ایونگارڈ میزائل اس وقت تک کا پہلا بین البراعظمی ہائپر سانک میزائل ہے، جو آواز کی رفتار سے بھی 27 گنا تیز رفتاری سے اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

ایونگارڈ میزائل
 

اصل ملک روس   ویکی ڈیٹا پر (P495) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صارفین روس
روسی اسٹریٹیجک راکٹ فورسز   ویکی ڈیٹا پر (P137) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارساز واٹکنسک مشین بلڈنک پلانٹ   ویکی ڈیٹا پر (P176) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وزن 2000 کلو گرام   ویکی ڈیٹا پر (P2067) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

دنیا میں اس وقت تک موجود کوئی بھی دفاعی نظام ان میزائلوں کو روک نہیں سکتا۔[1]

اس میزائل نے اپنے طویل تجرباتی مراحل کے دوران میں کئی مرتبہ 33 ہزار کلومیٹر (ساڑھے 20 ہزار میل) فی گھنٹہ تک کی رفتار سے سفر کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ میزائل آواز کی رفتار سے تقریباﹰ 27 گنا زیادہ تیز رفتاری سے سفر کر سکتا ہے۔ آواز 1,234.8 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔[2]

آواز ایک گھنٹے میں جتنا فاصلہ طے کرتی ہے، اسے ایک 'ماخ‘ کہا جاتا ہے۔

ایسے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تو روس اور امریکا کے پاس پہلے سے موجود ہیں، جو ہائپر سونک ہیں اور 20 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے سفر کر سکتے ہیں۔ لیکن یہ بظاہر پہلا موقع ہے کہ روس نے کوئی ایسا بین البراعظمی میزائل تیار کیا ہے، جو 'ماخ 27‘ تک کی رفتار سے سفر کرتا ہوا اپنے ہدف تک پہنچ سکتا ہے۔

دوسرے لفظوں میں 33 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے کسی بھی دوسرے براعظم میں اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکنے والا یہ میزائل واقعی اپنی طرز کا انتہائی جدید ترین اور منفرد ہتھیار ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ویکیپیڈیا انگریزی"
  2. "ڈی ڈبلیو"