ایئر سیال
ایئر سیال لمیٹڈ ایک نجی پاکستانی ایئر لائن ہے جس کا صدر دفتر پاکستان کے شہر کراچی میں ہے۔ اس کا افتتاح 9 دسمبر 2020 کو ہوا۔[1] ایئر سیال نے 25 دسمبر 2020 کو اپنی پہلی اندرونِ ملک پرواز سے فضائی آپریشنز کا آغاز کیا۔ ایئرلائن نے اپنی بین الاقوامی پروازوں کا آغاز 29 مارچ 2023 کو کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جدہ کے لیے اپنی پہلی پرواز سے شروع کیا۔ جون 2023 سے ایئر سیال مسقط اومان کے لیے بھی پروازیں چلا رہی ہے۔
ایئر سیال | ||||
---|---|---|---|---|
|
||||
ملک | پاکستان | |||
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ | |||
درستی - ترمیم |
تاریخ
ترمیمایئر سیال کے منصوبے کا بنیادی خیال کا تذکرہ سب سے پہلے 24 فروری 2008 کو سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئر پورٹ لمیٹڈ کے چیئرمین بابر اقبال نے کیا تھا جنہوں نے اندرون ملک اور بین الاقوامی روٹس پر سستی اور جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے اپنی ایئر لائن کے قیام کا خیال پیش کیا تھا۔ بابر اقبال نے کہا کہ یہ ایئر لائن سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ لیمیٹڈ (SIAL) اور سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (SCCI) کی مشترکہ نگرانی میں قائم کی جائے گی۔[2]
سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سیالکوٹ ریجن جو کہ صوبہ پنجاب کا ایک بڑا صنعتی شہر ہے وہاں سے ہوائی سفر کو بہتر بنانے کے لیے ایئرسیال کا آغاز کیا تھا۔ ایئر لائن نے ابتدائی طور پر 3 ایئربس A320 طیارے بیڑے میں شامل کیے اور ملک کی بڑے شہروں کے لیے پروازوں کا آغاز کیا۔ 14 اپریل 2016 کو کمپنی ایئر سیال نے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (SCCI) کی نگرانی میں "Airsial" کے ڈائریکٹرز کے اندراج کا باقاعدہ آغاز کیا۔ فضل جیلانی نے پراجیکٹ کے سرپرست اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ اس وقت مسٹر جیلانی نے کہا کہ "انہیں امید ہے کہ نئی ایئر لائن رواں سال (2016) کے آخر تک اپنا آپریشن شروع کر دے گی"۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایئرلائن کی انتظامیہ اپنے اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے "بوئنگ 737-800" طیارے خریدنے کو ترجیح دے گی۔[3]
بعد ازاں جون 2016 میں، مسٹر فضل جیلانی نے کہا کہ "35 کے قریب بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں نے "ایئر سیال" ایئر لائن کے عظیم منصوبے میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ایئر لائن کو سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) نے "ایئر سیال لمیٹڈ" کمپنی کے طور پر رجسٹر کیا تھا۔[4] دسمبر 2016 میں ایئر سیال نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) کو اپنی ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ (RPT) کی درخواست جمع کرائی۔ 27 اکتوبر 2017 کو وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب، جو وزیر برائے ہوا بازی کی جانب سے پارلیمان میں جواب دے رہے تھے، نے کہا کہ ایئر سیال لمیٹڈ کو پاکستان میں آپریشن شروع کرنے کے لیے گزشتہ ماہ لائسنس دیا گیا تھا۔ [5] فضل جیلانی کے مطابق لائسنس اکتوبر 2017 کے پہلے ہفتے میں موصول ہوا تھا۔ اسی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ "ایئر سیال مئی یا جون 2018 میں اپنے فضائی آپریشن شروع کرے گی۔"[6] مئی 2018 میں مسٹر جیلانی نے دوبارہ آپریشن کے آغاز کے لیے ایک نئی تاریخ دی۔ اس بار انہوں نے کہا کہ "اس سال (2016) کے اختتام سے قبل ایئر لائن کے جلد آغاز کو یقینی بنانے کے لیے تمام آپریشنل انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔"[7] دسمبر 2018 میں وزیراعظم عمران خان نے ایئر سیال کے آپریشنز کی منظوری دی۔ لیکن ایئر لائن نے دسمبر 2018 میں اپنا آپریشن شروع نہیں کیا۔[8]
ایئر لائن کے آپریشنز کا آغاز
ترمیماگست 2019 میں ایئر سیال کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 3 ایئربس A320 طیارے حاصل کرنے کے لیے آئرش لیزنگ کمپنی ایٗرکیپ کے ساتھ لیز معاہدے کی منظوری دی۔ 6 اگست 2019 کو، ایئر سیال ایگزیکٹو بورڈ کے چیئرمین فضل جیلانی نے ایٗر کیپ کے نمائندوں کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے۔ فضل جیلانی سرجیکان پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او اور سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ بورڈ کے ڈائریکٹر ہیں۔[9] اتنی تاخیر کے بعد ایئر لائن کی ویب سائٹ ستمبر 2020 میں آپریشنل ہو گئی۔ سال بھر ایئر لائن نے مختلف آسامیوں پر عملے کی بھرتی کا عمل جاری رکھا۔ ایئر لائن نے پاکستان میں اپنی پہلے 3 ایئربس طیارے A320 AP-BOA، AP-BOB اور AP-BOC کے رجسٹریشن سے رجسٹرڈ کروائیں۔ نومبر 2020 میں پہلی ایئربس A320 نے پاکستان کے لیے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ 29 نومبر کو طیارہ AP-BOA کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا۔ اس طرح پہلی بار ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ایئر لائن کسی بھی دن اپنا فلائٹ آپریشن شروع کرنے کے قریب ہے۔ دوسرا ایئربس A320 AP-BOB 05 دسمبر 2020 کو سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا۔ 11 دسمبر 2020 کو ایئر سیال کا تیسرا طیارہ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچا۔ 9 دسمبر 2020 کو وزیراعظم عمران خان نے سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایئر سیال کا افتتاح کیا۔ یہ آپریشن کا آغاز نہیں تھا۔
ممتاز پاکستانی فیشن ڈیزائنر نومی انصاری نے ایئر سیال کے لیے عملے کی یونیفارم ڈیزائن کی۔ [10] ایئر لائن نے 25 دسمبر کو کراچی اور اسلام آباد اور کراچی اور لاہور کے درمیان روزانہ Airbus A320 پروازوں کے ساتھ مسافروں کی پروازوں کا شیڈول شروع کیا۔ اسلام آباد کے لیے پہلی پرواز پی ایف 121 تھی جو 25 دسمبر کو صبح سویرے کراچی سے روانہ ہوئی۔
منزلیں
ترمیمایئر سیال مندرجہ ذیل ہوائی اڈوں پر پروازیں چلائے گی:
بیڑا
ترمیمموجودہ بیڑا
ترمیمایئر سیال کے زیر انتظام بیڑے میں درج ذیل ہوائی جہاز شامل ہیں۔
ہوائی جہاز | سروس میں | احکامات | مسافروں | نوٹ | |||
---|---|---|---|---|---|---|---|
ڈبلیو | Y | کل | |||||
ایئربس A320-200 | 5 | 0 | 180 | ||||
کل | 5 | 0 |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ استشهاد فارغ (معاونت)
- ↑ "Sialkot tycoons to set up airline"۔ 25 فروری 2008
- ↑ "Airsial – another initiative of exporters"۔ ۱۴ اپریل ۲۰۱۶
- ↑ "Overseas Pakistanis showing interest in investing 'Air Sial' airline project"۔ ۱۰ جون ۲۰۱۶
- ↑ "licence given to Air Sial Limited last month to start operations in Pakistan."
- ↑ "Another feather in Sialkot's much-festooned cap"۔ November 6, 2017
- ↑ "early start of the airline before the end of this year"۔ 2018-05-16
- ↑ "PM Imran gives approval for new airline"۔ December 28, 2018
- ↑ "Air Sial board of directors approves the lease agreement with Aercap for 3 Airbus A320s"۔ August 8, 2019
- ↑ "Nomi Ansari designs crew uniforms"
- ↑ ""AirSial Airlines, Air Sial Flight Booking""[مردہ ربط]