انیتا کپوسامی کو تامل لوک اور کرناٹک گلوکارہ اور ٹیلی ویژن کی میزبان کے طور پر جانا جاتا ہے۔ وہ تامل لوک فن نتھو پورہ پٹھو کے لیے جانی جاتی ہے۔انیتا نے چھوٹی عمر سے ہی گلوکارہ بننے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ انیتا گانے کے علاوہ کئی ٹیلی ویژن ریئلٹی شوز میں جج کی حیثیت سے بھی شریک ہو چکی ہیں۔ انیتا نے کھانے پکانے کے حوالے سے کچھ کتابیں بھی لکھی ہیں اور وہ ٹی وی پر کئی کھانے پکانے کے پروگرام میں شامل ہوئیں ہیں۔

انیتا کپوسامی
معلومات شخصیت
مقام پیدائش بنگلور  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ،  موسیقار،  مصنفہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان بنگلہ  ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان بنگلہ  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی ترمیم

انیتا کی پیدائش بنگلور میں ہوئی۔ وہ بچپن سے ہی موسیقی اور گانے میں دلچسپی لیتی تھیں اور بطور گلوکارہ اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کے لیے اپنے کنبے کو راضی کرنے میں کامیاب رہیں۔ انھوں نے کوئینبٹور کے اویناشی لنگم کالج میں میوزک میں بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ انیتا نے یونیورسٹی آف مدراس، چنئی سے کارناٹک میوزک میں ایم اے حاصل کی۔[1]ان کی ملاقات مدراس یونیورسٹی میں ساتھی طالب علم پشپونم کپوسمی سے ملاقات ہوئی اور انھوں نے مختلف مقابلوں اور محافل موسیقی میں ایک ساتھ شرکت کی۔ آخر کار اس جوڑے کی شادی ہو گئی۔ انھوں نے اپنے شوہر پشپونم کپوسمی سے تامل لوک فن "نتھوپورہ پٹھو" سیکھا۔[2] انیتا نے ایڈز ، جہیز ، تمباکو نوشی ، شراب نوشی ، خواتین بچوں کی ہلاکت ، بچوں کی مزدوری ، لڑکیوں کے لیے تعلیم کی اہمیت اور چھاتی سے دودھ پلانے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے اپنے گانوں میں سماجی پیغامات دیے۔اس سے قبل انیتا کا ارادہ پلے بیک گلوکار بننا تھا لیکن محفل موسیقی میں شرکت کے لیے ان کے بار بار سفر کرنے کی وجہ سے وہ پلے بیک گانے پر توجہ نہیں دے سکی۔[3]

ذاتی زندگی ترمیم

انیتا کی شادی پشپونم کپوسمی سے ہوئی ہے جو گلوکار بھی ہیں۔[2] وہ ستمبر 2013 میں آل انڈیا انا دراویڈا مننیترا کاھاگام سیاسی پارٹی میں شامل ہوگئیں۔[4]

حوالہ جات ترمیم

  1. "AIADMK gets six popular faces"۔ The New Indian Express۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2016 
  2. ^ ا ب "Transcending boundaries"۔ The Hindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2016 
  3. "My First Break – Anitha Kuppusamy"۔ The Hindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 دسمبر 2016 
  4. "AIADMK welcomes newcomers"۔ The Hindu۔ 3 September 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2017