ایلیفینٹا کے غار
ایلیفینٹا کے غار (انگریزی: Elephanta Caves) یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہے۔ یہ ممبئی کے قریب ممبئی ہاربر میں ایلیفینٹا جزیرہ پر واقع ہے جس میں متعدد مورتیاں رکھی ہیں جن میں شیو کی مورتی بہت نمایاں ہے۔[1][2][3]
یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ | |
---|---|
The 6 میٹر (20 فٹ) high Trimurti sculpture | |
مقام | ایلیفینٹا جزیرہ، مہاراشٹر، بھارت |
معیار | Cultural: i, iii |
حوالہ | 244 |
کندہ کاری | 1987 (11 اجلاس) |
متناسقات | landmark_region:IN 18°57′49″N 72°55′53″E / 18.96353606039862°N 72.93137752883608°E |
ممبئی سے 10 کلومیٹر اور جواہر لعل نہرو بندرگاہ سے 2 کلومیٹر کی دوری پر واقع ان غاروں میں زیادہ تر ہندو مت سے متعلق 5 غار اور کچھ بدھ مت سے متعلق استوپا اور غاریں ہیں۔ یہ دوسری صدی قبل مسیح میں تعمیر ہوئے ہیں اور ان میں دو بدھ مت کے غاروں میں پانی کے حوض بھی بنے ہوئے ہیں۔[4][2][5][6][7]
جغرافیہ
ترمیمایلیفینٹا جزیرہ ، گیٹ وے آف انڈیا ممبئی سے 10 کلومیٹر مشرق اور جواہر لعل نہرو بندرگاہ سے 2 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ جزیرہ کا کل رقبہ اونچی لہروں میں10 کلومیٹر مربع ہے اور نیچی لہروں میں 16 کلومیٹر مربع ہے۔ جزیرہ کے شمالی خطہ می گھاراپوری نامی ایک گاؤں بھی واقع ہے۔[5] سوموار کو غار بند رہتا ہے۔ باقی دنوں میں صبح 9 اور دوپہر 2 بجے کے درمیان میں گیٹ وے آف انڈیا سے پانی کا جہاز چلتا رہتا ہے جس کے ذریعے زائرین غار کو دیکھنے آتے ہیں۔[8]
جزیرہ کی کل لمبائی 2.4 کلومیٹر ہے۔ 150 میٹر اونچی دو پہاڑیاں ہیں اور دونوں کے درمیان میں ایک پتلی گھاٹی حد فاصل کا کام کرتی ہے اور شمال تا جنوب واقع ہے۔ مغرب کی جانب یہ پہاڑی تدریجا اونچی ہوتی جاتی ہے اور ساحل تک پھیلی ہوئی ہے۔ چوٹی کی اونچائی 173 میٹر (568 فٹ) ہے۔ آم املی اور سکھ چین درخت کا جنگل پیاڑوں پر سایہ فگن رہتا ہے۔ پام درخت بھی یہاں وہاں پھیلے ہوئے ہیں۔
تاریخ
ترمیمہندو مت یا بدھ مت کے متون میں غار یا جزیرہ کی کوئی تاریخ نہیں ملتی ہے۔ البتہ آثار قدیمہ کی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ کسی زمانہ میں جزیرہ ثقافتی وراثت کا مرکز تھا جہاں تقریباً دوسری صدی قبل مسیح میں انسانوں کی کثیر آبادیاں تھیں۔[9][1] جزیرہ ہر برہمنوں کے آنے سے قبل ہنییان بدھ مت کے ماننے والے آباد تھے جنھوں نے گوتم بدھ کا ایک بڑا استوپا بنایا اور اس کے ارد گرد 7 چھوٹے استوپے تعمیر کیے۔ یہ تعمیرات تقریباً 2 صدی ق م میں ہوئی۔[10][4]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب
- ^ ا ب Elephanta Island، Encyclopedia Britannica
- ↑ Carmel Berkson؛ Wendy Doniger؛ George Michell (1999)۔ Elephanta: The Cave of Śiva۔ Princeton University Press (Motilal Banarsidass, Reprint)۔ ص 3–5۔ ISBN:978-81-208-1284-0
- ^ ا ب "There are remains of a brick built Buddhist stupa nearby which may belong to circa second century BC. Around it are seven smaller stupas, which may be votive. " in Dhavalikar، M. K. (Madhukar Keshav) (2007)۔ Elephanta۔ Archaeological Survey of India۔ ص 75
- ^ ا ب James Burgess (some additions by Indraji) (1872)۔ "Elephanta"۔ Gazetter Government of Maharashtra۔ مورخہ 2009-11-25 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2010-02-11
- ↑ Brockman, Norbert (2011). Encyclopedia of Sacred Places (بانگریزی). ABC-CLIO. p. 153. ISBN:978-1-59884-654-6.تصنيف:اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: غیر آرکائیو شدہ روابط پر مشتمل حوالہ جاتتصنيف:انگریزی (en) زبان پر مشتمل حوالہ جات
- ↑ Brunn, Stanley D. (2015). The Changing World Religion Map: Sacred Places, Identities, Practices and Politics (بانگریزی). Springer. p. 514. ISBN:9789401793766.تصنيف:اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: غیر آرکائیو شدہ روابط پر مشتمل حوالہ جاتتصنيف:انگریزی (en) زبان پر مشتمل حوالہ جات
- ↑ Elephanta Caves: Apolla Bandar – Gateway of India، Maharashtra
- ↑
- ↑ "Long before the Brahmans selected Elephanta for their temple to the Great God, the Hinayana Buddhists came to the island for more or less the same purpose, to raise a monument to the Buddha. To the early Buddhists a stupa was an object of supreme veneration..." in Kail, Owen C. (1984). Elephanta, the island of mystery (بانگریزی). Taraporevala. p. 19.تصنيف:اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: غیر آرکائیو شدہ روابط پر مشتمل حوالہ جاتتصنيف:انگریزی (en) زبان پر مشتمل حوالہ جات