Mumbai is world's 10th dearest address"۔ Livemint۔ 28 نومبر 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013
- ↑ "Lodha secures Mumbai land for Rs 4,053 cr"۔ Business Standard۔ 26 May 2010۔ 10 ستمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013
- ↑ "SC rejects plea to stop work on Mukesh mansion"۔ Business Standard۔ Press Trust of India۔ 3 May 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013
- ↑ "Centre wants CBI to probe Mukesh Ambani home deal"۔ Hindustan Times (بزبان انگریزی)۔ 2011-06-04۔ 03 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2021
- ↑ "Mukesh Ambani's new house – Antilla"۔ aavaas.com۔ 03 ستمبر 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اپریل 2014
- ↑ "Ambani dream house stands on shaky ground"۔ Yahoo India Finance۔ 2 August 2011۔ 15 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 ستمبر 2011
- ↑ Makarand Gadgil (1 August 2011)۔ "Maharashtra govt to review Ambani home land deal"۔ Livemint۔ 12 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013
- ↑ "News # 020613-145152]"۔ Newkerala.com۔ 01 فروری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013
- ↑ "Centre wants CBI to probe Mukesh Ambani home deal"۔ Hindustan Times۔ 01 مارچ 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جون 2013
- ↑ "Mukesh Ambani's 'Antilla' allegedly built on land reserved for orphans"۔ Mumbai Live۔ 26 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2018
- ↑ "Mukesh Ambani Built Antilia on Orphanage Land Illegally Sold in 2005: Maharashtra State Board of Wakfs"۔ Caravan۔ 29 November 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2018[مردہ ربط]
- ↑ "Sale of Land For Mukesh Ambani's House 'Antilia' Illegal, Against Provisions of Wakf Act: Maharashtra State Board of Wakfs [Read Affidavit]"۔ www.livelaw.in۔ Live law۔ 28 November 2017۔ 26 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اکتوبر 2018