بابوراؤ پُلے سُور شیڈ ماکے (مراٹھی: बाबुराव पुल्लेसुर शेडमाके; 1833–1858) ایک ہندوستانی آزادی کے حامی باغی اور وسطی ہندوستان سے تعلق رکھنے والے گونڈ سردار تھے۔ 1857ء کے ہندوستانی بغاوت کے دوران، اس نے چندا ضلع میں بغاوت کی قیادت کی۔ حالانکہ ایک گونڈ شیڈ ماکے زمین دار گھرانے میں پیدا ہوئے، تاہم خود کفیلی اور ذاتی متمولیت سے اوپر انھوں نے ملک کی آزادی اور عوام الناس کے وقار اور عزت نفس کو رکھا۔ انھوں نے 1858 میں سات ماہ کے عرصے میں انگریزوں کے خلاف متعدد مسلح لڑائیاں لڑیں۔ آخر کار ان پیش قدمی کی جسارت کی وجہ سے اس وقت کی بر سر اقتدار برطانوی حکومت نے اپنے خلاف بغاوت کرنے پر انھیں پکڑ کر پھانسی کی سزا دے۔ بابوراؤ شیڈ ماکے کی زندگی اور غیر ملکی حکمرانی کے خلاف ان کی بغاوت کو گونڈ برادری آج بھی مناتی ہے۔ اس کی بہادری کے نشان کے طور پر اس کے نام کے ساتھ ایک سوبریکیٹ ویر (sobriquet veer) یعنی خطابی بہادر شامل کیا جاتا ہے۔ گونڈوانا کے پورے علاقے میں ہر سال ان کی پیدائش اور وفات کی سالگرہ منائی جاتی ہے اور اسے گونڈوں کی حب الوطنی کی عظیم اور تابندہ علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔[2] [3]

بابو راؤ شیڈ ماکے
معلومات شخصیت
پیدائش 12 مارچ 1833ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 اکتوبر 1858ء (25 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چندرپور [1]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات پھانسی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات سزائے موت [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ زمیندار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں جنگ آزادی ہند 1857ء   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ https://www.livehistoryindia.com/snapshort-histories/2019/05/10/baburao-sedmake-adivasi-hero-of-1857
  2. Bipin Chandra 1988, pp. 41–42 states "The major cause of all these civil rebellions taken as a whole was the rapid changes the British introduced in the economy, administration, and land revenue system. These changes led to the disruption of the agrarian society, causing prolonged and widespread suffering among its constituents."
  3. "Vadophil" (121–123)۔ Baroda Philatelic Society۔ 2009: 26